
سونا نصاب سے کم ہو، لیکن ساتھ ٹی وی اور اضافی برتن ہوں، تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر کسی کے پاس سونا ساڑھے سات تولہ سے کم ہے، لیکن اس کے پاس ٹی، وی، مائیکروویو وغیرہ ہوں، تو کیا اس پر زکوۃ لازم ہوگی؟
کون سے جانوروں پرزکوۃ ہے اورکتنی ہے؟
جواب: کم ازکم پانچ اونٹ ہوں تو ان پر ایک بکری یا اس کی قیمت بطور زکوۃادا کرنا لازم ہے (2)گائے ،کم از کم تیس گائے ہوں تو ان پر ایک سال بھر کا بچھڑا یا بچھی...
دن کے نوافل میں امام قراءت بلند آواز سے کرےگا یا آہستہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ دن کے نوافل مثلاًاشراق وچاشت کی نمازیں جماعت سے پڑھی جائیں ، توان میں امام جہری قراءت کرےگایاسرّی؟اگرسرّی قراء ت واجب ہے ، توامام نےاگرجہری کرلی ، توکیاحکم ہے؟ سائل:کاشف(5-C/2،نارتھ کراچی)
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
شرعی سفر کے دوران کسی سے ملاقات کے لیے رکنے پر قصر نماز پڑھیں گے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ چند افراد کا گجرات سے لاہور جانے کا پروگرام ہے، مگر راستے میں گجرانوالہ کچھ علما و مشائخ سے ملاقات کے لیے رکنے کا بھی ارادہ ہے، یوں کہ پہلے گجرانوالہ جائیں گے، وہاں ملاقاتیں کریں گے، پھر آگے لاہور کے لیے نکلیں گے، اسی لیے گھر سے کچھ جلدی نکلیں گے، گجرات سے گجرانوالہ کا سفر تقریباً پچاس کلو میٹر ہے اور گجرانوالہ سے لاہور کا سفر تقریبا ساٹھ کلو میٹر ہے، اس طرح یہ ٹوٹل مسافت، شرعی مسافت یعنی 92 کلو میٹر سے زیادہ ہے، سوال یہ ہے کہ لاہور جاتے ہوئے گجرانوالہ رکنا سفر شرعی میں اتصال کو منقطع کرے گا یا نہیں اور نماز قصر پڑھی جائے گی یا مکمل؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
شراب بیچنے والے اسٹور پر کیشیئر کی جاب کرنا
جواب: کمل ہوتاہے ،جسے اصطلاح میں بیع تعاطی کہا جاتا ہے۔ اورحدیث پاک میں شراب فروخت کرنے والے پرلعنت کی گئی ہے ۔لہذاآپ کایہ کام کرنا شرعا جائز نہیں ہے ،اس کا...
خیار رؤیت کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہوتی ہے اور کس وجہ سے ختم ہوجاتا ہے؟
جواب: کمل کرے یا واپس لوٹا دے۔ یہ ”خیارِ عیب“کی طرح نہیں ہے جو کسی عیب کے پائے جانے پر ہوتا ہے، اور نہ ہی یہ ”خیارِ فواتِ وصف“جیسا ہے جو کسی مطلوب وصف کے نہ...
کسٹمردکان پر سامان رکھوا کر بھول جائے ،تو حکم؟
سوال: جب گاہک دکان پر آتے ہیں،تو بسااوقات ان میں سے کسی کے ہاتھ میں سامان ہوتا ہے،جودکان پر بھول کر چلے جاتے ہیں اور واپس نہیں آتے اورنہ ہی گاہک کا معلوم ہوتا ہےکہ کون تھا اور کہاں سے آیا تھایا کچھ لوگ بھول کر نہیں جاتے ،بلکہ اپنے ساتھ لایا ہوا سامان ہمارے پاس بطورِ حفاظت رکھوا جاتے ہیں یا اشارے سے حفاظت کا کہہ جاتے ہیں،لیکن وہ واپس نہیں آتے،بھول جاتے ہیں اور بسااوقات گاہک بالکل اجنبی ہوتا ہے،اس کاکوئی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کون ہے،کہاں سے آیا ہے اور بسااوقات سامان پھل سبزیوں وغیرہ سے تعلق رکھتا ہے اور جلد خراب ہونے والا ہوتا ہے اور بسااوقات جلد خراب ہونے والا سامان نہیں ہوتا،اب ان تمام صورتوں میں ہمارے لیے کیا حکمِ شرع ہے؟
کیا پانی کے اسپرے سے وضو ہوجائے گا؟
جواب: کم از کم دو قطرے پانی بہہ جائے مثلاً ہاتھوں کو دھونا ہے تو ناخنوں سے لے کر کہنیوں تک کے ہر ہر حصے پر کم از کم دو قطرے پانی بہہ جائے کہ قرآن و حدیث م...