
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟
بیماری کی وجہ سے کئی سالوں کے روزے نہیں رکھے تو فدیہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی عمر تقریبا65 سال کے قریب ہے، وہ شوگر، بلڈپریشر وغیرہ بیماریوں کے مریض ہیں، وہ اسی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے،سال کے کسی حصے میں بھی روزہ نہیں رکھ سکتے، میں نے سنا ہے کہ جو مرض کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اس کا فدیہ نہیں ہوتا،بلکہ وہ بیماری کے دور ہونے کا انتظارکرے اورجب بیماری دورہوجائے تو ان چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرے، یا سال کے ان دنوں کا انتظار کرے جن دنوں میں یہ بیماری کے باوجود روزوں کی قضا کرسکے ،سوال یہ ہے کہ اگرمیرے والد صاحب انہیں بیماریوں کی وجہ سے سال کے کسی حصے میں بھی روزے نہ رکھ سکیں اور اسی حالت میں شیخ فانی کے درجے تک پہنچ جائیں یا ان کا انتقال ہوجائے، تو کیا اب ان کے پچھلے چھوٹے ہوئے روزوں کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
قضا نماز میں قراءت آہستہ یا بلند کرنے کے حوالے سے تفصیل
سوال: اگر کسی شخص کی عشاء کی نماز قضا ہوجائے اور وہ ظہر کے وقت میں عشا ءکی قضا نما ز پڑھے تو اس صورت میں وہ عشاء کی قضا نماز میں جہر کے ساتھ قراءت کرے گا یا آہستہ؟یونہی کسی شخص کی ظہر کی نماز قضا ہوجائے اور وہ عشاء کے وقت میں ظہر کی قضا نماز پڑھے تووہ اس میں آہستہ قراءت کرے گا یا جہر کے ساتھ؟
اوابین کے لیے مغرب کی سنتوں کے علاوہ 6 نفل پڑھنے ہیں یا سنتوں کو شامل کر سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اوابین کے لیے مغرب کے فرض کے بعد دو سنت، دو نفل اور دو نفل پڑھیں، یا مغرب کی پوری نماز (تین فرض، دو سنت اور دو نفل) پڑھ کر پھر چھ نفل پڑھیں، کیا دونوں طریقے درست ہیں اور ان میں سے افضل کون سا ہے؟
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔
منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟
سوال: (1) اگر کوئی شخص کسی کام کے ہونے پر روزہ رکھنے کی منت مانے اور اس کا وہ کام ہوجائے، تو اب ایسی صورت میں اس پر منت کے روزے رکھنا لازم ہوگا، لیکن اگر اس کے والدین گرمی کی وجہ سے اُسے روزہ نہ رکھنے دیں اور سردی میں رکھنے کا کہیں، تو کیا اس تاخیر کی وجہ سے وہ شخص گنہگار ہو گا یا نہیں؟ (2)نیز اگر کسی پر منت کے روزوں کے ساتھ ساتھ ، رمضان کے قضا روزے بھی ذمہ پر باقی ہوں ،تو وہ پہلے کون سے روزے رکھے؟
قضا روزے کی نیت کب تک کی جاسکتی ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایک اسلامی بہن کے رمضان کے کچھ روزے قضا ہیں جنہیں وہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے سوالات یہ ہیں: (1)قضا روزے کی نیت کب تک کی جا سکتی ہے؟ (2)اگر کسی کے گزشتہ رمضان کے کچھ روزے باقی ہوں اور دوسرا رمضان شروع ہو جائے، تو کیا وہ پہلے قضا روزے مکمل کرے یا موجودہ رمضان کے روزے رکھے؟
سوال: کیا مغرب کا وقت اندھیرا ہوتے ہی ختم ہوجاتا ہے؟
رات میں قضا روزے کی نیت کی، مگر سحری بھولے سے مطلق روزے کی نیت سے کی تو کیا حکم ہے؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟؟
کیا عصر کی نماز کے بعد نفل کی قضا پڑھ سکتےہیں ؟
سوال: وہ نفل نماز جسے مکروہ وقت میں شروع کرکے فاسد کردیا ہو، اس کی قضا عصر کی نماز کے بعد کرنے سے وہ قضا ذمے سے ادا ہوجائے گی؟