
پریگنینسی اسٹرپ کے ذریعے حمل ظاہر ہونے کے بعد بھی خون آئے تو کیا وہ حیض ہوگا؟
جواب: دنوں میں اپنی نمازیں ترک نہیں کرے گی، کیونکہ اس خون کے حیض و استحاضہ میں شک ہے اور شک کی وجہ سے نماز نہیں چھوڑی جائے گی، چنانچہ بحر الرائق میں ہے ”وأ...
حمل ساقط ہوجائے تو اس سے پہلے اور بعد میں آنے والا خون کا حکم
سوال: دو ماہ کی حاملہ خاتون کو دورانِ حمل چند دن خون جاری رہا، وہ اسے استحاضہ شمار کر کے نمازیں پڑھتی رہی، پھر ڈاکٹر کے کہنے پر دوائیاں کھانے سے یا ہسپتال میں داخل ہو کر (حمل کے اب نارمل ہونے یا کسی بھی وجہ سے)حمل ساقط کروا دیا گیا اور اسقاطِ حمل میں یہ ظاہر ہوا کہ حمل کے ابھی اعضاء نہیں بنے تھے اور اس عورت کو حمل ساقط ہونے کے بعد بھی خون جاری رہا، تو چونکہ اس عورت کو حمل ساقط ہونے سے پہلے بھی اور بعد بھی خون جاری رہا، تو اس پر سوال یہ ہے کہ حمل ساقط ہونے سے پہلے اور بعد والے خون میں سے کون سا خون حیض ہو گا اور کون سا استحاضہ؟ اور اس عورت کی حیض و طہر کی عادت کون سی شمار کی جائے گی؟
تنہا نماز پڑھنے والا کن نمازوں میں بلند آواز سے قراءت کر سکتا ہے ؟
جواب: دن کے نوافل، یہ نمازیں تنہا پڑھنے والے پر بھی سری قراءت کرنا واجب ہے۔ علامہ عبد الغنی بن اسماعیل نابلسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اما المنفرد فی...
صاحب ترتیب کی نماز فاسد ہوئی اور چند نمازیں پڑھنے کے بعد علم ہوا، تو کیا حکم ہے؟
سوال: میری ایک بھی نماز قضاء نہیں تھی ،میں امام کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا اور انہوں نے اس میں قراءت کرتے ہوئے ایسی غلطی کی جس سے معنیٰ فاسد ہونے کےسبب نماز فاسد ہوگئی ،لیکن مجھے اس مسئلہ کا علم نہیں ہوا،لہٰذا میں بقیہ وقتی نمازیں پڑھتا رہا اور میں نے اگلے دن کی عشاء کی نماز بھی پڑھ لی ،پھر مجھے نماز ظہر کے بعد ایک مفتی صاحب سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ معنیٰ فاسد ہونے کے سبب نماز فاسد ہوچکی تھی، تو میں نے نماز ظہر کے بعد اس فاسد نماز کا اعادہ کرلیا، تو اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میری وقتی نمازیں ہوئیں یا نہیں ؟ اور میں اب پھر سے صاحب ترتیب ہوں یا نہیں؟
نفاس کا خون تیس دن بعد بند ہوگیا اور گیارہ دن آکر پھر بند ہوگیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک عورت کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی ہے، انہیں تیس دن خون آیا، پھر بند ہوگیا تو انہوں نے ایک عالمہ صاحبہ سے مسئلہ پوچھ کر پاک ہوکر نمازیں پڑھنا شروع کردیں، یہ خون گیارہ دن بند رہا پھر دوبارہ آنا شروع ہوگیا، اس لئے پھر نمازیں چھوڑ دیں، اب یہ خون چھ دن جاری رہ کر بند ہوگیا ہے۔ رہنمائی فرمائیں کہ اس عورت کا تیسویں دن خون بند ہونے پر نمازیں پڑھنا درست تھا یا نہیں؟ یہ چھ دن والا خون نفاس کا خون مانا جائے گا یا نہیں؟ اور اس دوران جو نمازیں ادا نہیں کی گئیں، ان کی قضا ہے یا نہیں؟
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
بے ہوشی کی حالت میں کتنی نمازیں رہ جائیں، تو قضا لازم نہیں رہتی؟
جواب: دن رات سے زیادہ طاری رہی،تو اس دوران فوت ہونے والی نمازوں کی قضا لازم نہیں،چنانچہ امام شمس الائمہ سرخسی علیہ الرحمۃ مبسوط میں لکھتے ہیں:”فإن كان مغمى ...
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟
نفاس کا خون کچھ دن رک کر پھر شروع ہوگیا تو پڑھی گئی نماز روزے کا حکم ؟
سوال: ایک عورت کو پہلے بچے کی ولادت کے بعدچند دن خون آکر رُک گیا۔ چند دن انتظار کرنے کے بعد یہ سمجھ کر کہ اب دوبارہ خون نہیں آئے گا، اُس عورت نے غسل کرکے نمازیں پڑھنا شروع کر دیں، چونکہ محرم کا مہینہ تھا اس لئے نفلی روزے بھی رکھنا شروع کر دیے، لیکن چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے ، مثلاً اکتیسویں دن دوبارہ خون آگیا اور چند دن آ کر چالیس دن کے اندر مکمل طور پر رُک گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ مذکورہ عورت نے اُس وقفہ کے دوران جو نمازیں پڑھیں اور نفلی روزے رکھے، تو کیا وہ شرعاً درست تھے یا اُن کی قضا لازم ہے؟ نیزروزے کی حالت میں جو دوبارہ خون آیا، تو کیا وہ روزہ ٹوٹ گیا؟اور اگر ٹوٹ گیا، تو کیا اُس کی قضا لازم ہے؟
صاحب ترتیب کا ساری زندگی کی نمازیں دوبارہ پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی شخص صاحب ترتیب ہو لیکن پھر بھی اپنی زندگی بھر کی ساری نمازیں محض احتیاطی طور پر دوبارہ پڑھنا چاہتا ہو ،تو کیا شریعت مطہرہ اس کی اجازت دیتی ہے ؟میں نے ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ جب وہ نمازیں دُہرائے گا تو مغرب کی چار رکعتیں پڑھےگا! کیا یہ بات درست ہے ؟