
زنا یا ریپ کیسِز کے اصل ذمہ دار کون؟ - دار الافتاء اہلسنت
جواب: حق ہے کہ اسلام جس طرح بے حیائی سے روکتا ہے ، اسی طرح بے حیائی کے اسباب(دیکھنا،چھونا،غیر محرم سے خلوت) سے بھی منع کرتا ہے تاکہ معاشرے میں بے حیائی و ب...
محرم اور صفر کے مہینے میں شادی بیاہ کی تقاریب کرنا
جواب: حقق علی الاطلاق حضرت علامہ مولانا شاہ عبد الحق محدث دہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی اس حدیث پاک کی شرح میں لکھتے ہیں: ”عوام اسے (یعنی صفر کے م...
کمیشن کے نام پر رشوت کی ایک صورت
جواب: حق میں فیصلہ کردےیا حاکم کو اپنی چاہت پورا کرنے پر ابھارے۔(رد المحتار علی الدرالمختار، جلد8،کتاب القضاء ،صفحہ42،دار المعرفہ،بیروت) سیدی اعلیٰ حضر...
زنا ایک قرض ہے کیا یہ حدیث ہے؟
جواب: حقوق کی مکمل ادائیگی کرتا ہے، تو اس کی بیوی ذہنی طور پر سکون میں رہتی ہے اور یوں وہ برائیوں سے محفوظ رہتی ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ مرد کی فحاشی کے سبب اس کے...
جواب: حق میں حقیقتاً نماز کا ابتدائی حصہ ہوتا ہے،جبکہ حکماً نماز کا آخری حصہ ہوتا ہےاور جو رکعتیں امام کے سلام پھیرنے کے بعد ادا کرتا ہے،وہ اس کے حق میں حکم...
شلوار کے ساتھ شرٹ پہن کر نماز پڑھنے کا شرعی حکم
جواب: حق رکھتا ہے کہ بندہ اس کی بارگاہ میں حاضری کے لئے زینت اختیار کرے۔امامِ اَہلِ سنّت اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن فتاویٰ رضوی...
طلاقِ رجعی کی عدت کے دوران میاں بیوی والے تعلقات قائم کر لئے جائیں، تو رجوع کاحکم؟
جواب: حق حاصل ہوتا ہے، رجوع کا صحیح اور مسنون طریقہ یہ ہے کہ دو مردوں کے سامنے شوہر یہ الفاظ ادا کردے کہ میں نے رجوع کیا یا میں نے اپنی زوجہ کو نکاح میں و...
بہنوں کا اپنا حصہ معاف کر نا کیسا؟
جواب: حق اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرّر کردہ ہے کسی وارث کے تَرکہ میں اپنا حصّہ چھوڑ دینے، دَست بَرداری کر دینے یا معاف کر دینے سے ہرگز ساقط نہیں ہوگا۔ ہاں یوں...
نماز وغیرہ دیگر فرائض میں کوتاہی کرنے والا جنت میں جائے گا یا نہیں؟
سوال: اگر کوئی مسلمان شخص نماز، روزہ اور دیگر فرائض ادا کرتا ہے، تو کیا وہ جنت کا حق دار ہوجاتا ہے؟ نیز اگر کوئی مسلمان نماز روزہ و دیگر فرائض ادا نہ کرے ، تو وہ مسلمان رہتا ہے؟ کیا ایسا شخص جنت میں جائے گا؟
دکان سپرد کرنے کے بعد کرائے دار استعمال نہ کر ے، تو کرایہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میری شہر سے باہر دیہات میں چند دُکانیں ہیں۔ ان میں سے ایک دکان اگست کے مہینے میں ایک شخص کو کرائے پر دینے کا معاہدہ ہوا کہ سات ہزار ماہانہ کرائے پر تمہیں دکان دوں گا۔ ستمبر شروع ہونے سے دو دن پہلے صفائی وغیرہ کروا کر میں نے اسے دکان کی چابیاں سپرد کر دیں۔ ابھی اکتوبر میں جب میں اس سے اور دیگر کرائے داروں سے ستمبر کا کرایہ وصول کرنے گیا، تو اس نے کہا کہ میں نے دکان کا استعمال 20 ستمبر سے شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے دکان نہیں کھولی، کیونکہ جو مال رکھنا تھا، وہ لیٹ ہو گیا تھا۔ یعنی ستمبر کے صرف 10 دن دکان استعمال ہوئی ہے، لہذا میں 10 دن کے حساب سے کرایہ دوں گا۔ اِس پر ہماری کافی بحث ہوئی ہے کہ جب ایگریمنٹ ہو گیا اور چابیاں وغیرہ سب سپرد کر دیں تو پھر کھولنا نہ کھولنا تو تمہاری اپنی مرضی تھی۔ میری شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں کرائے کی وصولی کا حق دار ہوں یا نہیں؟