
تنہا نماز پڑھنے والا کن نمازوں میں بلند آواز سے قراءت کر سکتا ہے ؟
جواب: دن کے نوافل، یہ نمازیں تنہا پڑھنے والے پر بھی سری قراءت کرنا واجب ہے۔ علامہ عبد الغنی بن اسماعیل نابلسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اما المنفرد فی...
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
بے ہوشی کی حالت میں کتنی نمازیں رہ جائیں، تو قضا لازم نہیں رہتی؟
جواب: دن رات سے زیادہ طاری رہی،تو اس دوران فوت ہونے والی نمازوں کی قضا لازم نہیں،چنانچہ امام شمس الائمہ سرخسی علیہ الرحمۃ مبسوط میں لکھتے ہیں:”فإن كان مغمى ...
صاحب ترتیب کا ساری زندگی کی نمازیں دوبارہ پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی شخص صاحب ترتیب ہو لیکن پھر بھی اپنی زندگی بھر کی ساری نمازیں محض احتیاطی طور پر دوبارہ پڑھنا چاہتا ہو ،تو کیا شریعت مطہرہ اس کی اجازت دیتی ہے ؟میں نے ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ جب وہ نمازیں دُہرائے گا تو مغرب کی چار رکعتیں پڑھےگا! کیا یہ بات درست ہے ؟
سوال: کیا انبیائے کرام اور اولیائے عظام اپنے وصال ظاہری کے بعد قبروں کے اندر رہتے ہوئےدنیا والوں کی مدد وحاجت روائی کر سکتے ہیں یانہیں؟ برائے کرم قرآن پاک ا ور احادیث مبارکہ کے حوالوں کے ساتھ جواب عطا فرما دیجیے۔
کثیر قضا نمازوں کو پڑھنے کا طریقہ اور ان کے لئے کون سی نمازیں چھوڑ سکتے ہیں ؟
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
جواب: دنوں کی فجرکی نمازیں قضاہیں تویہ نیت کرے کہ فلاں تاریخ کی فجرکی نماز قضاکرتاہوں۔ اور اگر قضا نمازیں بہت زیادہ ہوجائیں،تو پھر دن تاریخ عموماً بھو...
قضاء نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس بندے کے فرائض باقی ہیں یعنی ان کی قضا اس کے ذمے ہے ، تو کیا اس کی سنتیں او ر نوافل قبول ہوں گے یا نہیں؟ اگر نہیں تو سنن ترمذی شریف کی حدیث کے مطابق قیامت والے دن فرائض کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سنت اور نوافل کو کیوں لایا جائے گا؟
سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟