
مالِ تجارت میں تیس بھینسیں ہوں، تو کتنی زکوٰۃ ہوگی؟
سوال: کسی کے پاس مالِ تجارت میں تیس بھینسیں ہوں، یہ بھینسیں بیچنے کے لئے خریدی ہیں،تو کیا ان پر زکوۃ ہو گی اور کتنی ہو گی؟
ٹیکس کی رقم کو زکوٰۃ میں شمار کرنا
جواب: مالِ زکوٰۃ کا مستحقینِ زکوٰۃ کو مالک بنانا ضروری ہوتا ہے، جبکہ ٹیکس کی مد میں کاٹی جانے والی رقم میں اس کالحاظ نہیں ہوتا۔ زکوٰۃ کا رکن فقیرِ شرعی کو ...
انتقال کرجانے والے رشتہ دار کا سامان استعمال کرنا
جواب: مالِ متروکہ (جائیدادِ منقولہ و غیر منقولہ ، اسبابِ خانہ داری ہو یا مالِ تجارت)سے اس کے وارثوں کا حق متعلق ہوجاتا ہے، ورثہ خواہ بالغ ہوں یا نابالغ ، شا...
کیا سودی رقم ذاتی استعمال میں لا سکتے ہیں؟
جواب: مالِ حرام ہوتا ہے جسے ذاتی استعمال میں لانا جائز نہیں ،نیز سودی معاملہ ختم کر کے اس سے توبہ کرنا اور توبہ کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اس حرام مال سے چھٹک...
زکوۃ کی رقم سے مدرسہ کی زمین خریدنا
جواب: مالِ زکوۃسے میت کا کفن تیار کرنا چاہے، تو یہ جائزنہیں ہے، ہاں یہ حیلہ کرسکتا ہے کہ یہ شخص(مالِ زکوۃ)میت کےخاندان کےکسی فقیر پر صدقہ کردےاورپھروہ میت ک...
میت کا ترکہ مسجد میں یا ضرورت مندوں کو دینا
جواب: مالِ غیر میں بے اذنِ غیر تصرف خود ناجائز ہے۔۔۔۔خصوصاً نابالغ کا مال ضائع کرنا جس کا اختیار نہ خود اسے ہے ، نہ اس کے باپ ، نہ اس کے وصی کو ۔۔۔۔ ہاں اگ...
کیا دم کی ادائیگی کے لیے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ واجب ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنے کسی عزیز کو کچھ رقم سپرد کرتے ہوئے یہ کہےکہ آپ جب بھی چھ ماہ یا سال کے بعد عمرہ یا حج کے لیے جائیں تو میری طرف سے حرم شریف میں دم دے دینا ۔آیا اب اس رقم پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں ؟ نوٹ :ابھی تک دم نہیں دیا گیا رقم دینے والااس مال کے علاوہ رقم کی وجہ سے پہلے سے صاحب نصاب ہے اور نصاب کا سال بھی مکمل ہوچکا ہے۔ سائل:محمد شکیل ساجد (ساہیوال)
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک نوکری پیشہ ہے اورمعقول تنخواہ پاتاہے اس نے آمدنی میں اضافے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ”فارایکسٹ “کاکاروبارشروع کیا جس میں کئی لاکھ روپے لگے مگرکاروبار میں اسے نقصان سے دوچارہوناپڑا،مذکورہ کاروبارکے لیے رقم اس نے لوگوں سے قرض لی تھی۔پھرلوگوں کے قرض کی واپسی کے مطالبہ پراس نے دوبینکوں سے سودی قرض لیا،اورلوگوں کاقرض اتاردیا،اب یہ شخص سودی قرض میں پھنساہواجو کہ چودہ لاکھ(1400000)روپےتک ہوچکاہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں !کیامذکورہ صورت میں زیدکوزکوۃ دینے کی اجازت ہے جبکہ وہ شرمندہ بھی ہے کہ اس سے غلطی ہوئی اورتوبہ کرچکا۔ نوٹ:واضح رہے کہ زیدکے پاس کوئی پراپرٹی یازیورات یاحاجت اصلیہ کے علاوہ اتنا مال نہیں ہے کہ وہ قرض اداکرکے نصاب کامالک ہو۔(آمدنی سے گھریلوخرچ ہی چلتاہے)زیدہاشمی نہیں ہے۔ سائل:انواراحمدصدیقی (مغلپورہ)