
سوال: جس طرح بچے کو سات سال کی عمر میں نماز کا کہنے کے بارے میں ہے اور دس سال کی عمر میں نمازنہ پڑھنے کی صورت میں مارنے کا بھی حکم ہے ، تو کیا روزے کے بارے میں بھی یہی حکم شرعی ہے یا پھر کچھ اورہے؟
اگر مذی خارج ہوجائے تو اسے دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: قے، حَیض و نِفاس و اِستحاضہ کا خون،مَنی،مَذی، وَدی۔“ (بہار شریعت، ج 01، ص 390، مکتبۃ المدینہ، کراچی) نماز کی بنیادی شرط طہارت ہے۔ جیساکہ بدائع ال...
نابالغ بچوں کا بڑوں کی صف میں کھڑا ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ سمجھدار اورناسمجھ بچےبالغوں کی صف میں کھڑےہوجائیں اورنمازشروع کردیں ، توبعد میں آنے والےنمازی کاان کو صف سےپیچھےکرناکیساہے؟ سائل:غلام سرور(خداکی بستی،سرجانی ٹاؤن،کراچی)
بچے کو کب تک دودھ پلانا ضروری ہے ؟
سوال: میرے بھائی اور اس کی زوجہ کے درمیان علیحدگی ہو گئی ہے اور علیحدگی کے وقت میری بھابھی حاملہ تھی ،ان کا کہنا ہے کہ لڑکا یا لڑکی جو بھی پیدا ہوگا وہ اُسے نہیں رکھیں گی ، تو میرا ارادہ ہے کہ بھائی کی ہونے والی اولاد کو میں رکھوں گی ،مگر مجھے پوچھنا یہ ہے کہ میرا اپنا بھی ایک 14 مہینے کا دودھ پیتا بچہ ہے اور اب جب میں بھائی کا بچہ پالوں گی تو ظاہر ہے کہ اس کی تو خوراک میرا دودھ ہی ہوگی ،تو کیا میں اپنے 14 ماہ کے بچے کو دو سال کی مدت سے پہلے ہی دودھ چھڑا سکتی ہوں ؟ کیونکہ ایک ساتھ دو بچوں کو دودھ پلانے میں میرے لئے آزمائش ہو جائے گی ۔شرعی رہنمائی فرمائیں۔
کیا نابالغ بچوں کا کھانا کسی دوسرے بالغ بچوں کوکھلا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے مدرسے میں بعض اوقات کچھ بچے اپنے ساتھ کھانا نہیں لاتے تو معلمات بچوں کو کہتی ہیں کہ جو بچے اپنے ساتھ کھانالائے ہیں وہ اُن بچوں کو بھی اپنے ساتھ بٹھا لیں جو کھانا نہیں لائے،حالانکہ وہ بچے نابالغ ہوتے ہیں۔ کیا یہ درست ہے کہ نابالغ بچے ایک دوسرے کا کھانا کھائیں؟
جواب: قے آنے اورواپس چلی جانے کی صو رت میں روزہ نہیں ٹوٹتا۔(ماخوذاز رد المحتار، جلد 3،صفحہ 450) (فتاویٰ ر ضویہ،جلد 10،صفحہ 486) ( بھارِ شریعت،جلد 1،صفحہ 98...
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
صدقۂ فطر کی ادائیگی میں اصل دینے والے کی جگہ کا اعتبار ہوگا یا وکیل کی جگہ کا ؟
سوال: صدقہ فطرکی ادائیگی میں کس کااعتبارہے ،جس کے ذمہ لازم ہے ،اس کااعتبارہے یاکسی اورکا مثلاایک پاکستانی عارضی طورپریوکے میں رہتاہے،اس کے بیوی بچے پاکستان میں ہیں ،وہ پاکستان میں کسی کووکیل بناتاہے کہ میری اورمیرے بیوی ،بچوں کی طرف سے صدقہ فطر اداکردو ، بچے سب اس کے عیال میں ہیں ،کچھ عاقل بالغ ہیں اورکچھ نابالغ۔بالغ اولاداوربیوی توصاحب نصاب ہیں ،لیکن نابالغ صاحب نصاب نہیں ،تواس صورت میں یوکے میں صدقہ فطرکی جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگایاپاکستان میں جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگا؟اسی طرح اگریہ یوکے میں خوداداکرتاہے،توکس جگہ کی قیمت کااعتبارہوگا؟