
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
جواب: تجارت انسانی زندگی کا ایک بہت بڑا شعبہ ہے اور اسلام اپنی جامعیت و کاملیت کی وجہ سے زندگی کے ہر شعبے میں ہماری رہنمائی فرماتا ہے۔تجارت کے متعلق بھی اس...
کفار کی عبادت گاہ میں جانا اوران سے میل جول رکھنا
جواب: تجارت بھی جانا ناجائز و مکروہِ تحریمی ہے،اور ہرمکروہِ تحریمی صغیرہ، اور ہرصغیرہ اصرار سے کبیرہ۔ علماء تصریح فرماتے ہیں کہ مَعابدِ کفّار(یعنی کفّار کی ...
گھر خریدنے کے لئے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ کا حکم
جواب: تجارت کا مال میز کرسی وغیرہ جو کچھ بھی ہو ،بقدرنصاب اس کے پاس تمام حاجات اصلیہ سے فارغ موجود ہوگا اس پر زکوٰۃ فرض ہوگی، روزمرہ کے خرچ میں جو خرچ ہوگیا...
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: تجارت میں ایک اہم اصول یہ ہے کہ با اعتماد فرد سے کام کیا جائے۔فی زمانہ متعدد بلکہ سینکڑوں ایسی کمپنیاں کام کررہی ہیں جو لوگوں سے سوائے فراڈ کے کچھ ...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
جواب: تجارت کے لیے ہوں۔ اصل یہ ہے کہ سونا چاندی اور چرنے والے جانوروں کے علاوہ جو کچھ ہے ان کی زکوٰۃ صرف تب دی جائے گی ،جب انہیں تجارت کی نیت سے خریدا ہو...
کاروبار میں نفع تقسیم کرنے کی صورت اور شرعی حکم
جواب: تجارت سے جوخریداری کی جاتی ہے وہ سب شرکت سے بنائی گئی کمپنی کے لیے ہوتی ہے ، اس لیے پوچھی گئی صورت میں جومال اس تجارت کی جنس سے تعلق رکھتا ہو اُسے جتن...
مضاربت کو وقت سے مقید کرنا کیسا ؟
جواب: تجارت کی تعیین کردی ہو یعنی کہہ دیا ہو کہ اس شہرمیں یا اِس زمانہ میں خرید و فروخت کرنا یا فلاں قسم کی تجارت کرنا تو مضارِب پر اِس کی پابندی لازم ہے اِ...
حالتِ حیض میں چھوٹے ہوئے روزے کی قضا اور نماز کے معاف ہونے میں حکمت
جواب: احکامِ شرعیہ کی حکمتیں پوچھنا برا نہیں ،ہاں احکامِ شرعیہ پر اعتراض کرنا گناہ ہے ۔۔۔حضرتِ عائشہ کی طرف سے دئیے گئے جواب کے متعلق مفتی صاحب ارشاد فرماتے...