
مسلمان کو کافر کہنا کیسا؟ کہنے والا کافر ہوجائے گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو کافر و غیر مسلم کہے، اس کے متعلق کیا حکمِ شرع ہے؟ کیا قائل کافر ہو جائے گا یا نہیں؟ اس حکم میں مرد و عورت دونوں برابر ہیں یا دونوں کے لیے الگ الگ حکم ہے؟ اور کیا قائل پر کوئی حد بھی لگے گی؟
حالتِ احرام میں خوشبو والی چادر پہننا
جواب: کپڑے کو(خوشبو کی ) دھونی دی اور خوشبو کا جرم کپڑے پر لگ گیا تو اگر زیادہ ہے تو دم لازم ہوگا اور کم ہے تو صدقہ لازم ہوگا کیونکہ وہ اس کے جرم سے نفع...
نجاست غلیظہ درہم سے کم اگر کپڑوں پر لگی ہو،تو اس کو دھونے کا حکم اور دھوئے بغیر نماز پڑھنا کیسا
سوال: اگر کپڑے پر نجاست غلیظہ ایک درہم سے کم لگی ہو، تو اس کو کپڑے سے ہٹانا ضروری ہے؟اگر نہ ہٹائے ،تونماز کا کیا حکم ہوگا؟
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: پر مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرے کی ادائیگی لازم نہ ہوگی،بلکہ وہ مکہ مکرمہ پہنچ کر احرام کی حالت میں رَہ کر ایام حج کے شروع ہونے کا انتظار کرے گی اور ایام...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: پر قربانی واجب ہے۔ اس کے وجوب پر قرآن و حدیث میں متعدد دلائل موجود ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: قربانی کے لئے امر کاصیغہ : قرآنِ کریم و احاد...
میک اپ میں جوں کا خون شامل ہو تو اسے استعمال کرنے کا حکم
جواب: کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے، اس لئے شریعت مطہرہ کے دائرے میں رہتے ہوئے عورت کے لئے مذکورہ میک اپ استعمال کر کے نماز پڑھنا جائز ہے۔ فتاوی عالمگیری میں ہے"...
کیا نزلہ کپڑوں پر گرنے سے کپڑے ناپاک ہوں گے؟
سوال: نزلہ اگرکپڑوں پر گر جائے، تو کیا کپڑے ناپاک ہوجائیں گے؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟