
سونے کے بدلے سونے کی خریداری کی لازمی احتیاطیں
سوال: ہمارا کام یہ ہے کہ ہم سونے کی چوڑیاں بناتے ہیں،جن میں فقط سونا ہی ہوتا ہے یعنی نگ موتی وغیرہ نہیں ہوتے اور دوکانداروں کو بیچتے ہیں۔ اس میں ہمارا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ہم جب سونے کی چوڑیاں بیچتے ہیں تو اس کے بدلے سونا ہی لیتے ہیں ۔ مثال کے طور پراگر دس تولے کی سونے کی چوڑیاں ہم نے دوکاندار کو بیچیں تو اس کے بدلے میں اس کے ہم وزن دس تولہ خالص یعنی 24 کیرٹ کا سونا ہی لیتے ہیں ، اس کے ساتھ مزید کوئی رقم وغیرہ نہیں لیتے لیکن دوکاندار اس دس تولہ سونے میں سے ایک تولہ سونا نقد دیتا ہے اور بقیہ سونا ادھار کر لیتا ہے ۔ اس طرح عقد کرنا ، جائز ہے یا نہیں؟ہمیں اس میں فائدہ یوں ملتاہے کہ دوکاندارہم سے جو چوڑیاں خریدتا ہے وہ چوبیس کیرٹ(Karat)کی نہیں ہوتیں بلکہ بائیس کیرٹ یا اس سے کم کیرٹ کی ہوتیں ہیں۔ لیکن ان کے بدلے جو سونا ہم لیتے ہیں وہ چوبیس کیرٹ کا ہوتا ہے۔
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی کی تلاوت کرنا
جواب: بڑی آیات جو تین چھوٹی آیتوں کے برابر ہوں ،پڑھنا واجب ہے۔علامہ شامی علیہ الرحمہ نے حروف کے اعتبار سےاس کی مقدار 30 حروف بیان کی اور اعلی حضرت علیہ الر...
جواب: بچھو سے (یعنی بچھو کے ڈسے ہوئے کو) دم کرتے ہیں، جبکہ آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے دم سے منع فرمادیا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ انہوں ...
جواب: بچھو، چیونٹی کی بیع ناجائز ہے۔“ (بہار شریعت، جلد: 2، صفحہ: 810، مکتبۃ المدینہ، کراچی) وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی ال...
رسید اپنے نام پر بنوانا قبضہ شمار ہوگا؟
سوال: زید میرے پاس آتا ہے اسے فریزر یا موٹر سائیکل لینی ہے ، وہ مجھ سے اس کے لئے قرض مانگتا ہے ۔ میں زید سے کہتا ہوں کہ میں آپ کو مارکیٹ سے فریزر نقد لے کر دیتا ہوں،آپ کو جو قسطیں (Installment) اور نفع (Profit) مارکیٹ میں دینا ہے وہ مجھے دے دینا، وہ اس پر راضی ہو کر میرے ساتھ مارکیٹ جاتا ہے، میں اسے نقد میں فریزر یا موٹرسائیکل خرید کر دے دیتا ہوں، اس صورت میں شرعی حکم کیاہوگا؟ اور جو قبضہ کرنے کا کہا جاتا ہے تو اس قبضہ کرنے سے کیا مراد ہے؟کیا مجھے وہ موٹرسائیکل ایک دو دن کیلئے گھر لے جا کر پھر زید کو دینی ہوگی؟یا یہ مراد ہے کہ مجھے اپنے ہی نام کی رسید بنانی چاہیے؟
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
درخت کے پھل ظاہر ہونے سے پہلے بیچ دیے تو عشر کس پر ہوگا
سوال: درختوں پر پھل ظاہر ہونے سے پہلے پھلوں کی خرید وفروخت دارالافتاء اہلسنت سے وائرل فتوٰی (باغات ٹھیکے پر دینے کا شرعی حکم) کے مطابق جائز ہے، تو اب سوال یہ ہے کہ پھلوں کےظاہر ہونے سے پہلے ان کو خرید لیا، تو اب لگنے والے پھلوں کا عشر کس پر لازم ہوگا ؟ پھل خریدنے والے پر یا بیچنے والے پر ؟ سائل: محمد ایوب (اوکاڑہ)
پاگل کتے کی خرید و فروخت کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایسا کتا جو سدھانے کے قابل نہیں ہوتا اور غصے میں کسی کو بھی کاٹ لیتا ہے، ایسے کتے کی خرید وفروخت کا کیا حکم ہوگا؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قربانی کے لیے جانور خرید کراپنےعلاقے میں لائے ،تو وہ ایک آدمی کو پسند آگیا ۔ وہ کہتا ہے کہ یہ جانور مجھے بیچ دو اور آپ اپنے لیے دوسرا جانور خرید لواوراس آدمی کوجانوربیچنے سےہمیں نفع بھی مل رہا ہے،کیا ہم وہ جانوراسے بیچ سکتے ہیں ؟ نوٹ :وہ جانور غنی نے قربانی کے لیے خریدا تھا۔