سرچ کریں

Displaying 61 to 70 out of 929 results

61

زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا

سوال: کیا کسی لڑکی کو اس کے جہیز کا سامان کل یا کچھ چیزیں زکوۃ کے پیسوں سے دلوانا جائز ہے؟

61
62

قربانی کے جانور کی کھال ذاتی نفع کے لیے بیچ دی تو کیا کرے؟

جواب: پیسوں سے بیچی تو ان پیسوں کو صدقہ کرنا اور کسی شرعی فقیر کی ملک میں کرنا ضروری ہے۔ جیساکہ فتاویٰ رضویہ میں ہے : ”اگر کوئی شخص اس کی جِلد اپنے صَرف میں...

62
63

خیارِ شرط کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں "خیار" یعنی کسی چیز کو قبول کرنے یا رد کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ اُن خیارات میں سے ”خیارِ شرط“ بھی ہے۔ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟

63
66

منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟

جواب: شرط کے وجود سے پہلے تو روزہ رکھنا جائز نہیں، لیکن شرط پائے جانے کے بعد تاخیر کی اجازت ہے،جیسا کہ رد المحتار علی الدر المختار میں ہے:’’أن المعلق على...

66
67

رقم کم زیادہ ہو اور نفع نقصان برابر ہو تو ایسی شرکت کا حکم

جواب: شرط لگانا درست نہیں، لیکن اس شرط سے شرکت فاسد نہیں ہوگی، بلکہ شرط خود ہی باطل ہوجائیگی اور نقصان ہونے کی صورت میں دونوں پارٹنر ز پر ان کے سرمایہ کے ل...

67
68

نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔

68
69

جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟

جواب: شرط نہ ہو تو شرعاً یہ سود نہیں اور اس کا لینا جائز و حلال ہے اور دینا نا صرف جائز ہے بلکہ سنت اور اچھے اخلاق میں سے ہے، تو اگر کوئی اس میں مشہور ...

69
70

سونے کے بدلے سونے کی خریداری کی لازمی احتیاطیں

جواب: شرط بھی کم ہوگی تو خالص سودی معاملہ قرار پائے گا اور ایسی خرید و فروخت ناجائز و حرام ہوگی۔وہ تین شرائط درج ذیل ہیں: 1. پہلی شرط یہ ہے کہ دونوں طرف وز...

70