
اللہ تعالی سےدعا مانگتے وقت نبی پاک علیہ الصلوۃ والسلام سے استغاثہ کرنا
سوال: جب کوئی شخص دعا میں ذات باری تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو تو کیا اس وقت" یا رسول اللہ انظر حالنا "پڑھنا درست ہے ؟ میں بھی اس کا پڑھنا جائز سمجھتا ہوں لیکن میرا مقصد یہ ہے کہ جب بندہ ذات باری تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوکر دعا کررہا ہے تو عین اسی وقت یہ کلمات پڑھنا اور جناب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف توجہ کرنا درست ہوگا ؟
عالمِ دین کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا ثبوت اَحادیث کی روشنی میں
جواب: اللہ علیہ وسلم نے مختلف صحابہ وصحابیات رضی اللہ تعالیٰ عنھم کے لیے بذات خود قیام فرمایا اوربعض احادیث میں ہے کہ دیگرصحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم کو بھی...
مقدس نام والی انگوٹھی پہن کر بیت الخلاء جانے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ انگوٹھی پراللہ عزوجل کامبارک نام لکھوانا کیسا ہے؟ اوراگرکسی نے لکھوالیاہو،توکیاایسی انگوٹھی پہن کربیت الخلاء جاسکتے ہیں ؟
پہلی اور تیسری رکعت کے بعد کچھ دیر بیٹھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شر ع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ نماز میں پہلی اورتیسری رکعت میں جب دوسرا سجدہ کرلیا جائے،تو کچھ دیر بیٹھ کر پھر کھڑا ہونا چاہیے یا سیدھا کھڑا ہوجانا چاہیے؟ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے کون سا طریقہ ثابت ہے؟
کوئی شخص آپ سے ناپسندیدہ چیز دور کرے تو اس کو یہ دعا دی جائے
جواب: اللہ تم سے بھی تمہاری ناپسندیدہ چیز دور کرے۔ جمع الجوامع کی حدیث مبارک میں ہے: عن أبي أيوب الأنصاري رضی اللہ عنه أنه تناول من لحية رسول اللہ صلی اللہ...
جسم پر پھوڑا یا زخم ہو تو یہ دعا پڑھی جائے
جواب: اللہ کے نام کے ساتھ (شروع کرتا ہوں)، ہماری زمین کی مٹی، (جو) ہم میں سے کسی کے تھوک کے ساتھ (ملی ہوئی) ہے، تاکہ ہمارے رب کے حکم سے ہمارا بیمار شفا یاب ...
رمضان میں کونسا وظیفہ کیا جائے؟
جواب: اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک میں چار چیزوں کی کثرت کرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی ہیں، جن میں سے دو کے بارے میں فرمایا کہ ان دو سے تم اپنے رب کو راضی ...
بچے کی پیدائش کی آسانی کے لئے پڑھی جانے والی دعا
جواب: اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم لما دنا و لادها أمر أم سليم، و زينب بنت جحش أن تأتيا فاطمة، فتقرآ عندها آية الكرسي، و ﴿اِنّ...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔