
وارث کے پاس میت کی رقم امانت ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: بقیہ مال کے ثلث میں سے میت کی وصیت کو مقدم کیا جائے گا۔۔۔ پھر اس کے بعد بقیہ مال کو میت کے ورثا میں تقسیم کیا جائے گا۔(رد المحتار على الدر المختار، ج...
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: نماز پڑھنے کے لیے جو جگہ مختص کی ہو ، اسے مسجدِ بیت کہتے ہیں اور اس کا بنانا مستحب ہے ۔ بہتر یہ ہے کہ دوسری جگہ کی نسبت اسے قدرے اونچا ، پاک صاف اور خ...
بڑے جانور میں مرحوم کی وصیت والی قربانی کا حصہ ڈال دیا تو گوشت کا حکم؟
سوال: مرحوم نے قربانی کی وصیت کی تھی، اس کی طرف سے بڑے جانور (مثلاً گائے، اونٹ وغیرہ) میں حصہ ڈال دیا گیا، تو کیا اب پورے جانور کا گوشت صدقہ کرنا ہو گا یا پھر صرف ایک حصے کا گوشت صدقہ کرنا کافی ہے اور بقیہ قربانی کرنے والے کھا سکتے ہیں؟
ڈکیتی کے دوران اگر ڈاکو کو قتل کر دیا تو کیا اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھیں گے؟
سوال: ایک مسئلہ بیان کیا جاتا ہے کہ ڈکیتی کے دوران اگر کوئی ڈاکو قتل کر دیا جائے، تو اس کی نماز ِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ سائل:محمد قمر(سرگودھا)
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ چند افراد کا گجرات سے لاہور جانے کا پروگرام ہے، مگر راستے میں گجرانوالہ کچھ علما و مشائخ سے ملاقات کے لیے رکنے کا بھی ارادہ ہے، یوں کہ پہلے گجرانوالہ جائیں گے، وہاں ملاقاتیں کریں گے، پھر آگے لاہور کے لیے نکلیں گے، اسی لیے گھر سے کچھ جلدی نکلیں گے، گجرات سے گجرانوالہ کا سفر تقریباً پچاس کلو میٹر ہے اور گجرانوالہ سے لاہور کا سفر تقریبا ساٹھ کلو میٹر ہے، اس طرح یہ ٹوٹل مسافت، شرعی مسافت یعنی 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے، سوال یہ ہے کہ لاہور جاتے ہوئے گجرانوالہ رکنا سفر شرعی میں اتصال کو منقطع کرے گا یا نہیں اور نماز قصر پڑھی جائے گی یا مکمل؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
جماعت کے بعد امام نے نماز کا اعلان کر دیا پھر تکبیر تشریق پڑھی تو واجب ادا ہوگیا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ کسی مسجد کے امام صاحب نے نو(9) ذو الحجۃ الحرام کے دن عصر کی نماز کےسلام کےفوراً بعد بھول کر پہلے نمازِعید کی جماعت کے متعلق اعلان کیا، اعلان کے بعد انہیں کسی نمازی نے اشارہ کرکے یاد کروایا، تو انہوں نے تکبیر تشریق کہی، تو کیا بھول کر اس طرح کرنے سے امام صاحب کا تکبیرِ تشریق کا واجب ادا ہو گیا یا نہیں؟
حرمت والے مہینوں کی حرمت کی وجہ
جواب: بقیہ مہینوں کی اس لئے کہ یہ مہینے حج کےلئے جانے، حج کرنے اور حج سے واپسی کے مہینے تھے۔ حرمت والے مہینوں کے متعلق قرآنِ مجید میں ہے(اِنَّ عِدَّةَ ال...
نفاس کا خون کچھ دن رک کر پھر شروع ہوگیا تو پڑھی گئی نماز روزے کا حکم ؟
سوال: ایک عورت کو پہلے بچے کی ولادت کے بعدچند دن خون آکر رُک گیا۔ چند دن انتظار کرنے کے بعد یہ سمجھ کر کہ اب دوبارہ خون نہیں آئے گا، اُس عورت نے غسل کرکے نمازیں پڑھنا شروع کر دیں، چونکہ محرم کا مہینہ تھا اس لئے نفلی روزے بھی رکھنا شروع کر دیے، لیکن چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے ، مثلاً اکتیسویں دن دوبارہ خون آگیا اور چند دن آ کر چالیس دن کے اندر مکمل طور پر رُک گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ مذکورہ عورت نے اُس وقفہ کے دوران جو نمازیں پڑھیں اور نفلی روزے رکھے، تو کیا وہ شرعاً درست تھے یا اُن کی قضا لازم ہے؟ نیزروزے کی حالت میں جو دوبارہ خون آیا، تو کیا وہ روزہ ٹوٹ گیا؟اور اگر ٹوٹ گیا، تو کیا اُس کی قضا لازم ہے؟