
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
رقیہ کسے کہتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
رقیہ عربی میں جھاڑ پھونک، تعویذ اور دم کرنے کو کہتے ہیں۔ جس کا تذکرہ احادیث کریمہ میں بھی آیا ہے۔
القاموس الوحید میں ہے ”رقی المریض ونحوہ۔ رقیا و رُقِیّا و رُقیۃ: اللہ کی پناہ میں دینا، تعویز گنڈے سے علاج کرنا، جھاڑ پھونک کرنا، دم کرنا۔“ (القاموس الوحید، صفحہ660، مطبوعہ: کراچی)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
”نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الرقى، فجاء آل عمرو بن حزم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالوا: يا رسول الله إنه كانت عندنا رقية نرقي بها من العقرب، وإنك نهيت عن الرقى، قال: فعرضوها عليه، فقال: ما أرى بأسا من استطاع منكم أن ينفع أخاه فلينفعه“
ترجمہ: رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دم سے منع فرمایا، پھر آل عمرو بن حزم، رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ! ہمارے پاس ایسا دم ہے کہ جس کے ساتھ ہم بچھو سے (یعنی بچھو کے ڈسے ہوئے کو) دم کرتے ہیں، جبکہ آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے دم سے منع فرمادیا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے وہ دم نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سامنے پیش کیا، تو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں اس میں کچھ حرج نہیں دیکھتا، پس جو کسی مسلمان بھائی کو نفع دینے کی استطاعت رکھے، تو اسے چاہیے کہ وہ نفع پہنچائے۔ (صحیح مسلم، جلد4، صفحہ1726، حدیث: 2199، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
حضرت عوف ابن مالک اشجعی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں:
”کنا نرقی فی الجاھلیۃ فقلنا: یا رسول اللہ! کیف تری فی ذلک؟ فقال: اعرضوا علی رقاکم، لا باس بالرقی ما لم یکن فیہ شرک“
ترجمہ: ہم دورِ جاہلیت میں جھاڑ پھونک کرتے تھے، تو ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ!(عزوجل و صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وسلم )اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ تو ارشاد فرمایا: مجھ پر اپنے دم پیش کرو، جھاڑ پھوک میں کوئی حرج نہیں، جب تک کہ اس میں شرک نہ ہو۔ (صحیح مسلم، جلد4، صفحہ1727، حدیث: 2200، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4309
تاریخ اجراء: 14ربیع الثانی1447 ھ/08اکتوبر2025 ء