
پچاس طواف کرنے والی فضیلت کس کو حاصل ہوگی؟ حدیث پاک کی شرح
جواب: ماں نے اُسے پیدا کیا۔“ اِس روایت پر کلام کرتے ہوئے شارحین حدیث نے لکھا کہ مرادِ حدیث یہ ہے کہ مسلمان کے نامہِ اعمال میں پچاس طواف کا ثواب موجود ہونا چ...
”تم مسلمان ہو یا پٹھان“ پوچھنے پر ”پٹھان“ کہنا کفر؟
موضوع: تم مسلمان ہو یا پٹھان پوچھنے پر جواب میں پٹھان کہنا کیسا؟
بچوں کے اعمال کی خبر فوت شدہ والدین تک پہچتی ہے؟
جواب: ماں باپ پر بھی پیش کیے جاتے ہیں،چنانچہ الجامع الصغیر میں ہے:”تعرض الأعمال یوم الأثنین والخمیس علی ﷲ وتعرض علی الأنبیاء وعلی الآباء والأمهات یوم ال...
اپنے کزن کی لڑکی سے شادی ہوسکتی ہے یا نہیں ؟
جواب: ماں میں ایک،نہ باپ میں شریک،نہ باہم علاقۂ رضاعت ،جیسے ماموں،خالہ، پھوپھی کی بیٹیاں،یہ سب عورتیں شرعاً حلال ہیں، جبکہ کوئی مانعِ نکاح، مثلِ رضاعت و مص...
جواب: ماں نے برادری میں رسوائی و بدنامی کے ڈر سے اس کو پیدا ہوتے ہی پہاڑ کے ایک غار میں چھوڑ دیا تھا اور حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اس کو اپنی انگلی سے دودھ...
امی کی خالہ کے شوہرسے نکاح کا حکم
جواب: ماں کی خالہ کے شوہر سے نکاح کرنا بھی جائز ہے۔ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں :” زوجہ کا انتقال ہوتے ہی فورا اس کی بھتیجی بھانجی سے نکاح جائز ...
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟