
مسلسل 12 دن روزے رکھنے کی منت مانی اور درمیان میں روزہ چھوڑ دیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: ایک عورت نے اپنے کام کے لیے ربیع الاول میں 12 روزے لگاتار رکھنے کی منت مانی ، لیکن چھ روزے لگاتار رکھنے کے بعد گرمی اور کمزوری کی وجہ سے تسلسل توڑ دیا اور روزہ نہیں رکھا، تو اب اس کا کیا حل ہے ؟ کیا دوبارہ 12 روزے رکھنے ہوں گے ؟ یا پہلے کے رکھے ہوئے چھ روزے کافی ہیں اور اب صرف چھ روزوں کی قضا کرنی ہو گی ؟ نیز یہ روزے ابھی بھی لگاتار رکھنے ضروری ہیں یا ناغے کے ساتھ بھی رکھے جا سکتے ہیں ؟
عشاء کی نماز میں بھولے سے فرض نہیں پڑھے تو قضا کیسے کرنی ہوگی؟
جواب: ترتیب فرض ہے، اگر کوئی بلا عذرِ شرعی جان بوجھ کر نمازِ عشاء سے پہلے وترپڑھ لے، تو نمازِ وتر ادا ہی نہیں ہوگی۔ البتہ اگر کسی نے بھول کر نمازِ عشاء سے ...
ناپاکی کی حالت میں دکھاوے کے لیے نماز پڑھنا کیسا؟
جواب: قضا کردیا اور مذکورہ افعال صرف دکھاوا تھے تو ترکِ نماز کا گناہ کبیرہ ہوا اور وہ جو محض دنیاوی معاملے میں شرم کی وجہ سے ناپاکی کی حالت میں نماز جیسی اہ...
ایک وقت کی قضا نماز کو دوسرے وقت میں ادا کرنا کیسا؟
جواب: صاحبِ ترتیب ہو اس کے احکام جدا ہیں کہ اسے وقتی نماز سے پہلے پچھلی قضا نماز کو ادا کرنا ضروری ہوتا ہے، جس کی مکمل تفصیل کتبِ فقہ میں مذکور ہے ۔ تی...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
فدیہ دینے کے بعد طاقت لوٹ آئی مگر روزہ نہ رکھا اور انتقال ہوگیا، تو اب کیا حکم ہے؟
سوال: ہندہ نے زندگی میں ہی اپنے قضا روزوں کا فدیہ دے دیا، لیکن ہندہ کی نیت یہ تھی کہ اگر میں صحت یاب ہوگئی تو میں ان روزوں کی قضا کرلوں گی۔ پھر جب وہ صحت یاب ہوئی تو اس نے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا نہیں کی یہاں تک کہ اس کا انتقال ہوگیا۔ اورفدیہ دینے کی کوئی وصیت بھی نہیں کی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ہندہ نے پہلے جو روزوں کا فدیہ دیا تھا کیا وہ فدیہ ان روزوں کی طرف سے شمار ہوجائے گا؟ یا پھر ہندہ کے ورثاء نئے سرے سے ان روزوں کا فدیہ ادا کریں؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائلہ: فائزہ (via،میل)
فجر اور عصر کی نماز کے بعد واجب الاعادہ نماز پڑھنا
جواب: قضا پڑھ سکتے ہیں،نفل نماز پڑھنا جائز نہیں،رہا واجب توا س کی دو قسمیں ہیں:(۱)واجب لعینہ،(۲)واجب لغیرہ ،ان میں سے واجب لغیرہ نماز نفل کے حکم میں ہوتی ہے...
مسبوق مقیم نے مسافر کی اقتدا کی تو نماز کیسے مکمل کرے ؟
جواب: ترتیب پر نماز پڑھنا لازم ہے اور اس کے بعد اپنی پہلی رکعت فاتحہ وسورت کے ساتھ پڑھے۔ چنانچہ امام اہلسنت امام احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمٰن سےسوال ہو...
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: قضا کی نیت کی یا اس کے برعکس۔(درمختاروردالمحتار،ج01،ص441،مطبوعہ دارالفکر،بیروت) زبان سے نیت کرنے کی صورت میں نماز کے ٹوٹ جانے کے بارے میں حاشیۃ ال...