
بیوی کے فوت ہونے سے کتنی دیر بعد اس کی بہن سے شادی کر سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ ایک شخص کی زوجہ کا انتقال ہو گیا، تو کیا وہ اپنی مرحومہ زوجہ کی سگی بہن کے ساتھ فوری طور پر نکاح کر سکتا ہے؟ یا اسے کچھ مدت انتظار کرنا ضروری ہے جیسا کہ بیوی کو طلاق دی ہو، تو عورت کی عدت تک کا انتظار کرنا ہوتا ہے، پھر اُس کی بہن سے نکاح کا جواز ہوتا ہے؟
کیا بیوہ شوہر کی وصیت کردہ جگہ پر عدت گزارنے کی پابند ہے؟
سوال: اگر شوہر نے یہ وصیت کی ہو کہ میرے مرنے کے بعد میری بیوی فلاں بیٹے کے گھر عدت گزارے، تو کیا عدت گزارنے کے لئے عورت اس بیٹے کے گھر جائے گی یا شوہر ہی کے گھر میں عدت گزارنا لازم ہوگا؟
حیض کے ساتھ عدت گزاری جائے توکب ختم ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حیض والی عورت کے لیے طلاق کی عدت تین حیض ہے تو کیا تیسرے حیض میں جس دن حیض آیا، اس دن عدت ختم ہوگی یا جب تیسرا حیض ختم ہوجائے تب عدت مکمل ہوگی؟
حج یا عمرے کے سفر میں شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کے لیے کیا حکم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر میاں بیوی حج یا عمرے کی ادائیگی کیلئے جارہے ہوں اور اس دوران شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت شروع ہوجائے گی، اب اس صورت میں وہ آگے کا سفر کیسے جاری رکھے اور کیا وہ بغیر شوہر یا محرم کے اپنے حج و عمرہ کے ارکان ادا کرسکتی ہے؟ نیز اگر مکہ مکرمہ پہنچ جائے تو کیا اپنی عدت کے دوران مدینے شریف جاسکےگی یا مکہ شریف میں رہ کر ہی اپنے ہوٹل میں ویزے کے دن پورے کر کے اپنے شہر واپس آئے گی؟
سوال: عدت کے دوران نکاح منعقد ہوجاتا ہے؟
تین طلاق کے بعد کیے جانے والے نکاح کی عدت کہاں گزارے؟
سوال: تین طلاق کی عدت کے بعد دوسرے شوہر سے نکاح و حلالہ اور پھر اس سے طلاق کی عدت اس دوسرے شوہر ہی کے گھر میں گزارنی ہو گی؟ یا اپنے میکے یا کسی اور جگہ بھی عدت گزار سکتی ہے ؟
بیوہ عورت کے لئے سونا پہننے کا حکم
جواب: عدتِ وفات کے دوران، اسی طرح جس عورت کوتین طلاقیں یا طلاقِ بائن ہوجائے، اس پر دورانِ عدت سوگ کرنا واجب ہے، جس کے پیشِ نظر عورت پر لازم ہوتا ہے کہ وہ ہ...
عورت کا عدت میں کن کن سے پردہ ضروری ہے کیا آسمان سے بھی پردہ کرے گی ؟
سوال: اگرکسی عورت کے شوہرکاانتقال ہوجائے، تواسے اپنی عدت کے دوران کن لوگوں سے پردہ کرنا ضروری ہےاورکن سے نہیں؟نیزاس دوران بھتیجوں بھانجوں یعنی سگےبھائی اوربہنوں کےبچوں سے بھی پردہ کرنالازم ہے یانہیں؟اسی طرح داماد سے پردہ ہے یانہیں؟بعض لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ عدت وفات میں آسمان سےبھی پردہ ہے،کیایہ درست ہے؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔