
نماز میں درود شریف کے بعد پڑھی جانے والی ایک دعا
جواب: اللہ! بے شک میں تیری پناہ مانگتا ہوں، جہنم کےعذاب سے ، قبر کے عذاب سے، زندگی اور موت کی آزمائش سے اور مسیح دجال کے فتنے کے شر سے۔ صحیح مسلم کی حدیث م...
وضو میں پورے سر کا مسح نہ کرنے کا حکم
جواب: اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس پر مواظبت (ہمیشگی)فرمائی ہے ، البتہ چند بار صرف بیان ِجواز کے لیے چوتھائی سر کا مسح فرمایا اور ایسا...
نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا،کیا اس سے بینائی چلے جانے کا اندیشہ ہے؟
جواب: اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضر ہوکر مناجات کرتا ہے۔احادیث ِ طیبہ کے مطابق نماز میں اللہ پاک کی رحمت بندے کی طرف متوجہ رہتی ہے، جب تک بندہ اِدھر اُدھر م...
جواب: اللہ تعالی کے نبی حضرت سیدنایوسف علی نبینا و علیہ الصلوۃ و السلام کانام ہے اورحدیث پاک میں انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے ناموں پرنام رکھنے کی ت...
بچی کا نام ”زینب فاطمہ“ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: اللہ علیہ والہ وسلم کی زوجہ محترمہ کا بھی ہے نیز حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی چار شہزادیوں میں سےبھی ایک کا نام مبارک زینب ہے اور فاطمہ حضور ص...
جواب: اللہ تعالی کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرے،ورنہ مسلسل گناہ ملتا رہے گا۔نیز اگر اس طرح اضافی /سودی رقم حاصل کر لی ہو،تو اس کا حکم یہ ہے کہ جس سے ل...
جواب: اللہ کے نبی حضرتِ خضر عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلَام کا لقب ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا نہ صرف جائز، بلکہ باعث خیر و برکت ہے، البتہ بہت...
کسی کے گھر جھانکنے کا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک پوسٹ وائرل کی گئی ،جس کی ہیڈنگ میں لکھا تھا ”کسی کے گھر میں جھانکنے کی مذمت“ پھر اس میں صحیح بخاری شریف کے حوالے سے یہ فرمانِ مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لکھا تھا ”اگر کوئی شخص تیرے گھر میں (کسی سوراخ وغیرہ سے) تم سے اجازت لئے بغیر جھانک رہا ہو اور تم اسے کنکری مارو جس سے اس کی آنکھ پھوٹ جائے تو تم پر کوئی گناہ نہیں ہے“ مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ حدیث یا اس طرح کی کوئی حدیث بخاری میں موجود ہے؟ اور اگر ہے تو اس کا ظاہری معنیٰ جو سمجھ آرہا ہے، یعنی کسی کو کنکر یا کوئی چیز آنکھ پر مارنا! تو کیا یہی مراد ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے آگاہ فرمائیں۔
رجب میں روزہ نہ رکھنے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کا کہناہے کہ رجب کے مہینے میں روزے نہیں رکھنے چاہییں،اپنے اس قول پرمصنف ابن ابی شیبہ کی اس روایت کو بطور دلیل پیش کرتا ہے :’’عن خرشۃبن الحر،قال:رایت عمریضرب اکف الناس فی رجب،حتی یضعوهافی الجفان،ویقول:کلوا،فانماهوشهرکان یعظمہ اهل الجاهلیۃ‘‘ ترجمہ:خرشہ بن حررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،میں نے حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کولوگوں کوکھانے سے ہاتھ روکنے پرمارتے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ اُن کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ( اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ) فرماتے :’’ کھاؤ ‘‘ کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جس کی زمانہ جاہلیت میں تعظیم کرتے تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ،حدیث نمبر 9758)مزید یہ کہتاہے کہ جن روایات میں رجب کے مہینے میں روزے رکھنے کے فضائل کاذکر ہے ، وہ روایات ضعیف ہیں، لہٰذاان پر عمل نہیں کرناچاہئے ۔ اس تناظر میں چند سوالا ت کے جوابات مطلوب ہیں: (1)رجب کے روزوں کاکیاحکم ہے ؟ (2) کیارجب کے روزوں کے فضائل سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں؟ (3)جوضعیف ہیں وہ تعددطرق سے حسن ہوتی ہیں یانہیں ؟اگرنہیں ہوتیں ، توان پرعمل کرناکیساہے؟ (4)زید نے جو روایت بیان کی ہے ، اس کاکیاجواب ہے؟