
بیوہ عورت کے لئے سونا پہننے کا حکم
جواب: عدتِ وفات کے دوران، اسی طرح جس عورت کوتین طلاقیں یا طلاقِ بائن ہوجائے، اس پر دورانِ عدت سوگ کرنا واجب ہے، جس کے پیشِ نظر عورت پر لازم ہوتا ہے کہ وہ ہ...
سوال: عدت کے دوران نکاح منعقد ہوجاتا ہے؟
تین طلاق کے بعد کیے جانے والے نکاح کی عدت کہاں گزارے؟
سوال: تین طلاق کی عدت کے بعد دوسرے شوہر سے نکاح و حلالہ اور پھر اس سے طلاق کی عدت اس دوسرے شوہر ہی کے گھر میں گزارنی ہو گی؟ یا اپنے میکے یا کسی اور جگہ بھی عدت گزار سکتی ہے ؟
جس حیض میں طلاق دی، وہ عدت میں شمارہوگایانہیں ؟
سوال: شوہر نے حیض میں طلاق دےدی تو یہ حیض عدت میں شمار ہوگا یا اس کے علاوہ تین حیض عدت کے گزارنے ہوں گے؟
عورت کا عدت میں کن کن سے پردہ ضروری ہے کیا آسمان سے بھی پردہ کرے گی ؟
سوال: اگرکسی عورت کے شوہرکاانتقال ہوجائے، تواسے اپنی عدت کے دوران کن لوگوں سے پردہ کرنا ضروری ہےاورکن سے نہیں؟نیزاس دوران بھتیجوں بھانجوں یعنی سگےبھائی اوربہنوں کےبچوں سے بھی پردہ کرنالازم ہے یانہیں؟اسی طرح داماد سے پردہ ہے یانہیں؟بعض لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ عدت وفات میں آسمان سےبھی پردہ ہے،کیایہ درست ہے؟
سوال: اگر شوہر کا بیرونِ ملک انتقال ہوجائے اور بیوی پاکستان میں ہو، پاکستان لاش پہنچنے میں چند دن لگ سکتے ہوں، تو اس صورت میں بیوہ کی عدت کب سے شروع ہوگی؟
سوال: کیا عورت عدت میں فون پہ بات کر سکتی ہے ؟
شوہر طلاق کے بعد رجوع کرے، تو کیا عورت کا قبول کرنا ضروری ہے ؟
جواب: عدت شوہر نے رجوع کی نیت سے اپنی بیوی کو یوں کہا:” میں تم سے صلح کرتا ہوں“ تو یہ کہنے سے رجوع ہو گیا۔ بیوی کا رجوع کو قبول نہ کرنا یا مرد کے رجوع پر ر...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔