
کیا زکوٰۃ دینے کے لیے زکوٰۃ کا بتانا ضروری ہے؟
جواب: قرضا و نوى الزكاة فإنها تجزيه، و هو الأصح هكذا في البحر الرائق ناقلا عن المبتغى و القنية‘‘ ترجمہ: اور جس نے کسی مسکین کو دراہم دیے اور اسے ہبہ یا قرض...
نابالغ بچے کی خرید و فروخت کا شرعی حکم
جواب: قرض، غلام کو آزاد کرنا، زوجہ کو طلاق دینا۔ اس کا حکم یہ ہے کہ ولی اِجازت دے تو بھی نہیں کرسکتا بلکہ خود بھی بالغ ہونے کے بعد اپنی نابالغی کے ان تَصَرّ...
مہینہ پورا ہونے پر اجرت دینا طے ہو تو ایڈوانس اجرت دینا لازم نہیں
جواب: قرض کی ایک صورت ہے ۔ضرورت مند کو قرض دینا بھی ایک عمدہ نیکی ہے ۔اگر گنجائش ہو تو ایسا کرنا، چاہیے البتہ ایسا کرنا واجب نہیں ہے۔ اجرت اگر کسی مخ...
کیا دم کی ادائیگی کے لیے رکھی ہوئی رقم پر زکوۃ واجب ہوگی؟
جواب: قرض) ہے لیکن یہ دَین زکوۃ کے لازم ہونے سے رکاوٹ نہیں ہے ۔اور دم کی ادائیگی کیلئے دوسرے کو رقم دینا بھی مانع زکوۃ نہیں کیونکہ جس شخص کو دم ادا کرنے کیل...
جواب: قرض سے اور ضرورت سے زائد رقم ہو، یا حاجت سے زائدکوئی سا بھی مال اتنا موجود ہو جس کی قیمت اتنی ہو کہ جو اسے حج کے لئے آنے جانے کی سواری کے خرچے، وہاں ک...
پارسل کمپنی کاپارسل کی قیمت ایڈوانس دےکر بدلے میں اضافی رقم لینا کیسا ؟
جواب: قرض أو غيره فباع دينه من رجل آخر بمائة دينار وقبض الدنانير لم يجز وعليه أن يرد الدنانير، لأن البيع لا يرد إلا على مال متقوم، وما في ذمة زيد لا يكون ما...
میّت کتنا مال چھوڑے تو وراثت تقسیم ہوگی؟
جواب: قرض ہے تو پہلے اس کی ادائیگی کی جائے گی اور اس کے بعدمال بچے تو اگر میت نے کوئی وصیت کی تھی تومال کے تہائی حصے سے وصیت پوری کی جائے گی،) ان کی ادائیگی...
وقت پر پیمنٹ نہ کرنے پر اضافی رقم لینا کیسا؟
جواب: قرضدار تنگی والا ہے تو اسے مہلت دو آسانی تک اور قرض اس پر بالکل چھوڑ دینا تمہارے لئے اور بھلاہے اگر جانو۔ (پ3 ، البقرۃ : 280) وَاللہُ اَعْلَمُ عَز...
مدت پوری ہونے سے پہلے دکان چھوڑنے کا حکم
سوال: میں نے بریانی سینٹر کھولا ہے، جس کے لیےمین روڈ پر واقع دکان کرایہ پر لی ہے، جس کا ماہانہ کرایہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے ہے،میرا دکان کے مالک سے ایک سال کا ایگریمنٹ ہےلیکن میرا کام اچھا نہیں چل رہا ہے،دکان کا کرایہ ، اسٹاف کی اجرت اور دیگر اخراجات بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ سے اخراجات پورے کرنا مشکل ہوگیاہے اور میں مقروض ہوتا جا رہا ہوں ، والد صاحب کے سمجھانے سے کام بند کرنے کا فیصلہ کیا ہےلیکن دکان کرایہ پر لیے ہوئے ابھی صرف سات ماہ ہی ہوئے ہیں جبکہ مالکِ دکان سے کرایہ کا معاہدہ ایک سال کا ہے۔ ایسی صورتحال میں شریعت میرے لیے کیا حکم بیان کرتی ہےکہ دکان کے کرایہ کا معاہدہ ختم کرسکتا ہوں یا نہیں ؟ اس وقت میں مقروض ہوچکا ہوں ،اس کام کو جاری رکھنے کے لیےمیرے پاس پیسے نہیں ہیں، اگر اس کا م کو مزید جاری رکھتا ہوں توکسی سے قرض لے کر ہی جاری رکھ سکتا ہوں اور فی الحال کوئی قرض بھی نہیں دے رہا ہے۔
علاج کے سبب مقروض شخص زکوۃ لے سکتا ہے یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہایک مسلمان شخص جس کاتعلق شیخ برادری سے ہے،بنی ہاشم سے نہیں۔گھرکاواحدکفیل ہے اوردل کے مرض میں مبتلاہے ،بائی پاس بھی ہوچکاہے ۔اپناسب کچھ فروخت کرکے علاج کے لئے کراچی میں ایک کرائے کے مکان میں رہتاہے ،کافی مقروض بھی ہے۔اس کے پاس ایساکچھ نہیں کہ جس سے وہ اپناقرضہ اداکرسکے اورگھریلوضروریات پوری کرسکے توکیایہ شخص زکوٰۃ کاحقدارمستحق ہے یانہیں؟ سائل:محمديوسف ولدمبارك علی (سيكٹر 7.Cانورشاه گوٹھ نارتھ کراچی)