
سونا چاندی اور رقم مل کر نصاب کے برابر ہوں تو زکوٰۃ و قربانی کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے پاس تین چار تولے سونا، دس بارہ تولے چاندی اور تقریبا پچیس ہزار روپے رکھے ہیں اور ان پر سال بھی پورا ہو چکا ہے، ان تینوں چیزوں میں سے کوئی بھی نصاب کو نہیں پہنچتی، تو اس صورت میں اس پر زکوٰۃ اور قربانی واجب ہو گی یا نہیں؟
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: نصاب کے دن کرنٹ ویلیو کے حساب سے اس کی زکوٰۃ بلڈر پر لازم ہوگی۔ بلڈر کو ادا کردہ اور بقایا اقساط پر زکوۃ: جو اقساط ثمن کے طور پر بلڈر نے وصول ...
نابالغ پر عشر کیوں لازم ہوتا ہے
جواب: زکاۃ الثمار والزروع۔۔۔۔۔ وبان سبب وجوبه الارض النامية بالخارج حقيقة و بانه يجب فی ارض الصبی والمجنون والمكاتب لانه مؤنة الأرض ، وبان الملك غير شرط فيه...
قرض معاف کر دیا، تو اس کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی ؟
جواب: زکاۃ ساقط نہ ہوگی، مثلاً: جانور کو چارا، پانی نہ دیا گیا کہ مر گیا زکاۃ دینی ہوگی۔یو ہیں اگر اُس کا کسی پر قرض تھا اور وہ مقروض مالدار ہے، سال تمام کے...
جواب: زکاۃ، ج 2، ص 358 ،359 ،360، دار الفکر، بیروت( فتاوی ہندیہ میں ہے "فالتضحية نوعان واجب و تطوع۔۔۔ و أما التطوع: فأضحية المسافر و الفقير الذي لم يوجد من...
صدقۂ فطر کی ادائیگی میں اصل دینے والے کی جگہ کا اعتبار ہوگا یا وکیل کی جگہ کا ؟
جواب: زکاۃ،الباب السابع فی المصارف،ج01، ص190، مطبوعہ کوئٹہ) درمختارمیں ہے:”عن نفسہ۔۔وطفلہ الفقیر۔۔۔۔لاعن زوجتہ وولدہ الکبیرالعاقل ولوادی عنهما بلا ...
قرض واپس ملنے کی امید نہ رہی ہو تو زکوۃ کا حکم
جواب: زکاۃ واجب ہے۔“(بہار شریعت،جلد1،صفحه877،مطبوعه مکتبۃ المدینہ کراچی) دَینِ قوی کی زکوٰۃ کے متعلق بہار شریعت میں ہے:”دَین قوی کی زکاۃ بحالتِ دَین ہی سال...
کسی کی زکوۃ کی رقم اپنے استعمال میں لاکر بعد میں اپنے پاس سے زکوۃ دینا
سوال: زکوۃ کی رقم امانت کے طور پر ہوتی ہے ، تو کیا اگر کوئی وصول کرنے والا یا صدر و سیکرٹری وغیر ہ اس کو ذاتی استعمال میں لے آئے پھراپنی طرف سے زکاۃ کی مدمیں اتنی رقم جمع کروادے ، تو کیا ان کی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی ۔
پاکٹ منی جمع ہو کرایک لاکھ روپےتک پہنچ جائے، تو اس پر زکاۃ ہوگی یا نہیں
سوال: بچی کی پاکٹ منی آٹھ دس سالوں میں ایک لاکھ روپےتک پہنچ جائے ،توکیا ان پیسوں پر زکاۃ فرض ہوگی؟
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟