
کیا مخصوص ایام میں عورت غسل کر سکتی ہے ؟
سوال: ہمارے یہاں کےدیہی علاقوں میں خواتین میں یہ بات عام ہے کہ عورت مخصوص ایام میں نہیں نہا سکتی۔اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب: شرعی اعتبار سے یہ اختیار اُس کے پاس موجود ہے یعنی وہ طلاق دے کر اس سے علیٰحدگی اختیار کر سکتا ہے ، لیکن وہ اپنے اختیار کو استعمال کرنے کی بجائے اُس ع...
جواب: شرعی کر لیا جائے تو وہ اپنے تمام اجزاء کے ساتھ حلال ہو جاتا ہے سوائے وہ جس کے بارے میں خاص نص یا مکروہ تحریمی ہونے کی علت (جیسے خبیث ہونا) ثابت ہو ...
نماز کے دوران عورت کے چند بال ظاہر ہوگئے تو کیا حکم ہے؟
جواب: حیثیت رکھتے ہیں اورسرکے اوپر موجود بال ایک الگ عضوکی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اور اگر نماز میں بال ظاہر ہو جائیں تو جس جگہ کے ہوں اگراس کی چوتھائی کے برابر ک...
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءِ دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ خواتین میں مشہور ہے کہ جمعہ کے دن کپڑے دھونے کی شرعاً ممانعت ہے ۔ اس بات کی شرعی کیا حیثیت ہے اور اگر ممانعت ہے ، تو کیا جمعہ کی نماز ادا ہوجانے کے بعد بھی نہیں دھو سکتے ؟ سائلہ:معلمہ (مدرسۃ المدینہ ، صدر،کراچی)
پارٹنر کا چیز مہنگی بیچ کر اضافی نفع خود رکھنا کیسا ؟
جواب: شرعی کے دوسروں کا مال لینے سے متعلق علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’لايجوز لاحد من المسلمين اخذ مال احد بغير سبب شرعى“ یعنی:کسی مسلمان کے ل...
نکاح نامے میں بیوی کوحج کروانے کی شرط لکھنا
جواب: حیثیت کی تھی، دوسری بھی اپنے نکاح کے وقت اسی حیثیت کی ہے مگر پہلی میں بعد کو کمی ہوگئی اور دوسری میں زیادتی یا برعکس ہوا تو اس کا اعتبار نہیں۔ اگر اس ...
سر یا داڑھی کے سفید بالوں کو اکھیڑنا کیسا؟
جواب: شرعی تھوڑے بالوں کے اتارنے پر محمول ہے، حکم شرعی کو ”لا باس“ سے تعبیر کرنا، اس بات کا فائدہ دیتا ہے کہ سفید بالوں کو چھوڑنا، اولیٰ ہے،کیونکہ یہ قیامت ...
مسجد کے اوپر مدرسہ بنا دینا کیسا ؟ مدرسے کی جگہ کو امام کی رہائش بنانا کیسا ؟
سوال: ہماری جامع مسجد کئی سالوں سے قائم ہے،کچھ عرصہ قبل تقریباً دو سال پہلے مسجد میں لینٹر ڈالنے کے لیے اور کچھ اس کے احاطے کو مزید بڑھانے کے لیے اس کی دوبارہ تعمیر کی گئی، اس وقت انتظامیہ میں سے ہی ایک شخص نے اس مسجد کی دوسری منزل کو( جو کہ عینِ مسجد ہے ) مدرسہ میں تبدیل کر دیا، وہاں واش روم، وضو خانہ، وغیرہ بنا کر عورتوں کے لیے تعلیمِ قرآن کا سلسلہ شروع کر دیا، اب روزانہ بعدِ فجر وہاں خواتین بالغہ، نابالغہ، شادی شدہ، غیر شادی شدہ پڑھنے کے لیے آتی ہیں، انہیں پڑھانے کے لیے بھی خاتون ہی مقرر ہیں۔اس اوپر والی منزل کا دروازہ اور سیڑھیاں مسجد سے باہر کر دیا گیا، یعنی اس کا لنک مسجد سے ختم کر دیا گیا، کلاس مکمل ہونے کے بعد اسے تالا لگا دیا جاتا ہے، وہاں مردوں کی جماعت بھی قائم نہیں کی جاتی، یعنی اوپر والا پورشن مکمل طور پر بطورِ مدرسہ استعمال کیا جاتا ہے ہماری مسجد کے اکثر نمازی اس عمل کی مخالفت بھی کرتے ہیں، جس سے مسجد میں فتنہ و فساد بھی پیدا ہو رہا ہے، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1) کیا عینِ مسجد پر مدرسہ تعمیر ہو سکتا ہے اور اس کے لیے مسجد کے اوپر واش روم اور وضو خانہ بن سکتا ہے؟ (2) واقف نے جب جگہ وقف کی تھی، تو مسجد کے ساتھ کچھ معین جگہ مدرسہ کے لیے بھی وقف کی تھی، کافی عرصہ وہ جگہ خالی پڑی رہی، پھر امام صاحب کی رہائش کی ضرورت درپیش تھی، تو وہاں امام صاحب کو مکان بنا کر دے دیا گیا، اب نئے امام صاحب کا اپنا گھر قریب ہے، تو وہ اس رہائش کو استعمال نہیں کر رہے، گھر چلے جاتے ہیں، مسجد انتظامیہ نے اس مکان کو کرایہ پر دے دیا،کیا مدرسہ کے لیے وقف جگہ پر امام صاحب کی رہائش بنا سکتے ہیں اور پھر وقتی ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے اسے کرائے پر دے سکتے ہیں؟ (3) اگر مسجد کے اوپر مدرسہ نہیں بن سکتا، تو کیا مدرسے کی جگہ جہاں امام صاحب کی رہائش بناد ی گئی، اسے مدرسہ میں تبدیل کر کے وہاں عورتوں کا مدرسہ منتقل کیا جا سکتاہے ؟