
قرض واپس ملنے کی امید نہ رہی ہو تو زکوۃ کا حکم
سوال: میں کاغذ کی تھیلیاں سپلائی کرتا ہوں، کئی کسٹمرز کے پاس 3 سے 4سال سے میرے تقریباً دس سے بارہ لاکھ روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ جب بھی ان سے تقاضا کرتا ہوں وہ اس قرض کا اقرار تو کرتے ہیں مگر حالات کی تنگی کا رونا روتے ہیں، اب مہنگائی مزید بڑھ جانے کی وجہ سے میں ان رقوم کے ملنے سے تقریباً ناامید ہوچکا ہوں ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا مجھے اس رقم کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی؟
جس سونے پر زکوٰۃ فرض تھی اسے بیچ دیا تو زکوٰۃ کا کیا حکم ہے ؟
سوال: زید نے سونے کی تین سال کی زکوٰۃ ادا نہیں کی پھر اس سونے کو بیچ کر اس کی ساری رقم خرچ کر ڈالی، تو کیا زید کے ذمہ اب بھی اس سونے کی زکوٰۃ فرض ہی رہے گی؟ زید پہلے بھی صاحب نصاب تھا اور اب بھی صاحب نصاب ہی ہے اور زکوۃ اس پر فرض ہوتی ہے ۔
قرض معاف کر دیا، تو اس کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی ؟
سوال: زید نے2017میں بکراورخالد کو3سال کے لیےایک ایک لاکھ روپیہ قرض دیا تھا۔تین سال گزر گئے ،مگر وہ دونوں مالی اسباب نہ ہونے کے سبب قرض ادا نہیں کرسکے۔ اس کو اب 6 سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔بکراب بھی قرض ادا کرنے پر قادر نہیں اوربکر شرعی فقیر ہے،جبکہ خالدادائیگی کی قدرت رکھتا ہےاورغنی بھی ہے،لیکن زید نے دونوں کو قرض معاف کردیا ہے،بکر کواس کی ناداری کے سبب اور خالد کو اس سبب کہ خالد اس کا بہنوئی ہے۔زید نے6 سالوں میں ان دو لاکھ روپے کی زکوۃ بھی نہیں نکالی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ آیا زید پر اس رقم کی گزشتہ 6 سالوں کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہے؟اگر لازم ہے،تو پچھلے سالوں کی زکوۃ نکالنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟واضح رہے کہ زیدکئی سالوں سےصاحبِ نصاب ہے اورہر سال زکوۃ نکالتا رہتا ہے۔
زکوٰۃ کی رقم فقیر کو دینے سے پہلے چوری ہوگئی ، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سے زائدسوناہے وہ ہرسال زکوٰۃ بھی نکالتی ہیں او ر اس سال بھی انھوں نے زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے رقم نکال کر الگ رکھی ہوئی تھی مگرشرعی فقیر یااس کے نمائندے کو دینے سےپہلےخود ان ہی کے پاس سےرقم چوری ہوگئی ،کیا ان کواب الگ رقم سے زکوٰۃ اداکرناضروری ہے یانہیں ؟
سوال: کسی کو زکوٰۃ کے پیسوں سے عمرہ کروائیں تو زکوٰۃ ادا ہوجائے گی ؟
بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم
جواب: زکوٰۃ کی فرضیت سے متعلق ارشادِ باری تعالیٰ ہے:”وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ“ترجمہ کنزالایمان: ”اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو ۔“(پار...
کیا نانی اپنے نواسے کو زکوٰۃ دے سکتی ہے؟
سوال: نانی اپنے محتاج نواسے کو زکوٰۃ دے سکتی ہے؟ جبکہ اُسے گزر بسر میں کافی مشقت کا سامنا ہو۔
ساڑھے سات تولے سے کم سونا ہو، تو زکوٰۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شادی شدہ اسلامی بہن کے پاس تقریباً سات (7) تولہ سونا ہے، ان کے گھر میں خرچ وغیرہ کے لئے عام طور پر عورتوں کو رقم نہیں دی جاتی ہے، بلکہ ضرورت کی چیزیں مرد حضرات خود ہی خرید کر دے دیتے ہیں، اس کے علاوہ کبھی والدین سے کچھ رقم اگر تحفے کے طور پر مل بھی جاتی ہے، یا کبھی بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر کچھ پیسے آتے ہیں تو وہ بھی خرچ ہوجاتے ہیں، یعنی کچھ رقم پورا سال اُن کے پاس رہے، عام طور پر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کیا اس اسلامی بہن پر زکوٰۃ فرض ہو گی؟
زکوٰۃ بھیجنے کے چارجز زکوٰۃ کی رقم سے کاٹے جا سکتے ہیں یا الگ سے دینے ہوں گے ؟
سوال: ہم لوگ یوکے سے پاکستان کشمیر میں اپنی ممانی کو زکوۃ بھیجنا چاہتے ہیں۔ ہم جس مَنی ٹرانسسفر کمپنی (Money Transfer Company)کے ذریعے رقم بھیجیں گے، وہ اُس بھیجی جانے والی رقم پر چارجز یعنی فیس وصول کرتے ہیں۔ کیا ہم زکوٰۃ بھیجنے کے لیے جو چارجز ادا کریں گے، اُسے زکوٰۃ کی رقم سے ہی ادا کر سکتے ہیں، یعنی فیس بھی زکوٰۃ سے ادا کر دیں اور بقیہ رقم بطورِ زکوٰۃ پاکستان ٹرانسفر کر دیں؟