
صاحبِ نصاب نابالغ بچے پر قربانی کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا بیٹا جو چھ سال کا ہے، ہم نے عرصہ چار ماہ قبل اس کے لیے تقریباً نو تولے سونے کا سیٹ یہ سوچ کر بنوایا تھا، کہ جب اس کی شادی کریں گے،اُس وقت ضرورت ہوئی، تو بیچ کر رقم استعمال کر لیں گے اور ضرورت پیش نہ آئی تو یہی زیور آنے والی بہو کو ڈال دیں گےاور اِن دنوں میں مَیں بھی مالک نصاب ہوں اور مجھ پرقربانی واجب ہو گی، آیا اپنی قربانی کے ساتھ مجھے اپنے بیٹے کی طرف سے بھی قربانی کرنی ہو گی (جبکہ وہ تقریباً نو تولے زیور کا مالک ہے)، براہ کرم رہنمائی کی جائے؟
جواب: نصاب کا مالک ہو (یعنی جس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر رقم یا کوئی سامان حاجتِ اصلیہ ا...
مسافر کی قربانی کا شرعی حکم اور وضاحت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی صاحبِ نصاب شخص ایامِ نحر کے پہلے دو دن تک تو مقیم ہے لیکن آخری دن اس نے سفر کرنا ہے اور وہ سارا دن اس کا سفر میں گزرجائے گا تو کیا اس صورت میں اس پر قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟(سائل : محمد جمشید)
جواب: نصاب حاجتِ اصلیہ سے فارغ ہو،پس رہائشی گھروں اور پیشہ وروں کے آلات میں زکوٰۃ فرض نہیں ہوگی۔ (درر مع غرر، ج 1، ص 172، مطبوعہ دار احیاء الکتب) ’’آلات...
نابالغ پر صدقہ فطر واجب ہوتا ہے؟
جواب: نصاب ہونے کی وجہ سے اس کا صدقۂ فطر اسی کے مال میں واجب ہوگا، لہٰذا اس کے والد کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ اس کے مال سے اس کا صدقۂ فطر ادا کردے، البتہ ا...
سید شوہر کی غیر سیدہ بیوی کو زکوٰۃ دینا
جواب: نصاب کو پہنچ جائے یا نصاب کی قدر ہو تو اُس کی حاجتِ اصلیہ میں مستغرق ہو، مثلاً رہنے کا مکان ، پہننے کے کپڑے، خدمت کے لیے لونڈی غلام، علمی شغل رکھنے وا...
اسلامی کتابوں کی مالیت نصاب تک پہنچ رہی ہو، تو کیا ان کی بھی زکوۃ دینی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ گھر میں اسلامی کتابیں موجود ہوں مثلا کسی نے گھر میں مدنی لائبریری بنائی اور وہ کتابیں اتنی ہیں کہ زکوٰۃ کے نصاب تک ان کی مالیت پہنچ گئی تو کیا ان کتابوں پر زکوٰۃ واجب ہوگی؟
کیا مقروض فقیر کو زکوۃ دے سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک نوکری پیشہ ہے اورمعقول تنخواہ پاتاہے اس نے آمدنی میں اضافے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے ”فارایکسٹ “کاکاروبارشروع کیا جس میں کئی لاکھ روپے لگے مگرکاروبار میں اسے نقصان سے دوچارہوناپڑا،مذکورہ کاروبارکے لیے رقم اس نے لوگوں سے قرض لی تھی۔پھرلوگوں کے قرض کی واپسی کے مطالبہ پراس نے دوبینکوں سے سودی قرض لیا،اورلوگوں کاقرض اتاردیا،اب یہ شخص سودی قرض میں پھنساہواجو کہ چودہ لاکھ(1400000)روپےتک ہوچکاہے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں !کیامذکورہ صورت میں زیدکوزکوۃ دینے کی اجازت ہے جبکہ وہ شرمندہ بھی ہے کہ اس سے غلطی ہوئی اورتوبہ کرچکا۔ نوٹ:واضح رہے کہ زیدکے پاس کوئی پراپرٹی یازیورات یاحاجت اصلیہ کے علاوہ اتنا مال نہیں ہے کہ وہ قرض اداکرکے نصاب کامالک ہو۔(آمدنی سے گھریلوخرچ ہی چلتاہے)زیدہاشمی نہیں ہے۔ سائل:انواراحمدصدیقی (مغلپورہ)
زوجہ کی زکوۃ شوہر دے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: زکاۃ غیرہ من مال نفسہ بغیر أمرہ فأجازہ لا یجوز وبأمرہ یجوز“ ترجمہ: اگر کسی دوسرے کے حکم کے بغیر اس کی زکوۃ اپنے مال سے ادا کر دی اور بعد میں اس دوس...