
سوال: (1) قربانی کے وقت کے بارے میں معلوم کرنا ہے کہ عید کے تیسرے دن یعنی ذو الحج کی بارہ تاریخ کو کتنے بجے تک قربانی کی جاسکتی ہے اور عوام میں یہ جو مشہور ہے کہ قربانی کا وقت عید کے تیسرے دن 10 بجے تک یا ظہر تک ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ (2) اور مزید یہ بھی ارشاد فرما دیں کہ ایک شخص اگر جان بوجھ کر بغیر کسی وجہ کے قربانی کے پہلے اور دوسرے دن قربانی نہیں کرتا اور تیسرے دن مغرب سے کچھ دیر پہلے قربانی کا جانور ذبح کرتا ہے تو کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟
بہتا خون ناپاک ہے اور اگر گوشت کو لگ جائے تو اس کا حکم؟
جواب: جانور کا گوشت ،وہ نجاست ہے۔ (پارہ 8،سورۃ الانعام، آیت 451) مذکورہ بالاآیت کے تحت امام ابوبکرجصاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ لکھتے ہیں:”وقولہ تع...
موضوع: قرعہ اندازی کے ذریعے قربانی کا جانور دینے کا شرعی حکم
مرغی کو ذبح کر کے گرم پانی میں ڈالنے کا شرعی حکم
جواب: جانور کی کھال کھانا جائز ہے۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم...
ایک ، ڈیڑھ تولہ سونا مِلکیت میں ہو ، تو قربانی کا کیا حکم ؟ نیز قربانی کا نصاب کیا ہے؟
جواب: جانور اور خادم اور پہننے کے کپڑے ، ان کے سوا جو چیزیں ہوں ، وہ حاجت سے زائد ہیں۔“ (بھارِشریعت،جلد 3،صفحہ 333،مکتبۃالمدینہ،کراچی) نوٹ : مذکورہ بالا م...
ہرن کی مشک استعمال کرنے کا حکم
جواب: جانور سے جدا ہوئی یا غیر مذبوحہ سے اور اس حالت میں ہوکہ اسے پانی پہنچے تو فاسد ہو جائے یا ایسی نہ ہو، ان تمام باتوں میں فرق کئے بغیر مطلقا پاک ہے۔ (رد...