
دوکاندار کا دو نمبر چیز ایک نمبر کہہ کر فروخت کرنا کیسا ؟
جواب: مال کھانا ہے ۔اورناحق دوسروں کا مال کھانا نصِ قرآنی سے ناجائز ہے۔ اور دو نمبر چیز کو اصل کہنا جھوٹ ہے اوراسلام نے جھوٹ سے بچنے کی بہت سخت ت...
کاروبار کے لیے پیسے دیے، تو نفع و نقصان کس طرح رکھنا ہوگا؟
جواب: مال (Investor) ہی برداشت کرے گا، مطلقاً مضارب کے ذمہ نقصان کی شرط لگانا، شرطِ فاسد اور ناجائز و گناہ ہے، لیکن اس کی وجہ سے مُضاربت فاسد نہیں ہوتی، ...
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔
کیا صدقے کی رقم گھر میں رکھنے سے نحوست ہوتی ہے ؟
جواب: مال سے الگ کرلینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی ، جب تک وہ رقم کسی مستحق کونہ دے دی جائے ،کیونکہ جب تک وہ پیسے کسی فقیر کو مالک بناکرنہ دے دیے جائیں،صرف الگ...
شرعی فقیر نے زکوٰۃ میں ملی ہوئی چیز بیچ دی، تو زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
سوال: زکوٰۃ کی مد میں راشن کا کچھ سامان کسی مستحق شخص کو دیتا ہوں اور اس سے کہتا ہوں کہ یہ زکوٰۃ کا مال ہے، آپ اسے لے جائیے اور آپ کو مکمل اجازت ہے کہ آپ اس سامان کو اپنے استعمال میں لائیں یا جو چاہیں کریں۔ اب اگر وہ مستحق شخص اُس راشن کو بیچ کر اس کے بدلے میں رقم حاصل کرلیتا ہے ، تو کیا اس صورت میں میری زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
بنو ہاشم پر زکوٰۃ و صدقہ حرام کیوں ہے؟ اور بنو ہاشم کون ہیں؟
جواب: مال کا مَیل ہیں۔ بنوہاشم چونکہ عزت وتکریم کے لائق ہیں اس لئے لوگوں کے مال کا میل ان کیلئے حلال نہیں ہے۔ اسی وجہ سے بنوہاشم میں جو شرعی طورپرعزت وتکریم...
زکوٰۃ دے کر بیچی ہوئی چیز کی قیمت میں واپس لینا
سوال: میری کام والی (معاون)ہیں۔ جنہیں ہم زکوٰۃ بھی دیتے ہیں، انہوں نے مجھ سے کچھ عرصہ پہلےایک میز خریدی تھی، لیکن اس کی پیمنٹ کے لئے انہوں نے کچھ وقت مانگا تھا کہ ہر ماہ اتنے اتنے دے دیا کروں گی، لیکن وہ وقت پر پیمنٹ ادا نہیں کرسکی، میں یہ چاہ رہی ہوں کہ میں انھیں زکوٰۃ دے دوں، تاکہ ان پر چیز خریدنے کا بوجھ نہ پڑے اوروہ زکوٰۃ لے کر میری چیز کی قیمت مجھے ادا کر دیں جو کہ مبلغ ساڑھے سات ہزار روپے ہے۔ کیا میں انہیں زکوٰۃ کا مالک بنادوں اورپھر وہ میرا قرضہ چکا دیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟