
قبر پر مردے کے نام کی تختی لگانا
سوال: قبروں پر جو مردے کے نام کی تختیاں لگاتے ہیں اور اس کانام لکھتے ہیں ،کیا یہ صحیح ہے ؟
قرآن پاک پڑھنا افضل ہے یا سننا؟
جواب: پر ملنے والی حَسَنَات (نیکیوں ) کا تذکرہ کر کے، خوب تلاوتِ کلامِ پاک کرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے، یہاں تک کہ تلاوت کرنے والے شخص کو اللہ پاک کے مقرب...
حمل ساقط ہوجائے تو اس سے پہلے اور بعد میں آنے والا خون کا حکم
سوال: دو ماہ کی حاملہ خاتون کو دورانِ حمل چند دن خون جاری رہا، وہ اسے استحاضہ شمار کر کے نمازیں پڑھتی رہی، پھر ڈاکٹر کے کہنے پر دوائیاں کھانے سے یا ہسپتال میں داخل ہو کر (حمل کے اب نارمل ہونے یا کسی بھی وجہ سے)حمل ساقط کروا دیا گیا اور اسقاطِ حمل میں یہ ظاہر ہوا کہ حمل کے ابھی اعضاء نہیں بنے تھے اور اس عورت کو حمل ساقط ہونے کے بعد بھی خون جاری رہا، تو چونکہ اس عورت کو حمل ساقط ہونے سے پہلے بھی اور بعد بھی خون جاری رہا، تو اس پر سوال یہ ہے کہ حمل ساقط ہونے سے پہلے اور بعد والے خون میں سے کون سا خون حیض ہو گا اور کون سا استحاضہ؟ اور اس عورت کی حیض و طہر کی عادت کون سی شمار کی جائے گی؟
پانچ وقت کی نماز میں زائد تکبیروں کا مسئلہ
جواب: احادیث کریمہ کی روشنی میں نماز عید کے لئے ثابت ہے،اسی وجہ سے یہ زائد تکبیرات ، خاص و عام سب میں تکبیرات العید(یعنی عید نماز کی تکبیرات) کے نام...
سوال: دیواروں پر کتابت کرنے کا کیا حکم ہے ؟
بیماری کی وجہ سے کئی سالوں کے روزے نہیں رکھے تو فدیہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی عمر تقریبا65 سال کے قریب ہے، وہ شوگر، بلڈپریشر وغیرہ بیماریوں کے مریض ہیں، وہ اسی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے،سال کے کسی حصے میں بھی روزہ نہیں رکھ سکتے، میں نے سنا ہے کہ جو مرض کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اس کا فدیہ نہیں ہوتا،بلکہ وہ بیماری کے دور ہونے کا انتظارکرے اورجب بیماری دورہوجائے تو ان چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرے، یا سال کے ان دنوں کا انتظار کرے جن دنوں میں یہ بیماری کے باوجود روزوں کی قضا کرسکے ،سوال یہ ہے کہ اگرمیرے والد صاحب انہیں بیماریوں کی وجہ سے سال کے کسی حصے میں بھی روزے نہ رکھ سکیں اور اسی حالت میں شیخ فانی کے درجے تک پہنچ جائیں یا ان کا انتقال ہوجائے، تو کیا اب ان کے پچھلے چھوٹے ہوئے روزوں کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟
میڈیسن کمپنی میں مارکیٹنگ کی نوکری کرنا کیسا؟
جواب: پرمشتمل ہے، ناجائزوحرام ہے،کیونکہ شریعت مطہر ہ کااصول ہے ہر وہ ملازمت جس میں نا جائز کام کرنا پڑے،حرام ہے۔ اس میں تفصیل یہ ہے کہ ڈاکٹرزحضرات ک...
سفر کا آغاز کس دن سے کیا جائے؟
تاریخ: 11شوال المکرم 1446ھ/10اپریل2025ء
کسی کو رقم دے کر نفع لینے کے جائز طریقے
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید نے بکر سے کہا کہ تم مجھے بیس لاکھ روپے دے دو، میرا کپڑے کا کاروبار ہے۔ میں اس میں رقم لگاؤں گا اور مال بکنے کے بعد تمہیں پچیس لاکھ روپے دوں گا۔ اس پر بتایا گیا کہ یہ تو سود ہے۔ عرض یہ ہے کہ کیا اس کی کوئی ایسی جائز صورت ہے کہ زید کو رقم بھی مل جائے اور بکر کے لیے نفع بھی حلال ہو؟