
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم (Scheme) بنائی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے موبائل میں اکاؤنٹ (Account) بنا لیتا ہے اور پھر ریٹیلر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم از کم 1000 روپیہ جمع کروا دے اور ایک دن گزر جائے تو کمپنی اس شخص کو مخصوص تعداد میں فری منٹس(Free Minutes) دے دیتی ہے، اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لئے کوئی فارم وغیرہ فِل(Fill) نہیں کرنا پڑتا اور فری منٹس ملنا اس شرط کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کہ اکاؤنٹ میں کم از کم 1000روپیہ جمع رہیں جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدار سے کم ہوگا تو یہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے رقم ٹرانسفر بھی کی جاسکتی ہے اور اس صورت میں ریٹیلر(Retailer) کے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22 فیصد کم پیسے لگیں گے اور اس سہولت کے لئے پہلے سے کوئی رقم ہونا ضروری نہیں ہے جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کر ٹرانسفر کر دیں تو ٹرانسفر ہو جائے گی۔ ٹیکس سے مراد ٹرانسفر کی فیس ہے اور اکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کا کوئی پیسہ نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعے یوٹیلٹی بل(Utility Bill) بھی جمع کروایا جا سکتا ہے اور یہ بل جمع کروانے کے لئے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہونا ضروری نہیں اور اس جمع کروانے پر کوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گا اور اس صورت میں فری منٹس وغیرہ کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندر ٹرانسفر کر دیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1)اس طرح کا اکاؤنٹ کھلوا کر فری منٹس لینا جائز ہے یا نہیں؟ اور جو ریٹیلر رقم جمع کرتا ہے اس کے لئے کیا حکم ہے؟ (2)اگر کوئی اس ارادے سے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کرواؤں گا اور اسی وقت ہی رقم ٹرانسفر کردوں گا یا بل جمع کروادوں گا ایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا تو کیا اس طرح اکاؤنٹ کھلوانا شرعاً جائز ہے؟ (3)اور اگر کسی نے اکاؤنٹ کھلوا لیا ہے کیا وہ اس اکاؤنٹ کو اس نیت سے باقی رکھ سکتا ہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا بلکہ فقط رقم ٹرانسفر کرنے یا بل جمع کروانے کے لئے رقم جمع کروا کر اسی وقت رقم ٹرانسفر کر دے گا یا بل جمع کروا دے گا؟
حلی(حدودِ حرم سے باہر میقات کے اندر رہنےوالا)شخص حجِ تمتع یا قران کر سکتا ہے ؟
جواب: قسم است یا بروجہ تمتع است یا بروجہ قران واین ہر دو وجہ منہی است درحق مکی ومن فی حکمہ نہ درحق آفاقی‘‘ ترجمہ : مکی اور جو مکہ میں ٹھہرنے والا ہو...
واجب الاعادہ نماز کا وقت گزر جانے کے بعد بھی اعادہ واجب ہے؟
جواب: قسم آخر غير الأداء والقضاء، وإن قلنا الثاني فهي أحدهما. اهـ.أقول: فتلخص من هذا كله أن الأرجح وجوب الإعادة، وقد علمت أنها عند البعض خاصة بالوقت، وهو ما...
عدت کے دوران سرخ لباس پہننا کیسا ہے ؟
جواب: قسم کی زینت ترک کردے ،جبکہ سرخ لباس زینت کے طور پر پہنا جاتا ہے، لہٰذا یہ لباس پہننا جائز نہیں ہے۔البتہ اگراس کا رنگ اتنا پرانا ہو چکا ہو کہ اب اس لب...
پریمئیم پرائز بانڈ کا شرعی حکم ؟
جواب: قسم کانفع لینا مطلقا سودوحرام ہے،حدیث میں ہے، حضورسیدعالم صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں:’’کل قرض جرمنفعۃ فھوربا ‘‘رواہ الحارث فی مسندہ عن امیرالمو...
قسم کا کفارہ لازم ہونے پر صاحبِ نصاب نہ ہوں تو روزے رکھنا کیسا ؟
سوال: اگر کسی اسلامی بہن نے قسم کا کفارہ دینا ہو کیا اس کا صاحب نصاب ہونا ضروری ہے؟ اگر اس کے پاس نہ ضرورت سے زیادہ کپڑے ہوں اور نہ ہی زیادہ پیسے ہوں صرف سونا ہو ایک تولہ سے بھی کم تو کیا وہ پے در پے روزے رکھ سکتی ہے یا مساکین کو کھانا ہی کھلانا ہوگا ؟نیز اگر وہ اس سونے کو شرعی اصول کے مطابق اپنی بہن کی ملکیت میں دے دے تو کیا وہ اس کو استعمال کر سکے گی بہن کی اجازت سے؟ اب اس کو کفارے کے لیے کیا کرنا ہو گا؟
جواب: قسم کے غلّے اور السی، کسم، اخروٹ، بادام اور ہر قسم کے میوے، روئی، پھول، گنا، خربزہ، تربز، کھیرا، ککڑی، بیگن اور ہر قسم کی ترکاری سب میں عشر واجب ہے، ت...
کسی کام کو اپنے اوپر حرام کر لیا، تو کیا حرام ہوجائے گا ؟
جواب: قسم ہیں لہٰذا اگر وہ کام کرلیا تو قسم توڑنے کا کفارہ لازم آئے گا ۔ بہار شریعت میں ہے:’’ جو شخص کسی چیز کو اپنے اوپر حرام کرے مثلاً کہے کہ فلاں چی...
پی ٹی اے سے غیر منظور شدہ موبائل دھوکے سے بیچ دیا تو واپسی کا حکم؟
جواب: قسم کے خیالات کا اعتبار نہیں اور مکان کے عین و منافع میں بھی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی، مگر چونکہ لوگوں کے منحوس سمجھنے کی وجہ سے اس مکان کی قیمت کم ...
یہ کام نہیں کروں گا اگر کروں تو دس رکعت نماز پڑھوں گا کہنے کا حکم
سوال: زید نے کسی کام کے متعلق کہا کہ ”میں یہ کام نہیں کروں گا اگر کروں تو دس رکعت نماز پڑھوں گا۔“اب وہ کام بار بار کرتا رہتا ہے تو اس کو دس رکعت ہر بار پڑھنی ہوں گی یا ایک بار پڑھنے سے بری الذمہ ہوجائے گا۔اسے قسم کہیں گے یا نہیں جبکہ قسم کے الفاظ اپنی زبان نہیں نکالے؟