
آخری قعدے کے بعد بھول کر کھڑے ہو گئے، تو سجدہ سہو کرنے کا طریقہ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ امام چار رکعتی نماز میں قعدہ اخیرہ میں التحیات پڑھ کر بھولے سے پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے اور ابھی تلاوت شروع کی ہو کہ یاد آتے ہی فوراً واپس لوٹ جائے، تو اب سجدۂ سہو کس طرح کرے، کیا بیٹھ کر دوبارہ التحیات پڑھے پھر سجدۂ سہو کرے یا بیٹھ کر التحیات نہ پڑھے، بلکہ سجدۂ سہو کرکےپھر التحیات پڑھے اور نماز مکمل کرے، صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب ارشاد فرمائیں۔
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
جواب: سجدۂ سہو کر کے نماز مکمل کرے ۔ اور اگر جان بوجھ کر تیسری کے لیے کھڑا ہوا، تو اس پر بھی لازم ہے کہ واپس آئے اور نماز مکمل کرے اور سلام پھیرنے کے ب...
نماز کے کون سے واجب چھوڑنے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے؟
جواب: سجدۂ سہو نماز کے واجبات اصلیہ کو بھول کر ترک کرنے سے واجب ہوتا ہے جیسا کہ نمازِ وتر میں دعائے قنوت کو بھولے سے چھوڑ دینا؛ کیونکہ وتر کی تیسری رکعت میں...
امام دورانِ قراءت بھولے سے پچھلی آیات پڑھ لے تو نماز ہوجائے گی؟
جواب: سجدۂ سہو واجب نہ ہونے کے متعلق فتاوٰی شامی میں ہے: ” يجب الترتيب في سور القرآن، فلو قرأ منكوسا أثم لكن لا يلزمه سجود السهو لأن ذلك من واجبات القراءة...
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
جواب: سجدۂ سہو واجب نہ ہونے کے متعلق فتاوٰی شامی میں ہے: ” يجب الترتيب في سور القرآن، فلو قرأ منكوسا أثم لكن لا يلزمه سجود السهو لأن ذلك من واجبات القراءة...
جواب: سجدۂ سہو کرے گا۔ اور اگر مسافر پہلی دو رکعتیں پڑھنے کے بعد بقدرِ تشہد بیٹھا نہیں تھا ،تو نماز صحیح نہ ہوگی، کیونکہ اس نے بیٹھنے والے فرض کو اس کے مح...
نماز میں خلاف ترتیب سورتیں پڑھنا کیسا ؟ کیا اس سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے؟
جواب: سجدۂ سہو واجب نہ ہونے کے متعلق علامہ شامی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: ”يجب الترتيب في سور القرآن، فلو قرأ منكوسا أثم لكن لا يلزمه سجود...
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ سجدہ سہو میں سلام پھیر دیا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میں ظہر کی جماعت میں دوسری رکعت میں شامل ہوا ، نماز کے دوران امام سے سہو واقع ہوا، جس کی وجہ سے امام نے سجدہ سہو کرنا تھا، تو جب امام نے آخر میں سجدہ سہو کے لیے سلام پھیرا، تو میں نے بھی بھولےسے سلام پھیردیا اور بالکل امام کے سلام سے متصل سلام نہیں پھیرا، بلکہ تھوڑا تاخیر سے پھیرا ، بعد میں اپنی نماز میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا ، تو کیا میری نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟