
نفل روزہ ٹوٹ جائے تو دن کے باقی حصے میں کھا پی سکتے ہیں ؟
سوال: نفل روزے میں روزہ دار ہونا یاد ہو اور کلی کرتے ہوئے غلطی سے حلق میں پانی چلا جائے ،تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟اگر روزہ ٹوٹ جائے گا، تو کیا اس صورت میں رمضان کے روزے کی طرح، نفل روزے میں بھی باقی دن روزے دار کی طرح رہنا واجب ہوگایا روزہ ٹوٹنے کے بعد کھانے پینے کی اجازت ہوگی؟
عدت میں نکاح کرنا کیسا اور اس نکاح کا حکم؟
جواب: دار الکتاب الاسلامی، بیروت) بحالتِ عدت نکاح بالاجماع حرام ہے ،چنانچہ الاختیار لتعلیل المختار میں ہے: ’’أن نكاح المعتدة حرام بالإجماع‘‘ ترجمہ: عدت ...
آئل کے ڈرم پرنقلی اسٹیکرلگاکرآئل بیچنا
جواب: دوکان یا فارم یا تنظیم کا کوئی نہ کوئی نام رکھ لینے کا حق ہرآدمی کو حاصل ہے لیکن اگر کوئی نام کسی نے رکھ لیا اور اسی نام کے ساتھ اس کا مفاد وابستہ ہو ...
دکان میں کپڑوں والی ڈمی رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: دوکان وغیرہ پر ہو ،وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے اور اگرچہرہ نہ ہوتو وہ تصویر کے حکم میں نہیں لہذا ایسی ڈمی رحمت کے فرشتےآنے سے مانع نہیں ۔صحیح بخ...
غیر مسلم دکاندار سے کوئی چیز خریدنا
جواب: دوکان سے خریداجائے کہ اس میں مسلمان کی مدد ہے ۔ فتاوی رضویہ میں ہے " ہندو کے یہاں کا گوشت اوراس کی جس شے کی نسبت معلوم ہو کہ اس میں کوئی چیز حرام ...
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا رکوع حقیقی ہوتا ہے یا رکوع کا اشارہ؟
جواب: دار الثقافۃ و التراث، دمشق) رکوع کی تین کیفیات: رکوع کی تین ممکنہ کیفیات ہیں۔ اُنہیں سمجھنے سے یہ مسئلہ بھی واضح ہو جائے گا کہ کرسی والے کا رکوع...
مرد و عورت کے لیے چوڑی دار پاجامہ پہننا کیسا ؟
سوال: مرد یا عورت کو چوڑی دار پاجامہ پہننا کیسا ہے ؟ نیز اسے پہن کر نماز پڑھنے کا حکم کیا ہو گا ؟
کئی سالوں کے ایڈوانس کرائے میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ کس پر ہوگی؟
جواب: دار جب چیز کا کرایہ مالک کو دیتا ہے، تو وہ رقم کرائے دار کی مِلک سے نکل جاتی ہے، اگرچہ طویل عرصے کا کرایہ اکٹھا ایڈوانس میں ہی دے دیا جائے۔ جس شخص کو ...
دکان سپرد کرنے کے بعد کرائے دار استعمال نہ کر ے، تو کرایہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میری شہر سے باہر دیہات میں چند دُکانیں ہیں۔ ان میں سے ایک دکان اگست کے مہینے میں ایک شخص کو کرائے پر دینے کا معاہدہ ہوا کہ سات ہزار ماہانہ کرائے پر تمہیں دکان دوں گا۔ ستمبر شروع ہونے سے دو دن پہلے صفائی وغیرہ کروا کر میں نے اسے دکان کی چابیاں سپرد کر دیں۔ ابھی اکتوبر میں جب میں اس سے اور دیگر کرائے داروں سے ستمبر کا کرایہ وصول کرنے گیا، تو اس نے کہا کہ میں نے دکان کا استعمال 20 ستمبر سے شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے دکان نہیں کھولی، کیونکہ جو مال رکھنا تھا، وہ لیٹ ہو گیا تھا۔ یعنی ستمبر کے صرف 10 دن دکان استعمال ہوئی ہے، لہذا میں 10 دن کے حساب سے کرایہ دوں گا۔ اِس پر ہماری کافی بحث ہوئی ہے کہ جب ایگریمنٹ ہو گیا اور چابیاں وغیرہ سب سپرد کر دیں تو پھر کھولنا نہ کھولنا تو تمہاری اپنی مرضی تھی۔ میری شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں کرائے کی وصولی کا حق دار ہوں یا نہیں؟
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: دار ہی محاذات پر ہے، جب یہ نہ ہو تو کراہت بھی باقی نہیں رہے گی، جیساکہ آنے والے جزئیات سے واضح ہے۔ جب کوئی مسبوق اپنی نماز پوری کررہا ہو، تو امام کے...