
امام اگر احتیاطاً سجدہ سہو کرے تو کوئی حرج تو نہیں ہے؟
سوال: امام اگر احتیاطاً سجدہ سہو کرے تو کوئی حرج تو نہیں ہے؟
کھڑی ہوئی ٹرین میں نماز شروع کی اور ٹرین چل پڑی تو نماز کا حکم؟
جواب: سجدہِ سہو اُس نماز کو مکمل کر لیا جائے، البتہ یاد رہے کہ اِس نماز کو بطورِ نفل مکمل کرنا مستحب ہے، لازم نہیں، لہذا نماز مکمل کیے بغیر سلام پھیرنے کی ا...
جنبی آیت سجدہ سن لے،تو سجدہ تلاوت لازم ہوگا؟
سوال: جنبی اگر آیتِ سجدہ سُن لے،تو کیا اس پر سجدہ تلاوت لازم ہوگا؟
سجدہ سہو سنت و نفل میں بھی ہوتا ہے
سوال: یہ مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ یہ سجدہ سہو جو ہے وہ صرف فرض نمازمیں کرنا ہوتا ہے یا سنت، نوافل اور وتر میں بھی کرسکتے ہیں؟ اگر سنت ،نوافل، وتر میں سجدہ سہو کرنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
سجدہ تلاوت کی ادائیگی میں تاخیر کرنا کیسا؟
سوال: میں اسکول میں موبائل فون پر قرآن پڑھتا ہوں، جب آیتِ سجدہ پڑھتا ہوں تو اس وقت اسکول میں فوراً میرے لیے سجدہ کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ کیا میرے لیے شرعاً یہ گنجائش نکلتی ہے کہ میں آگے تلاوت جاری رکھوں اور گھر آکر سجدہ تلاوت کرلوں ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
کیا نماز میں سجدہ تلاوت کر کے قیام میں کچھ آیات پڑھنا ضروری ہیں ؟
سوال: الحمد للہ میں حافظ قرآن ہوں ۔ہر سال تراویح میں قرآن پاک سناتا ہوں ۔تراویح میں آیت سجدہ کی تلاوت اور سجدہ تلاوت کرنے کے بعد جب ہم کھڑے ہوتے ہیں تو کچھ آیات مزید پڑھنے کے بعد پھر رکوع و سجدہ کرتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیاکچھ آیات پڑھ کر پھر رکوع و سجدہ کرنا ضروری ہے ؟یا بغیر کچھ پڑھے فوراً بھی رکوع و سجدہ کر سکتے ہیں ؟
فجر کے وقت میں وتریا کوئی اور واجب ادا کرسکتے ہیں ؟
جواب: سجدہ تلاوت، ایسا واجب، فرض کے حکم میں ہوتا ہے اور اسے فجر کے وقت میں ادا کیا جا سکتا ہے۔ (۲) واجب لغیرہ: جو فی نفسہ واجب نہ ہو، بلکہ بندے نے خود ا...
سجدہ سہو کے بعد تشہد میں امام کی اقتدا کرنے والے پر سجدہ سہو ہوگا یا نہیں ؟
سوال: امام سجدہ سہو کے بعد تشہد میں بیٹھا تھا،اس وقت کوئی شخص جماعت میں شامل ہوا، تواس پر سجدہ سہو لازم ہے یا نہیں،جبکہ چھُوٹی ہوئی رکعتیں ادا کرتے ہوئےخود اس سے سہو واقع نہیں ہوا ؟
بغیرارادے کے آیت سجدہ سننے کاحکم
سوال: قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے آیت سجدہ آئے اور قریب کام کرنے والا شخص اسے بغیر ارادے کے سن لے تو کیا سننے والے پر بھی سجدہ واجب ہو جاتا ہے؟
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
سوال: سنن ابی داؤد میں حدیث ہے:” وعن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه“ رواه أبو داود“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے، چاہیےکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔“ اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا۔ اس حدیث کے متعلق کیا حکم ہے؟