
والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کے حج کا حکم نیز بیوی کے پیسوں سے شوہر کا حج کرنا کیسا؟
جواب: بغیر نفقہ کے نہیں چلوں گا، تو بالاجماع اس عورت پر اس کا نفقہ واجب ہے اور جب بغیر اس شرط کے نکلے تو اس عورت پر نفقہ واجب نہیں ہے۔ (عبارت ختم) یہ اچھی ت...
شوہر کے دو مکان ہوں تو عورت وفات کی عدت کہاں گزارے ؟
جواب: بغیر تاخیر کئے اپنے رہائشی گھر لوٹ آئے، اسی طرح عدت وفات میں بھی ہے۔( الفتاویٰ الھندیۃ، کتاب الطلاق، باب الحداد، جلد1، صفحہ 559، مطبوعہ بیروت) و...
جواب: بغیر مِیقات سے نہ گزرے ،اور حالتِ حیض میں ہونا، احرام سے مانِع نہیں ہے،اور حالتِ حیض یا نِفاس والی عورت کو بھی حُکم ہے کہ احرام سے پہلے غسل بھی کرے ک...
عمرہ کر کے حدود حرم سے باہر حلق کروایا تو حکم؟
جواب: بغیر عذر فعلیہ الدم عینا ای حتما معینا وجزما مبینا لایجوز عنہ غیرہ بدلا اصلا “ ترجمہ:جب محرم نے مذکورہ کسی چیز کو علی وجہ الکمال کیا یعنی اتنی مقدار...
پیسے اور دکان دے کر عقد مضاربت کی شرعی حیثیت
جواب: بغیر محض کام ہواس طرح کاروبار کرنا، شریعت مطہرہ میں عقد مضاربت کہلاتا ہے۔ قوانین شرعیہ کی روشنی میں پوچھے گئے طریقہ کار کے مطابق کاروبار کرنا، ای...
سودا کینسل ہونے پر وصول شدہ کمیشن واپس کرنے کا حکم
جواب: ریل 2024ء...
صف کے درمیان میں دیوار یا ستونوں کے درمیان نماز پڑھنا
جواب: بغیر عذر کے، بہرحال اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں ہوگا، یعنی نماز درست ہوجائے گی اور اعادے کی ضرورت بھی نہیں ہوگی، ہاں البتہ بغیر عذر شرعی کے یہ عمل مکر...
شوہر کی اجازت کے بغیر مہر میں اضافہ کر دیا تو کیا وہ دینا لازم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے نکاح میں باہم رضا مندی سے5ہزار حق مہر طے ہوا تھا اور اسی مہر پر ایجاب و قبول ہوا ، پھر بعد میں زید کی اجازت کے بغیر بلکہ اس کے علم میں لائے بغیر ہی لڑکی والوں نے مولوی صاحب سے فارم میں حق مہر 150000 لکھوا لیا ، زید کو بعد میں جب علم ہوا، تو اس نے یہ اضافی رقم دینے سے انکار کر دیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ نکاح کے بعد حق مہر میں جو اضافہ کیا گیا ہے ، کیا یہ بھی زید پر دینا لازم ہوگا جبکہ وہ اس پرراضی نہیں اور علم ہونے پر اس نے دینے سے انکار بھی کر دیا تھا ؟ نوٹ:لڑکی والے اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ وقت عقد مہر میں5000ہی تھا ،زید کی مرضی و اجازت کے بغیر یہ بعد میں ہم نے اضافہ کروایا تھا۔
روزے میں ہونٹ کی کھال کھانے کا حکم
سوال: بعض افراد کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ نچلے ہونٹ کے بیرونی حصے کو دانتوں کے ذریعے اندر دباتے اور پھر اس بیرونی حصے سے خشک کھال دانتوں کے ذریعہ کاٹ کر منہ میں لے جاتے ہیں ، بعض اوقات منہ سے یہ کھال تھوک دی جاتی ہے اور بعض اوقات یہ کھال حلق کے اندر بھی چلی جاتی ہے ،کبھی تو یہ کھال بالکل چھوٹی ہوتی ہے اور کبھی نسبتاً کچھ زیادہ ہوتی ہے ۔ ایسے افراد اگر دوران روزہ اپنے ہونٹوں سے کھال کاٹیں اور روزہ یاد ہوتے ہوئے بغیر چبائے وہ کھال غلطی سے ان کے حلق کے نیچے اتر جائے، تو ان کے روزے کا کیا حکم ہوگا ؟