
مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3717
تاریخ اجراء: 12شوال المکرم 1446 ھ/11 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچے کا نام محمد خضر رکھنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
خضر کے معانی ہیں: ”رہنما، رہبر، سبزہ زار وغیرہ“ اور لغت میں یہ تین طرح آیا ہے: ”خِضْر، خَضْر، خَضِر“۔ یہ اللہ کے نبی حضرتِ خضر عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلَام کا لقب ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا نہ صرف جائز، بلکہ باعث خیر و برکت ہے، البتہ بہتریہ ہے کہ اولاًبیٹے کانام صرف "محمد" رکھیں، کیونکہ حدیث پاک میں "محمد" نام رکھنے کی فضیلت اور ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے اور ظاہریہ ہے کہ یہ فضیلت تنہانام محمدرکھنے کی ہے، پھرپکارنے کے لیے "خضر" رکھ لیں۔
حضرتِ خضر عَلیٰ نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَام کے متعلق تفسیر صراط الجنان میں ہے: ”یہ حضرت خضر عَلیٰ نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَام تھے۔ لفظ خضر لغت میں تین طرح سے آیا ہے۔ (1) ’’خا‘‘کے نیچے زیر اور ضاد کے اوپر جزم کے ساتھ یعنی خِضْر۔ (2)’’خا‘‘ کے اوپر زبر اور ضاد کے اوپر جزم کے ساتھ یعنی خَضْر۔ (3) ’’خا‘‘ کے اوپر زبر اور ضاد کے نیچے زیر کے ساتھ یعنی خَضِر۔ یہ آپ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَام کا لقب ہے اور اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام جہاں بیٹھتے یا نماز پڑھتے ہیں وہاں اگر گھاس خشک ہو ، تو سرسبز ہوجاتی ہے۔۔۔ا علیٰ حضرت رَحْمَۃ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: ’’سیدنا خضر عَلَیْہِ السَّلَام جمہور کے نزدیک نبی ہیں اور ان کوخاص طور سے علمِ غیب عطا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’وَ عَلَّمْنٰهُ مِنْ لَّدُنَّا عِلْمًا‘‘۔ ایک اور مقام پر فرماتے ہیں: ’’معتمد ومختار یہ ہے کہ وہ (یعنی حضرت خضر عَلیٰ نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَ السَّلَام) نبی ہیں اور دنیا میں زندہ ہیں۔“ (تفسیر صراط الجنان ،جلد 5، صفحہ 593، مکتبۃ المدینہ)
المنجد میں ہے: ”الخِضْر و الخضِر:اس ذاتِ گرامی کا نام جن سے سیدنا موسیٰ علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ و السلام کی ملاقات ہوئی تھی اور اس کی کچھ تفصیل سورۃ کہف میں ہے۔ الخَضِر: سبز ٹہنی، کھیتی، سبز ترکاری، سبزہ زار۔“(المنجد، صفحہ 206، خزینہ علم و ادب، لاہور)
فیروز اللغات میں ہے: ”خضر: (1) ایک پیغمبر جن کی نسبت مشہور ہے کہ انہوں نے آب حیات پیا ہے۔۔۔ (2) رہنما، رہبر۔“ (فیروز اللغات، صفحہ 591، فیروز سنز، لاھور)
محمدنام رکھنے کی فضیلت:
کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو و مولوده في الجنة“ ترجمہ: جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لئے اس کا نام محمد رکھے تو وہ اور اس کا بیٹا دونوں جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال، ج 16، ص 422، مؤسسة الرسالة، بیروت)
رد المحتار میں مذکورہ حدیث کے تحت ہے ”قال السيوطي: هذا أمثل حديث ورد في هذا الباب و إسناده حسن“ ترجمہ: علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمۃ نے فرمایا: جتنی بھی احادیث اس باب میں وارد ہوئیں، یہ حدیث ان سب میں بہتر ہے اور اس کی سند حسن ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الحظر و الاباحۃ، ج 6، ص 417، دار الفکر، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم