
خیار رؤیت کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہوتی ہے اور کس وجہ سے ختم ہوجاتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں "خیار" یعنی کسی چیز کو قبول کرنے یا رد کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ اُن خیارات میں سے ”خیارِ رؤیت“ بھی ہے۔ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟
لوگوں کو نماز فجر کے لیے جگانا
جواب: کریم علیہ الصلوۃ و السلام سے ثابت ہے اورفقہائے کرا م نے لکھا ہے کہ: " کوئی سو رہا ہے یا نماز پڑھنا بھول گیا تو جسے معلوم ہو اس پر واجب ہے کہ سوتے...
مذی جسم یا کپڑے پر لگی ہو، تو نماز کا حکم
جواب: کروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی، ان دونوں صورتوں میں اسے دھوئے بغیر جان بوجھ کر اسی حالت میں نماز پڑھنے والا گناہگار ہوگا۔ ہاں اگر درہم کی مقدار سے کم...
خیارِ تعیین کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب
جواب: کر لوں گا۔ اِس مہلت کو خیارِ تعیین کہا جاتا ہے۔ مثلاً منڈی میں ایک شخص نے گاہک کو تین بکرے دکھائے اور تینوں کی قیمتیں بھی واضح طور پر بیان کر دیں۔ خری...
سوال: صوفہ پاک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
بادلوں میں گرج چمک پیدا ہونے کا سبب
جواب: کر سکتا ہے۔ اس کی حقیقت کے متعلق حدیث پاک میں ہے کہ: رعد نامی ایک فرشتہ ہے، جس کے پاس آگ کا کوڑاہے، جس کے ساتھ وہ بادلوں کو ہانکتا اور چلاتا ہے، یہ آ...
مغرب کی نمازمیں بھول کر دعائے قنوت پڑھنا
سوال: مغرب کی نماز میں تیسری رکعت میں بھولے سے وتر سمجھ کر دعائے قنوت پڑھ لی، آخر میں یاد آیا کہ میں تو فرض پڑھ رہی تھی، تو میں نے سجدہ سہو کے ساتھ نماز مکمل کر لی ، تو کیا میری نماز ہو گئی ؟
نماز میں کچھ وقت کے لئے قضائے حاجت درپیش آئی پھر ختم ہوگئی تو کیا حکم ہے ؟
جواب: کرلی اگرچہ بعد میں شدت ختم ہوگئی مگر اس کی وجہ سے وہ نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگئی اب اس نماز کا لوٹا نا لازم ہے۔ بہارِ شریعت میں ہے :”شدت ...
آدھی پیمنٹ دے کر آرڈر پر چیز تیار کروانا کیسا ؟
سوال: ایک اسکول ہے اور اس اسکول کی کتابیں ایک خاص پبلشر شائع کرتا ہے۔ اور وہ پبلشر اپنے اس مخصوص بک ڈپو کو ہی کتابیں بیچتا ہے جن کا ان سے معاہدہ طے ہوتا ہے۔ پبلشر، بک ڈپو والے سے یوں معاہدہ کرتا ہے کہ آپ کے آرڈر پر آپ کی اس شاپ پر بکس ہم اس صورت میں پرووائڈکریں گے کہ آپ ہمیں ففٹی پرسنٹ تین ماہ پہلے دیں گے اور جب ڈیلیوری دیں گے اس وقت آپ مکمل پیمنٹ کریں گے تو پھر ہم آپ کو بکس پرووائیڈ کریں گے ؟ کیا یہ صورت جائز ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔