
جواب: مسائل ذبح وصید الطیر والحیوان، صفحہ162، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت) فتاوٰی عالمگیری میں ہے:’’لا بأس بأكل الطاووس،وعن الشعبی يكره أشد الكراهة...
جواب: مسائل “ یعنی علماء نے یہ بات کتبِ اصول میں بیان کی ہے اور علماء نے مختلف مسائل میں اسی کا سہارا لے کر ترجیح بیان کی ہے۔ (فتاوی رضویہ، جلد4، صفحہ440...
آدھی پیمنٹ دے کر آرڈر پر چیز تیار کروانا کیسا ؟
جواب: مسائل “نامی رسالے میں ہے: ”فی زمانہ عموما فلیٹوں کی یہ بیع ایک ماہ سے زائد عرصہ پر محیط ہوتی ہے، حالانکہ امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کے مفتیٰ بہ ق...
فجر کے وقت وضو کے لیے وقت تنگ ہو تو تیمم کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی نماز فجر کے لئے ایسے وقت آنکھ کھلے کہ وضو کرنے میں وقت نکل جائے گا، تو کیا ایسی صورت میں وضو کی جگہ تیمم کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟
نابالغ کی نماز فاسد ہو جائے، تو کیا وہ دوبارہ پڑھے گا؟
سوال: کسی شخص کی قراءت میں غلطی کی وجہ سے نمازیں فاسد ہو گئیں، اسے معلوم ہوا تو اس نے اصلاح کی اور وہ نمازیں لوٹا لیں۔ لیکن اس نے نابالغی کی حالت میں جو نمازیں ادا کیں، ان میں بھی یہی غلطی کرتا تھا، تو کیا وہ نابالغی کی حالت میں پڑھی گئی نمازیں بھی دوبارہ پڑھے گا؟
لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے؟
سوال: لڑکے او ر لڑکی پر نماز کب فرض ہوتی ہے، بالغ ہونے کے بعد یا لڑکے کے 12 سال اور لڑکی کے 9 سال کے ہوجانے کے بعد ؟اگر کوئی بچہ 13 سال کا ہو، مگر ابھی بالغ نہ ہوا ہو، تو اس پر نماز فرض ہو گی؟
کیا عورت کو شلوار، قمیص، دوپٹہ، انڈرویئراور سینہ بند پہن کر نماز پڑھنا ضروری ہے؟
سوال: کیا عورت کو پانچ کپڑے( شلوار، قمیص ، دوپٹہ ، انڈر ویئر،سینہ بند) پہن کر نماز پڑھنا ضروری ہے؟اگر پانچ کپڑوں سے کم میں نماز پڑھی تو کیا عورت کی نماز نہیں ہوگی؟ رہنمائی فرما دیں ۔
عورت کی کلائی کا کچھ حصہ کھلا ہو، تو نماز ہوجائے گی؟
سوال: اگر عورت نے ایسی قمیص پہنی ہو کہ جس کی آستین آدھی کلائی سے بھی کچھ اوپر تک ہو، جس کی وجہ سے اُس کی کلائی ظاہر ہورہی ہو۔ اِسی حالت میں وہ عورت نماز ادا کرے، تو کیا اُس کی نماز ادا ہوجائے گی ؟
نماز میں عورت کا ٹخنہ ظاہر ہو جائے، تو نماز کا حکم
سوال: ہ کیاعورت کا ٹخنہ سِتر میں شامل ہے؟ اگرٹخنہ کھلا رہ گیا، تو کیا نماز ہو جائے گی؟
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟