
فرضوں میں ایک ہی سورت کا تکرار مکروہ کیوں ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ فرائض میں ایک ہی سورت پڑھنا، مکروہ ہے، جبکہ نوافل میں مکروہ نہیں، فرائض میں مکروہ ہونے اور نوافل میں مکروہ نہ ہونے کی وجہ کیا ہیں؟ اس کے متعلق رہنمائی فرما دیں۔ سائل: علی رضا (فیصل آباد)
بادلوں میں گرج چمک پیدا ہونے کا سبب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ آسمان میں بادل آتے ہیں تو گرج، چمک پیدا ہوتی ہے اور بسا اوقات بجلی بھی گرتی، شریعت مطہرہ میں اس کی کیا حقیقت ہے اور ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔
کیا رمضان میں شوہر، بیوی کے ساتھ ہم بستری نہیں کرسکتا؟
جواب: شرعی رکاوٹ نہ ہو تو رمضان کی راتوں میں بیوی سے ہم بستری کرنا، شرعاً جائز ہے، اس میں کوئی گناہ والی بات نہیں۔ چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:﴿اُحِ...
سوال: کیا عمرہ کرنا سنت مؤکدہ ہے؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
سجاوٹ اور جلوسِ میلاد کیوجہ سے نماز چھوڑنا کیسا؟
سوال: ماہِ ربیع الاول میں گلیوں وغیرہ کی سجاوٹ کے دوران،یونہی جلوسِ میلاد میں شرکت کی وجہ سے جماعت چھوڑ نا یا نماز ہی قضا کر دینا کیسا؟کئی لوگ ان کاموں میں مشغولیت کے سبب نماز یا جماعت کی بالکل بھی پرواہ نہیں کرتے،برائےکرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
پچھلے سال کی قربانی میں جانور خرید کر زندہ صدقہ کرے یا پھر ذبح کرکے اس کا گوشت صدقہ کرے؟
جواب: شرعی قربانی نہ کرنے کے گناہ سے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کرنا بھی لازم ہے۔ البتہ قربانی کی قضا میں اب جانور کو ذبح نہیں کیا جاسکتا۔ جیسا کہ...
اپنی واجب قربانی کرنے کے بجائے والد یا کسی اور کی طرف سے نفلی قربانی کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص جو صاحب روزگار اور صاحب نصاب ہے ،اس پر قربانی بھی واجب ہے ،جبکہ اس کے والد صاحب بزرگ ہیں، جو گھر پر فری ہوتے ہیں اور صاحب نصاب نہ ہونے کی وجہ سے قربانی بھی لازم نہیں ہے،لیکن وہ شخص اپنی قربانی کرنے کے بجائے والد صاحب کی اجازت سے ان کی طرف سے کرتے ہیں کہ یہ گھر کے بڑے ہیں ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ وہ شخص والد صاحب کی طرف سے قربانی کرنے سے بری الذمہ ہو جائے گا ؟
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
بے جان چیزوں کو نظرِ بد لگنا اوراس کاعلاج
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا چیزوں کو بھی نظر بد لگ جاتی ہے؟ اور کسی چیز مثلا ً موبائل، پنکھا وغیرہ اشیاء کو نظرِ بد لگ جائے تو کیا کرنا چاہئے؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔