
جانور کا خون جسم پر لگا کر علاج کرنا کیسا؟
سوال: ایک روحانی عامل ہیں وہ اپنے مریضوں کا علاج اس طرح کرتے ہیں کہ جس کا علاج کرناہوتاہے، اس کے گھر جاکر ایک مرغ ذبح کرکے صدقہ کرتے ہیں، اس مرغ کو جب ذبح کیا جاتا ہے، تو ذبح کرنے سے بہنے والے خون میں سے کچھ خون ایک پانی کے ٹب میں ڈال دیاجاتاہے اور سب اہلِ خانہ کو یا سرپرستوں کو یاصرف مریض کو اس خون والے پانی سے نہانے کاکہاجاتاہےاور بعض اوقات جسم کے کسی حصے پر بھی یہ خون لگایا جاتا ہے،ان عامل کے مطابق اس طرح عمل کرنے سے بہت سارے نیگیٹواثرات اس گھر اور اس کے رہنے والوں سے ختم ہوجاتے ہیں۔تو اب پوچھنا یہ ہے کہ اس طریقے کے مطابق علاج کرواناکیساہے؟
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
سوال: نماز کے فرضوں میں سے ایک فرض قیام کرنا ہے، تو کیا اسی طرح نفل نماز میں بھی قیام کرنا فرض ہے؟
نماز کا وقت کم ہو تو کیا صاحب ترتیب پچھلی قضا پڑھے گا ؟
سوال: زید صاحب ترتیب (جس پر وتر کے علاوہ چھ نمازوں کی قضا لازم نہ ہو)کی نمازِ فجر قضا ہوئی، اب ظہر کی نماز میں اتنا کم وقت رہ گیا ہے کہ زید اگر نمازِ فجرپڑھتا ہے تو اس کی ظہر کی نماز بھی قضا ہوجائے گی، اس صورت میں زید کے لیے کیا حکم ہو گا ؟
کیا مکمل قیمت ادا کرنے سے پہلے پلاٹ آگے بیچ کر نفع کمانا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہوں۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص سے پلاٹ خریدتا ہوں۔ خرید و فروخت مکمل ہوجانے پر مالک کو کچھ رقم ایڈوانس بھی دے دیتا ہوں، مکمل قیمت ادا نہیں کی ہوتی کہ وہ پلاٹ میں آگے بیچ دیتا ہوں اور وہاں سے مجھے اچھا خاصہ نفع ہوجاتا ہے۔ اِس نفع کے ساتھ پہلے والے مالک کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اس کے ساتھ میری خریداری والا معاملہ مکمل ہوچکا ہوتا ہے، جس کا باقاعدہ ایگریمنٹ بھی بنا ہوتا ہے اور پلاٹ آگے سیل کرنے سے اس کی طرف سے مجھے کوئی پابندی بھی نہیں ہوتی۔ مجھے صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ اس پلاٹ کی رقم میں نے مکمل ادا نہیں کی ہوتی، میری بہت تھوڑی رقم لگی ہوتی ہے، تو یوں پوری پیمنٹ ادا کرنے سے پہلے وہ پلاٹ آگے بیچنا اور اس سے حاصل ہونے والا نفع میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟
بد مذہبوں سے ملنا منع کیوں ہے حالانکہ دین تو لوگوں کو قریب لاتا ہے؟
جواب: اوقات سختی برتنے کا بھی حکم دیتا ہے ، مگر اس کی وجہ ذاتی رنجشیں یا خواہشاتِ نفسانی نہیں ہوتی، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے احکامات...
تروایح میں دیکھ کر قرآن مجید سے تلاوت کرنے کا حکم
جواب: نماز تراویح ہو یا کوئی اور نماز، بہرحال نماز پڑھتے ہوئے دیکھ کرتلاوت کرنے سےحنفیوں کے نزدیک نماز فاسد ہوجائے گی ۔ نماز فاسد ہو نے کی وجہ فقہائے کرام ن...
بغیر وضو نماز پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ وضو نہیں تھا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کسی نے بے وضو نماز پڑھ لی اور اسے بعد میں معلوم ہوا کہ میرا وضو ہی نہیں تھا اور نماز کا وقت بھی ختم ہوچکا ہو، توکیا وہ نماز قضا کرنی ہوگی؟
حاجت روائی کے لئے اللہ کی بارگاہ میں سفارش
جواب: اوقات حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی وفات کے بعدطلب کرنے کے معنی میں بایں طور توسل کیا جاتا ہے کہ وہ ایسے ہی دعا کریں جیسے اپنی زندگی میں دعا کرتے...
قسط میں کمی کرنے پر قیمت بڑھانے کا حکم
سوال: میرا لیپ ٹاپ اور موبائل قسطوں پر بیچنے کا کاروبار ہے، میں مارکیٹ سے نقد موبائل و لیپ ٹاپ خرید تا ہوں اور آگے قسطوں پر اپنا پرافٹ رکھ کر بیچتا ہوں، اس کاروبار میں کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ مثلا ً میں نے کسی کو ایک لیپ ٹاپ76 ہزار کا چار ہزار روپے ماہانہ کی قسطوں پر بیچا، اب وہ چند قسطیں ادا کرنے کے بعد میرے پاس آکر کہتا ہے کہ میں ماہا نہ 4 ہزار روپے ادا نہیں کرسکتا، اس لئے آپ مہربانی کرکے میری ماہانہ قسط میں کمی کردیں مثلا 2500 کردیں، بدلے میں اس لیپ ٹاپ کی قیمت آپ مجھ سے 80 ہزار روپے وصول کرلیں، یوں وہ اپنی مرضی سے مجھے زیادہ پیسے دینے کی پیشکش کرتا ہے، تو کیا اس طرح قسط میں کمی کرنے پر اصل رقم سے کچھ پیسے زیادہ لینا جائز ہے؟ جبکہ میری طرف سے کسی قسم کا جبر نہ ہو۔ یونہی بسا اوقات میرے پاس ایک کسٹمر آتا ہےجس کو رقم کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ مجھ سے مثلا 75 ہزار میں لیپ ٹاپ قسطوں میں خریدتا ہے تاکہ وہ اس کو بیچ کر مطلوبہ رقم حاصل کرسکے، اور آگے قسطوں کی ادائیگی سے قبل اس کو بیچنا چاہتا ہے، تو کیا ایسے شخص کولیپ ٹاپ بیچنا جائز ہے ؟ اور کیا میں اس سے وہ لیپ ٹاپ خریدسکتا ہوں ؟