
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
مجھے عورتوں کی نماز کا صحیح طریقہ بتادیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورتوں کی نماز کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ”با وُضُو قِبلہ رُو اِس طر ح کھڑی ہوں کہ دونوں پاؤں کے پنجو ں میں چار اُنگل کا فا صِلہ رہے اور دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھایئے اور چادَر سے باہَر نہ نکالئے۔ ہاتھوں کی اُنگلیاں نہ ملی ہوئی ہوں نہ خوب کھلی بلکہ اپنی حالت پر (NORMAL) رکھئے او ر ہتھیلیاں قبلہ کی طر ف ہو ں، نظرسَجدہ کی جگہ ہو۔ اب جو نَماز پڑھنی ہے اُس کی نیّت یعنی دل میں اس کا پکّا ارادہ کیجئے سا تھ ہی زَبا ن سے بھی کہہ لیجئے کہ زِیادہ اچھّا ہے (مَثَلاً نیّت کی میں نے آج کی ظُہر کی چار رَکعت فر ض نَما ز اداکرنے کی) اب تکبیرِتَحریمہ یعنی اللہُ اکبر کہتے ہوئے ہا تھ نیچے لایئے اور الٹی ہتھیلی سینے پر چھاتی کے نیچے رکھ کر اس کے اوپر سیدھی ہتھیلی رکھئے۔ اب اِس طرح ثنا ء پڑھئے:
سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَ لَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ
پھرتعوُّذ پڑ ھئے:
اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم، پھر تَسمِیَہ پڑ ھئے: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
پھر مکمل سُورَۂ فاتِحَہ پڑھئے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ (۱) الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ (۲) مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ (۳) اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ (۴) اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ (۵) صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ۔ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠ (۷)
سُورۂ فاتحہ خَتم کر کے آہِستہ سے اٰ مین کہئے۔ پھر کم ازکم تین آیا ت یا ایک بڑ ی آ یت جو تین چھو ٹی آ یتو ں کے بر ابر ہو یا کوئی چھوٹی سُورت مَثَلاًسورۂ اِخلاص پڑ ھئے:
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ۔ قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌۚ (۱) اَللّٰهُ الصَّمَدُۚ (۲) لَمْ یَلِدْ ﳔ وَ لَمْ یُوْلَدْ (۳) وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ۠ (۴)
اب اللہُ اکبرکہتے ہوئے رُکو ع میں جا ئیے۔ رُکو ع میں تھوڑا جھکئے یعنی اتنا کہ گُھٹنوں پر ہا تھ رکھ دیں، زَورنہ دیجئے اورگُھٹنوں کو نہ پکڑ یئےاور اُنگلیا ں ملی ہوئی اورپاؤں جُھکے ہوئے رکھئے، مردوں کی طرح خوب سیدھے مت کیجئے۔ کم از کم تین بار رُکوع کی تسبیح یعنی سُبْحٰنَ رَ بِّیَ الْعَظِیْم کہئے۔ پھر تَسْمِیْع یعنی سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہتے ہو ئے باِلکل سیدھی کھڑ ی ہوجایئے، اِس کھڑے ہونے کو قَومہ کہتے ہیں۔ اِس کے بعد کہئے: اَللّٰھُمَّ رَ بَّنَا وَلَکَ الْحَمْد، پھر اللہُ اکبر کہتے ہوئے اِس طر ح سجدے میں جایئے کہ پہلے گُھٹنے زمین پر رکھئے پھِر ہا تھ پھِر دونوں ہاتھوں کے بیچ میں اِس طرح سر رکھئے کہ پہلے ناک پھر پَیشانی اور یہ خاص خَیال رکھئے کہ ناک کی صِرف نوک نہیں بلکہ ہڈّ ی لگے اور پَیشانی زمین پرجَم جائے، نظر ناک پر رہے، سَجدہ سِمَٹ کر کیجئے یعنی با زو کروٹوں سے، پیٹ ران سے، ران پِنڈ لیوں سے اور پِنڈ لیا ں زمین سے ملا دیجئے، اور دونوں پاؤں سیدھی طرف نکا ل دیجئے۔ اب کم از کم تین بارسَجدے کی تسبیح یعنی سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پڑھئے پھر سر اس طرح اُٹھائیے کہ پہلے پیشانی پھر نا ک پھر ہا تھ اٹھیں۔ دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکال دیجئے اور اُلٹی سُرِین پر بیٹھئے اور سید ھا ہا تھ سیدھی ران کے بیچ میں اور اُلٹا ہاتھ اُلٹی ران کے بیچ میں رکھئے۔ دونوں سجدوں کے دَرمیان بیٹھنے کوجَلسہ کہتے ہیں۔ پھر کم از کم ایک بار سُبْحٰنَ اللہ کہنے کی مقدار ٹھہریئے (اِس وَقفے میں اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی کہہ لینا مُستَحَب ہے) پھر اَللہُ اکْبَر کہتے ہوئے پہلے سَجدے ہی کی طرح دوسرا سَجدہ کیجئے۔ اب اُسی طرح پہلے سر اُٹھائیے پھر ہاتھوں کو گُھٹنوں پر رکھ کر پنجوں کے بل کھڑی ہو جا ئیے۔ اُ ٹھتے وقت بِغیر مجبوری زمین پر ہا تھ سے ٹیک مت لگایئے۔ یہ آپ کی ایک رَکعَت پوری ہو ئی۔ اب دوسری رکعت میں بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر اَلحَمد اور سورت پڑھئےاور پہلےکی طرح رُکوع اور سجدے کیجئے، دوسرے سجدے سے سر اُ ٹھا نے کے بعد دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکال دیجئے اور اُلٹی سُرِین پر بیٹھئے اور سید ھا ہا تھ سیدھی ران کے بیچ میں اور اُلٹا ہا تھ اُلٹی ران کے بیچ میں رکھئے۔ دو رَکعَت کےدوسرے سَجدےکے بعد بیٹھنا قَعدَہ کہلاتا ہے۔ اب قَعدہ میں تَشَہُّد پڑھئے:
اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّیِّبٰتُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللّٰہِ الصّٰلِحِیْنَ اَشْھَدُاَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ
جب تَشَہُّد میں لفظ لا کے قریب پہنچیں تو سیدھے ہاتھ کی بیچ کی اُنگلی اورا َنگوٹھے کا حَلقہ بنا لیجئےا ور چُھنگلیا (یعنی چھوٹی اُنگلی) اوربِنْصَر یعنی اس کے برابر والی اُنگلی کو ہتھیلی سے مِلا دیجئے اور ( اَشْھَدُ اَلْ کے فوراً بعد) لفظِ لا کہتے ہی کلمے کی اُنگلی اُٹھائیے مگر اس کو اِدھر اُدھر مت ہلائیے اور لفظ اِلَّا پر گِرا دیجئے اورفورًا سب اُنگلیاں سیدھی کر لیجئے۔ اب اگر دو سے زِیادہ رَکعَتَیں پڑھنی ہیں تو اَللہُ اَکْبَر کہتی ہوئی کھڑی ہوجائیے۔ اگر فرض نَماز پڑھ رہی ہیں، تو تیسری اورچوتھی رَکعَت کے قِیام میں بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم اور اَلحمدُ شریف پڑھئے، سُورت ملانے کی ضَرورت نہیں۔ باقی اَفعال اِسی طرح بجا لایئے اور اگر سنّت ونَفل ہوں توسورۂ فاتِحَہ کے بعد سُورت بھی مِلائیے پھر چار رَکعَتیں پوری کر کے قعدۂ اَخیرہ میں تَشَہُّد کے بعد دُرُودِ ابراہیمی پڑھئے:
اَ للّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَ عَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْد، اَ للّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰٓی اِبْرَاھِیْمَ وَ عَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔
پھر کوئی سی دُعا ئے ما ثُورہ (قراٰن و حدیث کی دعا کو دعائے ماثورہ کہتے ہیں) پڑ ھئے، مَثَلاً یہ دُعا پڑ ھ لیجئے :
(اَللّٰھُمَّ) رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔
پھر نَماز ختم کرنے کے لئے پہلے دائیں(سیدھے) کندھے کی طرف منہ کر کے اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحمَۃُ اللہِ کہئے اور اسی طرح بائیں (الٹے) طرف۔ اب نَماز ختم ہو ئی۔ (اسلامی بہنوں کی نماز، نماز کا طریقہ، صفحہ84 تا 90، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
نوٹ:عورتوں کی نماز سے متعلق مزید مسائل جاننے کے لئے دیے گئے لنک کتاب ڈاؤن لوڈ کرکے مطالعہ کرلیجئے۔
نیز مرد وعورت کی نماز میں فرق سے متعلق تفصیلی دلائل کے لئے دیے گئے لنک سے فتوی کا مطالعہ کر لیجئے۔ تفصیلی فتوی میں احادیث مبارکہ کے ساتھ دلائل درج ہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4262
تاریخ اجراء: 29ربیع الاول1447 ھ/23ستمبر 2520 ء