
سوال: کیا عورت عدت کے دوران، اپنا ووٹ کاسٹ کرنے جاسکتی ہے؟
میٹنگ یا مشورے کے دوران آنے والے شخص نے سلام کیا تو اس کا جواب دینا ضروری ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں مساجد و مدارس انتظامیہ یا دیگر افراد کسی دینی کام کے لیے میٹنگ کرتے ہیں یا دنیاوی اداروں، کمپنیوں، فیکٹریوں میں اپنے روز مرّہ کے کاموں کے مشورے کے لیے ممبران و اراکین جمع ہوتے ہیں، تو اس دوران آنے والے افراد اور ممبران سلام کر رہے ہوتے ہیں، تو کیا یہ سلامِ تحیت ہے اور اس کا جواب دینا واجب ہے؟ رہنمائی فرما دیجئے تاکہ ہم سمجھ سکیں کہاں سلام کا جواب دینا واجب ہے اور کہاں نہیں تاکہ گناہ سے بچ سکیں۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ زیدایک بیکری میں ملازم ہے ، جہاں وہ کیک بناتاہے ۔ شادی،برتھ ڈےاوردیگر مواقع پرلوگ کیک بنواتےہیں۔ کبھی ایسابھی ہوتاہےکہ لوگ تصاویروالےکیک بنواتےہیں ، جس کے لیے پہلے تصویر کا پرنٹ آؤٹ لیا جاتا ہے اور پھراسےمخصوص طریقےسےکیک پربنایاجاتاہے ۔ بیکری میں ایسےکیک کم بنتےہیں اوربغیرتصاویرکےکیک زیادہ بنتےہیں ،لیکن یہ ڈیوٹی میں شامل ہےکہ اگرکسی نےتصویروالاکیک بنوانا ہو ، تواسےلازمی بنانا پڑےگا۔ شرعی رہنمائی فرمادیں کہ اس بیکری میں کام کرناکیساہے؟
مسافر کے لیے نماز تراویح کا حکم
سوال: رمضان المبارک میں اگر کوئی مسافر ٹرین میں سفر کر رہا ہو، تو کیا اسے سفر کے دوران بھی تراویح ادا کرنی ہوں گی؟ یا ایسی صورت میں تراویح چھوڑنے کی اجازت ہے ؟
جواب: دوران معتدہ کسی قسم کے زیورات نہیں پہن سکتی۔ خوشبو کا استعمال کپڑے یا بدن پر نہیں کرسکتی۔ اسی طرح تیل سے بالوں کو سنوار نہیں سکتی نہ ہی آنکھوں میں س...
جواب: ڈیوٹی کرنا، ناجائز و گناہ ہے، بلکہ رات میں کام اور دن میں آرام کرنا بھی بلا شبہ جائز ہے، دن میں آرام جیسے قیلولہ کرنا اور راتوں میں کام کرنا جیسے دوکا...
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)
دوسرے کی طرف سے سجدہ تلاوت کرنا
سوال: میرے بھانجے ڈیوٹی پر جاتے اور آتے وقت سورہ سجدہ کی تلاوت کرتے ہیں،اس میں جو سجدہ آتاہے، وہ ادا نہیں کرتے، ان کی طرف سے ان کی نانی سجدہ کرسکتی ہیں؟
اذان اور کھانا بنانے کے دوران عورت کا سر ڈھانپنا
سوال: اذان اور کھانا بنانے کے دوران عورت پر اپنا سر ڈھانپنا لازم ہے یا نہیں؟