اولیاء اللہ کی شان اور ان کی گستاخی کی سزا
جواب: دل اللہ تعالیٰ کے نورِ جلال کی معرفت میں مستغرق ہو، جب دیکھے قدرتِ الٰہی کے دلائل کو دیکھے اور جب سنے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی آیتیں ہی سنے اور جب بولے تو...
جواب: دل حج کرنے کی منت مانی تو واجب ہے کہ گھر سے طوافِ فرض تک پیدل ہی رہے حتی کہ اگر پورا سفر یا اکثر سواری پر کیا تو دَم لازم ہے اور اگر اکثر پیدل رہا اور...
جواب: دل میں اس کا پکّا ارادہ کیجئے سا تھ ہی زَبا ن سے بھی کہہ لیجئے کہ زِیادہ اچھّا ہے (مَثَلاً نیّت کی میں نے آج کی ظُہر کی چار رَکعت فر ض نَما ز اداکرنے...
نابالغ حج یا عمرے کی نیت کس طرح کرے؟
جواب: دل میں ارادہ بھی کافی ہے، ہاں زبان سے کہہ لینا افضل ہے۔“ (رفیق الحرمین، صفحہ 78، مکتبۃ المدینہ، کراچی) امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ...
نماز میں اشارے سے جواب دینا کیسا؟
جواب: دل کے غیر مقصود کام میں مشغول ہونے کے سبب غلطی کر جاتا ہے اور جب یہ کام ناپسندیدہ ہے، تو اس کو شیطان کی طرف منسوب کر دیا گیا، اسی وجہ سے علمائے کرام ف...
کیا قرض حسنہ واپس کرنا ضروری ہے؟
جواب: دل سے خرچ کرنے کے لئے آیا ہے کہ جس کے بدلے میں اسے اللہ تعالی کی طرف سے اجر و ثواب ملے گا۔اللہ تعالی حالانکہ سب کارب اور ہر ایک کا مالک و خالق اور و...
والدین سے ان کی زندگی میں جائیداد تقسیم کرنے کا مطالبہ کرنا کیسا؟
جواب: دل سے معافی مانگے،آپ کو راضی کرے اور اللہ تبارک و تعالی کی بارگا ہ میں توبہ بھی کرے۔ قرآن مجید فرقان حمید اور رسول کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ا...
نفلی حج و عمرہ دوسرے کی طرف سے کروا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس طرح چند شرائط کی موجودگی میں کوئی شخص اپنا حج بدل، کسی کو نائب بنا کر کروا سکتا ہے، اسی طرح کیا عمرہ یا نفلی حج بھی کوئی اپنی طرف سے دوسرے سے کروا سکتا ہے؟ اگر کروا سکتا ہے تو اس کی کیا شرائط ہیں؟ نیز یہ نفلی حج یا عمرہ،افعال ادا کرنے والے طرف سے ادا ہوگا اور بھیجنے والے کو صرف ثواب ملے گا؟ یا حج وعمرہ کی ادائیگی ہی بھیجنے والے کی طرف سے قرار پائے گی؟
پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا؟
سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“
صرف ستر ہزار لوگ بلا حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے؟
جواب: دل ایک شخص کے دل پر ہوں گے، پس میں نے اپنے رب عزوجل سے زیادتی چاہی تو میرے رب عزوجل نےان ستر ہزار میں سے ہر ایک کے ساتھ مزید ستر ہزار افراد ایسے عطا ف...