
کیا نام صرف عربی میں رکھنا ضروری ہے؟
جواب: ہونا نکلے جیسے شمس الدین، بدرالدین، نورالدین، فخرالدین، شمس الاسلام، بدرالاسلام وغیرذٰلک، سب کوعلماء اسلام نے سخت ناپسند رکھا اورمکروہ وممنوع ...
وجیہہ نام کا مطلب اور وجیہہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: ہونا، ذی مرتبہ ہونا،با رعب اور پر شوکت ہونا۔ھووجیہ۔۔۔۔ھی وجیہۃ“ (القاموس الوحید، صفحہ 1817، مطبوعہ لاہور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ ...
میت کے لئے کفن کا کپڑاکتنے میٹر ہونا ضروری ہے ؟
سوال: میت کے لیے کفن کا کپڑا کتنے میٹر ہونا ضروری ہے؟
نمازی کی قراءت کی آواز دوسرے تک جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: ہونا چاہئے کیونکہ بعض دفعہ آدمی کا خیال بدل جاتا ہے اور نماز بھول جاتاہے؟‘‘ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب ارشاد فرمایا:’’ جہاں کوئی نماز پڑھتا ہو یا ...
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا رکوع حقیقی ہوتا ہے یا رکوع کا اشارہ؟
جواب: ہونا چاہیے، کیونکہ لغتِ عربیہ سے یہی معنی مفہوم ہوتا ہے۔(رد المحتار مع در مختار، جلد 03،فرائض الصلاۃ، صفحہ 157، مطبوعہ دار الثقافۃ و التراث، دمشق) نو...
حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہونے کی بنا پر ہندو مسلم بھائی بھائی کہنا
جواب: کافروں کا نسب خود حضرت سیدنا آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام سے منقطع ہے۔ قال ﷲ تعالٰی:” اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ “ وقال تعالٰی: ”اِنَّهٗ لَیْسَ مِ...
عقیقہ کے وقت بچے کا پاس ہونا یا جانور کو چھونا ضروری نہیں
سوال: بچی کی پیدائش کےساتویں دن عقیقہ کیا جارہا ہے، تو کیا عقیقہ کے وقت بچی کا نزدیک ہونا شرط ہے؟ یعنی بچے کا جانور کوچھوناضروری ہے يا نہیں ؟کیا دوسرے گاؤں میں بھی جانور ذبح کرسکتے ہیں؟ اور ساتویں دن عقیقہ كا جانور ذبح کردیں اور اسی دن بال نہ اُتارے اور تھوڑے دن کے بعد بال منڈوائے تو کیا عقیقہ ہوجائےگا ؟
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
جواب: ہونا ضروری ہے، چنانچہ محیط برہانی میں ہے: ”ثم الشرکۃ إذا کانت بالمال لا تجوز عناناً کان أو مفاوضۃ إلا إذا کان رأس مالھما من الأثمان التی لا تتعین فی ع...
احتلام ہو، لیکن منی کے صرف دو تین قطرے نکلیں تو غسل لازم ہوگا؟
جواب: ہونا بھی منی کی نفی نہیں کرتا اس لئے کہ اس کے لئے زیادہ ہونا کوئی ضروری نہیں۔ دیکھئے شریعت نے وقتِ جماع صرف مقدارِ حشفہ داخل کرنے پر غسل واجب کردیاہے ...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔