
دوبیویوں کے نفقہ کے حوالے سے تفصیل
جواب: کھانا دو قسم ہے ایک اصل نفقہ جوزوجہ کے لئے زوج پر واجب ہے، دُوسرا اس سے زائد مثل فواکہ وپان والائچی وعطایا وہدایا، قسم اوّل میں برابری صرف اُس صورت می...
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
جواب: کیسا ہے ،اس بارے میں فقہائے احناف کے تین طرح کے اقوال ہیں کہ رکوع اور سجدے کی تسبیح تین بار پڑھنا (1)فرض ہے ،(2)واجب ہے ، (3)سنت ہے ، اور سنت سے مراد...
بدکاری نہ کرنے پر مدینے کی قسم کھائی، مگر پھر بدکاری ہوگئی تو قسم کا کیا حکم ہے؟
جواب: کھانا اور جوا کھیلنا اور زانی وغیرہا سب فعل بدکا گناہ ایک برابر ہے یا نہ؟“ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:” یہ سب افعال حرام اور سخت ک...
کیا ویٹر کو ٹپ کی رقم تمام اسٹاف میں تقسیم کرنا ضروری ہے ؟
سوال: میں ہوٹل میں کام کرتا ہوں، کئی دفعہ کسٹمر پیسے دےجاتے ہیں اور کچھ دیتےہیں کہ یہ تمہارےلئے ہے بعض دفعہ نہیں کہتے، لیکن غالب گمان یہ ہوتا ہےکہ جس نے کھانا کھلایا ہےیہ اسی کےلئے ہے اور بعض اوقات کسٹمر جب بڑی رقم دیتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ پورے سٹاف میں تقسیم کرلینا دوسری طرف سٹاف میں یہ طے ہےکہ رقم تھوری ہو یا زیادہ سب میں تقسیم ہونی چاہئے، اب ایسی صورت میں اگرکوئی کسٹمر یہ کہہ کر رقم دے کہ یہ تمہارے لئے ہے تو ایسی صورت میں بھی اس رقم کو پورے سٹاف میں تقسیم کرنا ضرروی ہے یا خاص ایک بندےکی وہ رقم ہوگی؟
سوال: کھانا بنانے والا روزہ کی حالت میں نمک وغیرہ چکھ کر تھوک دیتا اور کلی کر لیتا ہے، تو کیا ایسا کرنا درست ہے؟
کاروبار کے لیے پیسے دیے، تو نفع و نقصان کس طرح رکھنا ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کا جنرل اسٹور ہے، اس کے دوست خالد نے اس کو ایک لاکھ روپے دئیےکہ ان پیسوں سے بوتلیں ( Cold Drinks) لے آؤ اور ان کا کام کرو، اس کا مکمل حساب تمہاری دکان سے الگ رہے گا اور طے یہ پایا کہ جو بھی نفع ہوگا، دونوں میں آدھا آدھا تقسیم ہوگا، البتہ اگر نقصان ہوا، وہ سارا زید یعنی دوکاندار کے ذمہ ہوگا، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس انداز سے مل کر کام کرنا کیسا ہے؟
مستحق زکوٰۃ کیسے پہچانا جائے ؟ نیز بعد میں غیرِمستحق نکلا، تو زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: عام طور پر ہوٹلوں کے باہر کئی لوگ پھٹے پرانے کپڑوں میں بیٹھے نظر آتےہیں ، لوگ ان اَفراد کو کھانا بھی کھلاتے ہیں ۔ کیا ہم ان لوگوں کی مدد کے لیے زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟ زکوٰۃ دینے سے پہلے ہمیں ان سے پوچھ گچھ کرنا ضروری ہے ؟ ہمیں کیسے معلوم ہو کہ یہ مستحق زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ اگر بعد میں معلوم ہو کہ یہ مستحق زکوٰۃ نہیں تھا، تو ہماری زکوٰۃ ادا ہو جائے گی؟