
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
سوال: نمازِ غوثیہ کی حقیقت کیا ہے اور یہ کس دلیل سے ثابت ہے؟ نیز اس نماز کو غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے، حالانکہ عبادت تو اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتی ہے، تو اس کی نسبت غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا کیسے در ست ہے؟
پیر صاحب کا مختلف سلسلوں میں بیعت کرنا کیسا؟
جواب: طریقہ سلسلہ عالیہ قادریہ برکاتیہ تھا۔ عام طور پر اُسی میں بیعت کرتے، البتہ اگر کوئی شخص خاص طور پر خصوصیت کے ساتھ کسی خاص طریقہ میں بیعت کی تمنا کرتا...
امام رکوع میں ہو ، تو کیا آنے والا شخص رکعت پانے کے لیے دوڑ لگا کر امام کے ساتھ شامل ہوسکتا ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اکثر اوقات دیکھا یہ گیا ہے کہ باجماعت نماز میں امام صاحب رکوع میں ہوتے ہیں،تو کچھ افراد رکعت پانے کےلیے دوڑ کر امام صاحب کے ساتھ رکوع میں شامل ہوجاتے ہیں ،تو کیا اس طرح رکعت پانے کے لیے دوڑ کرجماعت میں شامل ہونا درست ہے؟
عورت کا مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا رہائش گاہ میں؟
جواب: باجماعت نماز ادا کرنے کا ثواب ، جبکہ جماعتِ صحیح میسر ہو ، تو ایک رکعت پر ستائیس لاکھ رکعات کا ثواب ملے گا۔نوٹ: یہ فضیلت پورے حرم اور ہر نیکی کے لیے ہ...
عشا ء کا وقت باقی سمجھتے ہوئےفجر کے وقت میں عشاء پڑھ لی، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کسی نے فجر کے وقت کو عشاء کا وقت سمجھتے ہوئے، عشاء کی نماز ادا کر لی، تو کیا حکم ہے؟ کیا بطورِ قضا کے یہ نماز شمار کی جائے گی یا قضا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
سوال: کیا سورج گرہن کی نماز اداکرناضروری ہے ؟ دوسرا سوال :یہ نماز جماعت کےساتھ ادا کی جائے یا اکیلے بھی پڑھ سکتےہیں ؟ تیسرا سوال :اس نماز کی جماعت کون کرواسکتاہے ؟ چوتھا سوال :یہ نما زکس وقت پڑھی جائے؟ پانچواں سوال :سورج گرہن کی نماز اد اکرنے کا طریقہ کارکیاہے ؟ چھٹا سوال :امام دعا کس انداز میں کروائے گا؟ ساتواںسوال :کیاعورتیں بھی یہ نماز ادا کریں گی؟
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت اور اس کا حکم
جواب: باجماعت نماز پڑھنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے،حدیثِ پاک کے مطابق نمازِ باجماعت تنہا (یعنی اکیلے) پڑھنے سے 27دَرجے افضل ہے۔آزاد،عاقل،بالغ ،قادرشخص پر جماعت ...
مقتدی رکوع سے کھڑے ہونے پرکون سی تسبیح پڑھے ؟
سوال: باجماعت نماز میں رکوع سے کھڑے ہونے کی تسبیح باقی تسبیحات کی طرح مقتدی کوبھی پڑھنا سنت ہےیا نہیں؟
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔