
پریگنسی اسٹرپ کے ذریعے حمل ظاہر ہونے کے بعد بھی خون آئے تو کیا وہ حیض ہوگا؟
سوال: حمل معلوم کرنے کےلئے پریگننسی ٹیسٹ اسٹرپ سے ٹیسٹ کرنے کی صورت میں اگر ظاہر ہو کہ حمل ہے اور اس کے باوجود عورت کو عادتِ حیض کے ایام میں خون جاری ہو جائے اور ڈاکٹر کہے کہ ہم خون ٹیسٹ کے بعد ہی اس حمل کو کنفرم بتائیں گے، تو کیا اسٹرپ کے ٹیسٹ کی بنیاد پر عورت کو حاملہ شمار کرتے ہوئے اس خون کو استحاضہ شمار کریں گے خون ٹیسٹ کی رپورٹ آنے تک ؟ یا ڈاکٹر کے کنفرم کرنے تک ؟
جواب: نفع کمانا ہوتا ہے ۔ شرکتِ عقد کی اقسام شرکتِ عقد کی مختلف اقسام ہیں: 1. شرکت بالمال (Partnership by Capital) 2. شرکت بالعمل (Partnership by W...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
حیض کی عادت کے بعد پیلے رنگ کی رطوبت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ مجھے ہر مہینے مخصوص آٹھ دن حیض آتا تھا اور ایک عرصے سے یہی روٹین چلی آرہی ہے، لیکن اب پچھلے دو ماہ سے آٹھ دن گزرنے کے بعد اگلے چار دن تک مسلسل پیلے رنگ کی رطوبت آتی رہتی ہے، یہ پیلے رنگ کی رطوبت بھی کیا حیض ہے؟ ان چار دنوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟ یونہی ابھی رمضان میں اگر پھر ویسے ہی چار دن رطوبت آئے تو ان دنوں روزہ رکھنے کا کیا حکم ہوگا؟
کاروبار میں ایک کا پیسہ اور دوسرے کی محنت ہو تو نقصان کس پر ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امجد نے قاسم کو جانوروں کے کاروبار کے لیے ایک لاکھ بیس ہزار روپے دئیے، جس میں طے یہ ہوا کہ اس کا نفع جو ہوگا وہ امجد اور قاسم کے درمیان آدھا آدھا ہوگا۔ پیسہ سارا امجد کا تھا اور جانوروں کی دیکھ بھال قاسم کرتا تھا، جانوروں کے اوپر جو خرچ ہوتا وہ نفع میں سے کیا جاتا۔ اب اس کام میں سے نقصان ہوا، آیا کہ نقصان بھی امجد اور قاسم کے درمیان آدھا آدھا ہوگا، یا نقصان کسی ایک پر ہوگا؟ اگر ایک پر ہوگا تو کس پر ہوگا امجد پر یا قاسم پر؟ نفع زیادہ ہے نقصان کم ہے یعنی اگر ایک لاکھ روپے نفع ہوا ہے تو اس میں سے 40 ہزار نقصان ہوا ہے۔اب یہ 40 ہزار کوئی ایک دے گا یا دونوں آدھا آدھا دیں گے، یا پھر نفع میں سے نقصان کو پورا کیا جائے گا؟
مضاربت کو وقت سے مقید کرنا کیسا ؟
سوال: مندرجہ ذیل معاہدہ کے مطابق عقدِمضاربت کیا جاسکتا ہے؟ طریقہ کار یہ ہوگا:مضارب انویسٹر یعنی پیسہ دینے والے سے یہ شرط لگاتا ہےکہ ایک سال تک آپ، ہم سےاپنے پیسے واپس نہیں لیں گے اور ایک سال تک ہم آپ کے پیسوں سے کاروبار کریں گے، اور نفع باہم تقسیم کیا کریں گے۔ نفع کی تقسیم کاری دو میں سے کسی ایک طریقے پر ہوگی (1)انویسٹر کو ہر مہینے 20ہزار ملیں گے یا (2)پھرنفع کا 40 فیصد انویسٹرکا،60 فیصد مضارب یعنی کام کرنے والے کا۔ آپ رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقے کے مطابق مضاربت کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟یا پھر نفع کی تقسیم کے لئے کون سا طریقہ اختیار کیا جائے ؟
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟
پریمئیم پرائز بانڈ کا شرعی حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ابھی حکومت نے Premium Prize Bondپر دو طرح کے Options دیے ہیں(1)آپ نے اس پر نفع ”جو کہ 660روپے بنتا ہے“ لینا ہے (2)یا نفع نہیں لینا۔نفع نہ لینے کی صورت میں صرف قرعہ اندازی میں نام شامل ہو گا اور انعام نکلنے کی صورت میں انعام مل جائے گا ،جیسا کہ عام بانڈز میں ہوتا ہے۔اس صورت میں اگر ہم سود نہ لینے والے آپشن کو استعمال کرتے ہیں،تو کیا ہمارے لیے پریمئیم بانڈ کا لینا اور اس پر انعام وصول کرنا ،جائز ہو گا یا نہیں ؟
این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم
سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔
پارٹنر کا چیز مہنگی بیچ کر اضافی نفع خود رکھنا کیسا ؟
سوال: ہم دو افراد نے مل کر پارٹنر شپ کی ہے، پیسے دونوں کے آدھے آدھے ہیں جبکہ کام صرف میں کرتا ہوں، نفع دونوں آدھا آدھا رکھتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہےکہ ہم نے بیچنے کی تمام چیزوں کے ریٹ اپنے طور پر فکس کیے ہوئے ہیں کہ فلاں آئٹم اتنے کا بیچنا ہے اور فلاں آئٹم اتنے کا، کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ میں کسی بھی آئٹم کو فکس کیےہوئے ریٹ سے زیادہ میں بیچ دوں اور اس کا اضافی نفع خود رکھ لوں، اپنے پارٹنر کو اس میں شامل نہ کروں؟ کیونکہ خریداری سے لے کر نفع کی تقسیم تک ساری محنت میری ہوتی ہے۔