
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بقرہ عید کے موقع پر بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ قربانی میں جانور خریدنے میں اتنا خرچہ ہوجاتا ہے۔ جانور خرید کر اس کو ذبح کرکے اتنا فائدہ نہیں، جتنا فائدہ غریب کی مدد کرنے میں ہے۔ یہی رقم اگر کسی غریب آدمی کو دیدی جائے تو اس کی اچھی مالی مدد ہوسکتی ہے، اس کے گھر کا چولہا جل سکتا ہے، غریب کی بیٹی کی شادی کا انتظام ہوسکتا ہے، وہ غریب شخص کرایہ کے گھر سے نکل کر اچھا گھر خرید سکتا ہے، کچھ چھوٹا موٹا سا اپنا کام کاج شروع کرکے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچ سکتا ہے، لہذا غربت کے حالات کے پیش نظر قربانی کیلئے اتنے مہنگے مہنگے جانوروں کو خریدنے کے بجائے غریبوں کی مالی مدد کی جائے، اور جتنی رقم سے جانور خریدنا ہو، اتنی رقم اپنے کسی غریب رشتے دار شخص کو دے دیں تو یہی قربانی ہو جائے گی۔ کیا یہ کہنا درست ہے اور اس طرح قربانی ہوجائے گی؟
سوال: ایک اسلامی بھائی کو تقریباً آٹھ مہینے پہلے کچھ رقم ملی تھی ، اُنہوں نے اُسی وقت خوب اعلان کروایا ، تشہیر کی ، مگر آج تک اُس رقم کا اصل مالک نہیں ملا۔ عرض یہ ہے کہ کیا اُس رقم کو مسجد یا مدرسے میں خرچ کر سکتے ہیں؟
میلاد کی محفل اور ربیع الاول کی سجاوٹ یا غریب کی مدد؟
سوال: میلادشریف کے موقع پرجوشریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے سجاوٹ وغیرہ کی جاتی ہے ،بعض لوگ اس پرتنقیدکرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس کے بجائے فلاحی کاموں،مثلا:کسی حاجت مندکی حاجت پوری کرنے،کسی غریب کی بیٹی کی شادی کرنے وغیرہ کاموں میں اتنی رقم لگادی جاتی۔حالانکہ ان لوگوں کا اصل مقصودجائزسجاوٹ وغیرہ سے روکناہوتاہے ،فلاحی کاموں میں رقم لگوانامقصودنہیں ہوتا۔اس طرح کرناکیساہے؟
کاروبار میں ایک کا پیسہ اور دوسرے کی محنت ہو تو نقصان کس پر ہوگا؟
جواب: رقم انویسٹ کی ہے اور قاسم کام کر رہا ہے، تو یہ فقہی اصطلاح کے اعتبار سے ”مُضاربت“ کی صورت ہے۔ مضاربت میں نقصان ہو جائے، تو اِس کا اصول یہ ہوتا ہے کہ ا...
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ہمارے یہاں مدرسہ میں اجتماعی قربانی کااہتمام ہواجس کے جانورکی خریداری کے لئےہماراکراچی سےمیرپورخاص جاناہواکیونکہ وہاں کم قیمت میں جانورمل جاتے ہیں اوراس کام میں ایک دن صَرف ہوا۔پھرقربانی کے بعدہم نےاَخراجات کاحساب کیادیکھاگیاکہ کافی مقدارمیں رقم بچ گئی توجن لوگوں نےجانورلانے اوروزن کرکے گوشت تقسیم کرنے میں معاونت کی اوراپناوقت دیااُس باقی ماندہ رقم سے اُن کی اُجرت طے کی اوراُنہی کی اجازت سے وہ رقم مدرسہ میں دے دی جبکہ اُن کی اُجرت پہلےمقررنہ کی گئی اورقربانی فارم میں ان کوتنخواہیں دینے کاذکربھی نہیں تھا۔اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں؟ سائل:محمدتنویر
قرض دی ہوئی رقم پر زکوٰۃ کون ادا کرے گا ؟
سوال: تقریباً ایک سال سے میں نے اپنے بیٹے کو ساڑھے بارہ لاکھ روپے کی رقم قرض دی ہوئی ہے۔ اس کی زکوٰۃ مجھ پر لازم ہے یا میرے بیٹے پر ؟ اگر مجھ پر لازم ہے تو اس کی ادائیگی کی صورت کیا ہوگی ؟
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: رقم حاصل کی ،تو اُس بیچنے والے یا والی پر لازم ہے کہ اوَّلاً اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرے، نیز جن افراد سے وہ رقم حاصل کی ،اُنہیں واپس کر...
باپ کا لڑکی کے نکاح کے عوض کثیر رقم کا مطالبہ کرنا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض علاقوں میں باپ وغیرہ سرپرست لڑکی کے نکاح کے عوض کثیر رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس رقم کے عوض لڑکی کا نکاح کرتے ہیں۔ یہ رقم مہر و جہیز کے علاوہ ہوتی ہے۔ اور یہ رقم لڑکی کو نہیں دیتے بلکہ رشتہ دینے کے عوض اپنے لیے لیتے ہیں ۔ اس کے متعلق حکم شرعی کیا ہے؟ بیان فرمادیں۔ سائل:ممتاز(تھر پار کر ،سندھ)
کاروباری شراکت میں ناجائز شرائط لگانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دوافرادنے مل کرایک اسکول میں شراکت داری کی، جس میں کچھ شرائط مقررہوئیں ،ان میں سے مندرجہ ذیل شرائط کےمتعلق شرعی رہنمائی درکارہے: (1)اگرکوئی شراکت دار،علیحدگی اختیارکرناچاہے تومطالبے کے دوسال بعداس کی رقم نفع ونقصان کے ساتھ، چھ ماہ کی اقساط میں واپس کردی جائے گی ۔ (2)اگرمطالبہ ابتدائے کاروبارسے نوماہ کے اندرکیاگیاتودوسال بعد،6ماہ کی اقساط میں صرف اصل رقم واپس کی جائے گی۔ (3)ایک شریک جوڈائریکٹرہوگا،ادارے کے تمام تراختیارات ہمیشہ، ہرلحاظ سے، تاحیات اسی کے پاس رہیں گے ۔یہ ڈائریکٹرہی کام کرے گا،دوسراشریک سلیپنگ پارٹنرہوگا،یعنی وہ کام بالکل نہیں کرے گا۔ سائل :محمدعمران عطاری(سرگودھا)
پلاٹ کی رجسٹری کے نام پر مٹھائی لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم پلاٹ مکان وغیرہ فروخت کر دیتے ہیں اور رجسٹری بعد میں کرانے کا وعدہ کرتے ہیں پھر جب رجسٹری کرانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو ہم مٹھائی کے نام پر خریدار سے کچھ نہ کچھ رقم وصول کرتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ ہمارے لئے مٹھائی کے نام پر یہ رقم وصول کرنا جائز ہے یا نہیں؟ نوٹ:سائل نے وضاحت کی کہ اگر کوئی رقم نہیں دیتا تو پھر رجسٹری میں ٹال مٹول کرتے ہیں اور مٹھائی کی رقم وصول ہونے کی صورت میں ہی رجسٹری کرا کے دیتے ہیں۔