سرچ کریں

Displaying 121 to 130 out of 8248 results

121

گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم

جواب: پر رگوں سے جو دمِ مسفوح (بہنےوالا خون ) نکلتا ہےوہ قطعا یقینا ناپاک اور حرام ہے۔اس میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ لیکن ذبح سے دمِ مسفوح نکل جانے کے بعد بھی ...

121
122

سودی انویسٹمنٹ اور پارٹنرشپ کا شرعی حکم

سوال: ہم نے ایک شخص کو انویسٹمنٹ کے لیے 5لاکھ روپے دیے ، اور اس نے ہم سے طے کیاکہ وہ 5 لاکھ روپے کا 8 سے 12 فیصد تک ہر ماہ بطور منافع دینے کا پابند ہوگا۔ نیز یہ بھی طے کیاکہ کسی بھی نقصان کی صورت میں فریق اول انویسٹر کو نقصان کے بعد 90 دن کے اندر انویسٹ کی گئی مکمل رقم دینے کا پابند ہوگا۔نیز یہ بھی طے کیاکہ فریق اول انویسٹر کو 24 سے 28 ماہ کے عرصے میں اصل رقم کا 180% سے 200%تک منافع دینے کا پابند ہوگا۔ان شرائط کے ساتھ ہم نے یہ رقم اس کو دیدی ،لیکن کسی نے ہماری توجہ دلائی کہ اس طریقہ سے کام کی شرعی رہنمائی لے لو، یہ طریقہ درست نہیں ۔ لہذا آپ یہ رہنمائی فرمادیں کہ اس طریقہ کارمیں کوئی شرعی خرابی ہے یانہیں ؟ نوٹ:سائل نے بتایاکہ ہم نے یہ کام شروع کردیاتھالیکن کسی کے توجہ دلانے پر ہم نے فی الحال یہ کام موقوف کر دیاہے ، رہنمائی اس لیے لے رہے ہیں تاکہ اس طرح کاکام کرنے کاحکم تحریری صورت میں آجائے اور آئندہ اس طرح کی غلطیاں ہم سے نہ ہوں اور دیگر افراد کی بھی اس فتوی کی روشنی میں اصلاح کی جائے ۔

122
123

بکرا صدقہ کرنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زیدجوکہ حنفی کہلاتاہے،اس کاکہناہے کہ (جانور)بکرےذبح کرناصرف قربانی،عقیقے،حج وعمرہ کے دم ،حج قران وتمتع کے شکرانے کے مواقع پرہی عبادت ہے ،ہاں گوشت کھاناہے ، توٹھیک ہے ورنہ ان کے علاوہ عبادت نہیں ہے اوریہ جوصدقے کے بکرے پورے سال لوگ کرتے ہیں ،یہ بدعت ہے ، جسے ختم کرناضروری ہےاورایساکرنے والےگنہگارہیں ،ظالم ہیں ،اسلام میں اس کاکوئی تصورنہیں ہے ۔صدقے کافلسفہ غریب کی حاجت پوری کرناہے ،وہ حاجت پیسوں سےاوراس کے گھرکے راشن سےپوری ہوتی ہے،بکرے سے پوری نہیں ہوتی۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیازیدکادعویٰ درست ہے ؟

123
124

جانور کی خرید و فروخت میں ایک ناجائز صورت ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ہر سال اپنے ادارے میں اجتماعی قربانی کا اہتمام کرتا ہوں، لیکن ہر سال میں بطور وکیل اجتماعی قربانی کرتا ہوں، جس کی وجہ سے رقم کا حساب رکھنا مشکل ہوتا ہے اور آخر میں باقی رقم بھی واپس کرنی ہوتی ہے، لہذا اس سال میں ”بیع سلم“ کے طریقے پر اجتماعی قربانی کا اہتمام کرنا چاہتا ہوں، یعنی جو بھی حصہ ڈالنا چاہے گا میں اسے کہوں گا کہ: آپ مجھے ایک حصے کے برابر رقم مثلاً:بیس ہزار روپے دے دیں، اس کے عوض میں چاند رات کو فلاں جنس، نوع ، عمر اور وزن کے جانور کا ساتواں حصہ آپ کے سپرد کر دوں گا، پھر آپ چاہیں، تو عید والے دن آپ کی طرف سے قربانی کر دوں گا، کیا میرا ایسا کرنا، جائز ہے؟

124
125

پانچ سال قربانی نہیں کی، اب کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟

جواب: پر پورا اترنے والی ایک متوسط بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگااور ساتھ ساتھ توبہ کرنا بھی شرعاً لازم ہے، اب قربانی کرنے سے سابقہ سالوں کی قربانی...

125
126

حج کی قربانی اپنے ملک میں کرنا

تاریخ: 26 شوال المکرم 1446 ھ/25 اپریل 2025 ء

126
127

قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں  بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور  یہ طے پایا  کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور  وہ اس میں  اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے  اور ہر ماہ  زید کو  دکان کی  قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے  تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ  مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو  زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے  کہ  میں آپ کو  مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ   اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے  لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار  بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا  کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو  تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے  اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس  میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا  پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ  آپ نے ان گزشتہ  مہینوں میں  اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر  وہ سب ہمیں دے دو   ،تو آپ کو  اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ  کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا  شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح  مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟

127
128

کام لینے میں رکاوٹ بننے والے کو رقم دے کر ہٹانا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا کام گارمنٹس کا ہے۔ ہمارے شعبے میں مختلف کمپنیوں سے بچوں اور بچیوں کے سوٹ تیار کرنے کا ٹھیکہ لیا جاتا ہے۔ صورتحال یوں ہوتی ہے کہ مثال کے طور پر کسی کمپنی نے زید کو ایک کام کا ٹھیکہ دینے کا ارادہ کیا ، جب زید اس کمپنی کو ریٹ دینے لگتا ہے تو مارکیٹ میں موجود دوسرا ٹھیکے دار،مثلاً بکر اس کے راستے میں رکاوٹ بنتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ یہ ٹھیکہ مجھے زید سے کم ریٹ پر مل جائے،اس موقع پر زید، بکر سے یہ معاملہ طے کرتا ہے کہ تم اس ٹھیکے سے دستبردار ہو جاؤ اور مزید رکاوٹ پیدا نہ کرو، بدلے میں، میں تمہیں ڈھائی لاکھ یا پانچ لاکھ روپے (ٹھیکے کی نوعیت اور مالیت کے حساب سے) ادا کر دوں گا، بکر یہ رقم لے کر خاموش ہو جاتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح رقم لینا شرعاً جائز ہے؟ اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

128
129

قربانی کی کھال مسجد کو دینا کیسا؟ قربانی کی کھال مصارف

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ تعمیر مسجد کا کام جاری ہو، تو کیا قربانی کی کھالیں تعمیر مسجد میں صرف کی جا سکتی ہیں؟ (۲)کیا قربانی کی کھالوں میں کسی فقیر کو مالک بنانا ضروری ہے؟ سائل:محمد یونس علی(راولپنڈی)

129
130

قسط میں کمی کرنے پر قیمت بڑھانے کا حکم

سوال: میرا لیپ ٹاپ اور موبائل قسطوں پر بیچنے کا کاروبار ہے، میں مارکیٹ سے نقد موبائل و لیپ ٹاپ خرید تا ہوں اور آگے قسطوں پر اپنا پرافٹ رکھ کر بیچتا ہوں، اس کاروبار میں کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ مثلا ً میں نے کسی کو ایک لیپ ٹاپ76 ہزار کا چار ہزار روپے ماہانہ کی قسطوں پر بیچا، اب وہ چند قسطیں ادا کرنے کے بعد میرے پاس آکر کہتا ہے کہ میں ماہا نہ 4 ہزار روپے ادا نہیں کرسکتا، اس لئے آپ مہربانی کرکے میری ماہانہ قسط میں کمی کردیں مثلا 2500 کردیں، بدلے میں اس لیپ ٹاپ کی قیمت آپ مجھ سے 80 ہزار روپے وصول کرلیں، یوں وہ اپنی مرضی سے مجھے زیادہ پیسے دینے کی پیشکش کرتا ہے، تو کیا اس طرح قسط میں کمی کرنے پر اصل رقم سے کچھ پیسے زیادہ لینا جائز ہے؟ جبکہ میری طرف سے کسی قسم کا جبر نہ ہو۔ یونہی بسا اوقات میرے پاس ایک کسٹمر آتا ہےجس کو رقم کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ مجھ سے مثلا 75 ہزار میں لیپ ٹاپ قسطوں میں خریدتا ہے تاکہ وہ اس کو بیچ کر مطلوبہ رقم حاصل کرسکے، اور آگے قسطوں کی ادائیگی سے قبل اس کو بیچنا چاہتا ہے، تو کیا ایسے شخص کولیپ ٹاپ بیچنا جائز ہے ؟ اور کیا میں اس سے وہ لیپ ٹاپ خریدسکتا ہوں ؟

130