
پہلے قعدے میں مقتدی نے تشہد کا تکرار کیا، تو نماز کاحکم
جواب: والا شخص)فرضوں کے قعدہ اولیٰ میں بالاتفاق تشہد سے زیادہ کچھ بھی نہ بڑھائے۔اگر قصداً کچھ زیادہ کیا، تو مکروہ تحریمی عمل کیا اور نماز واجب الاعادہ ہوجائ...
وحشت کے وقت پڑھا جانے والا وظیفہ
سوال: وحشت کے وقت پڑھا جانے والا وظیفہ
نعت خواں کو نعت پڑھنے کے دوران ملنے والے پیسوں کا حکم
جواب: والا نوٹ لٹائے گا تو اب اجرت ہی کہلائے گی اور ناجائز۔"(نعت خواں اور نذرانہ،ص7،8،مکتبۃ المدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم ...
مرحوم کی وصیت کے بغیر اس کی طرف سے حج بدل کروانا کیسا؟
جواب: والا شخص متقی و پرہیز گارہو، حج کے مسائل جانتا ہو اور اپنی طرف سے حج ادا کر چکا ہو، تاکہ ارکانِ حج مکمل اور درست طریقے سے ادا کر سکے، لیکن ایسے شخص کو...
نکاح کے لیے عورت کو خریدنا یا والدین کو پیسے دینا کیسا؟
جواب: والاصل فیہ ان بیع ما لیس بمال عند احد کالحر والدم والمیتۃ و ام الولد والمکاتب باطل “ ترجمہ: اس باب میں اصول یہ ہے کہ ہر وہ چیز جو کسی کے نزدیک مال...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
Dry Eyes (خشک آنکھوں) سے بہنے والے پانی کا حکم
سوال: میری آنکھوں سے پانی بہتا ہے، ڈاکٹر کو چیک کروایا ہے تو اس نے بتایا ہے کہ کوئی انفیکشن نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اور مسئلہ ہے۔ بس Dry Eyesہے۔تو کیا اس صورت میں آنکھوں سے نکلنے والا پانی ناپاک ہوگا یا پاک؟
پلاٹ کی رجسٹری کے نام پر مٹھائی لینا کیسا؟
جواب: والا بہر صورت گناہ گار ہے ۔یونہی دینے والا اگر مجبورنہ ہو کہ چاہے دیر سے ہی مگر بغیر رقم ادا کئے اسےاپنا حق یعنی رجسٹری مل جانے کی امید ہو،رقم اس لئ...
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میرے بچوں کے ماموں کے دماغ پر اثر ہو گیا ہے، وہ بہت بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں، کبھی کوئی بات ٹھیک کرتے ہیں، پھر عجیب و غریب باتیں شروع کردیں گے، کبھی بچے سے پیار کریں گے، کچھ دیر بعد کہیں گے کہ اسے تھیلے میں ڈال کر باہر پھینک آئیں، وغیرہ، لیکن وہ پاگلوں کی طرح بلاوجہ لوگوں کو گالیاں یا مارتے نہیں ہیں۔ اسی آزمائش میں کئی مہینوں سے وہ بستر پر ہیں، کام نہیں کر پارہے، ان پر کافی قرض چڑھ گیا ہے، ان کے پاس سونا، چاندی، کرنسی وغیرہ کوئی چیز نہیں، ان کے والد صاحب رکشہ چلاتے ہیں جس سے گھر کے اخراجات بمشکل پورے ہورہے ہیں، یہ بھی صاحبِ حیثیت نہیں کہ کچھ بچا کر قرض ادا کر سکیں، بلکہ گزارہ بہت مشکل سے ہوتا ہے، تو اگر ہمارا کوئی جاننے والا بچوں کے ماموں کے قرض کی ادائیگی میں زکوٰۃ دینا چاہے، تو کیا ان کوزکوٰۃ لگ سکتی ہے اور کیا زکوٰۃ کی رقم ان کے قرض خواہوں کو دے کر ان کا قرض ادا کیا جا سکتا ہے؟ تاکہ ان کا یہ بوجھ کم ہو سکے۔