
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ والد کے انتقال کے بعد قرض کی ادائیگی کیسے کریں، جبکہ یہ معلوم ہو کہ والد نے قرض لیا ہے اور رقم بھی معلوم ہے،مگر قرض خواہوں کا علم نہ ہو؟ نامعلوم شخص کے قرض کا حکم یہ ہوتا ہے کہ بعد تتبع و تلاش بنیتِ ثواب صدقہ کردیا جائے،مگر میت کا ترکہ تو ورثاکا حق ہے، اِس میں یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے یا نہیں؟نیز قبل از ادائے قرض وراثت کیسے تقسیم کریں؟
نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟
سوال: زیدصاحبِ نصاب ہے اوراس کی زکوۃ کا سال یکم رجب سے شروع ہوتا ہے اور اس کے پاس 10 لاکھ روپے ہیں۔ شوال میں زید 12 لاکھ کے ادھار پر گاڑی خرید لیتا ہے یعنی جتنی اس کے پاس رقم ہے، اس سے زیادہ اس پر قرض آجاتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کا پہلے سے جو زکوۃ کا سال چل رہا ہے، وہ جاری رہے گا یا وہ اس قرض کی وجہ سے ختم ہوگیا؟اور اب زید پر زکوۃ کب فرض ہوگی؟
ایک کرنسی قرض دے کر دوسری کرنسی میں مطالبہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں چند سال قبل جب سعودیہ میں تھا، تو کسی رشتہ دار نے ایک لاکھ روپے قرض مانگا، اس وقت میں نےوہاں ایجنسی کے ذریعے 2500 سعودی ریال کنورٹ کروا کر اسے ایک لاکھ روپے بھیجے تھے اور ہمارے درمیان وعدہ ہوا تھا کہ دس سال بعد قرض واپس ہوگا، اب تقریباً سات سال گزر چکے ہیں اور حالیہ ریٹ کے مطابق 2500 ریال کی رقم دو لاکھ کے قریب بن رہی ہے۔ اب مجھے اچانک رقم کی ضرورت پیش آ گئی ہے، تو اس میں ایک تو یہ پوچھنا ہے کہ مقروض پر کتنی رقم واپس کرنا ضروری ہے، 2500 ریال یا پھر ایک لاکھ روپے پاکستانی؟ نیز معاہدہ کا عرصہ پورا ہونے سے پہلے قرض کی واپسی کا مطالبہ جائز ہے؟رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حالات کی وجہ سے ابھی رقم واپس کرنا مشکل ہے اور جب کروں گا، تو ایک لاکھ ہی واپس کروں گا، کیونکہ آپ نے مجھے ایک لاکھ روپے ہی دئیے تھے۔
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
جواب: قرض لینے کی ضرورت ہو، تو فقہائے کرام نے چند شرائط کے ساتھ وقف کے لیے قرض لینے کی اجازت عطا فرمائی ہے ۔ وقف کے لیے قرض لینے میں قاضی یا قاضی کی غیر موج...
قرض لینے کی وجہ سے کم پیسوں میں کام کرنا سود ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میرے والد صاحب کے پاس ٹریکٹر ہے،وہ دوسروں کی زمین میں ہل وغیرہ چلانے کاکام کرتے ہیں۔فی ایکڑ 2000 روپے مختص ریٹ ہے۔میرے والد صاحب کے کزن ہیں،ان کے پاس 20 ایکڑ زمین ہے،وہ کہتے ہیں کہ آپ ہم سے تین لاکھ روپے قرض لے لیں،جس کی ادائیگی آپ بعد میں ہمیں کر دینا،لیکن اس قرض کے بدلے آپ ہماری زمین میں ٹریکٹر چلانے کے ہم سے 1000 روپے لیں۔اب سوال یہ ہےکہ میرےوالد صاحب کاتین لاکھ قرض لینے کے بدلے ان سے زمین میں کام کی اجرت 2000 کی بجائے 1000 لینا کیسا ؟
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میرے بچوں کے ماموں کے دماغ پر اثر ہو گیا ہے، وہ بہت بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں، کبھی کوئی بات ٹھیک کرتے ہیں، پھر عجیب و غریب باتیں شروع کردیں گے، کبھی بچے سے پیار کریں گے، کچھ دیر بعد کہیں گے کہ اسے تھیلے میں ڈال کر باہر پھینک آئیں، وغیرہ، لیکن وہ پاگلوں کی طرح بلاوجہ لوگوں کو گالیاں یا مارتے نہیں ہیں۔ اسی آزمائش میں کئی مہینوں سے وہ بستر پر ہیں، کام نہیں کر پارہے، ان پر کافی قرض چڑھ گیا ہے، ان کے پاس سونا، چاندی، کرنسی وغیرہ کوئی چیز نہیں، ان کے والد صاحب رکشہ چلاتے ہیں جس سے گھر کے اخراجات بمشکل پورے ہورہے ہیں، یہ بھی صاحبِ حیثیت نہیں کہ کچھ بچا کر قرض ادا کر سکیں، بلکہ گزارہ بہت مشکل سے ہوتا ہے، تو اگر ہمارا کوئی جاننے والا بچوں کے ماموں کے قرض کی ادائیگی میں زکوٰۃ دینا چاہے، تو کیا ان کوزکوٰۃ لگ سکتی ہے اور کیا زکوٰۃ کی رقم ان کے قرض خواہوں کو دے کر ان کا قرض ادا کیا جا سکتا ہے؟ تاکہ ان کا یہ بوجھ کم ہو سکے۔
نبی کریم ﷺ کے قرض زیادہ لوٹانے والی روایت کی وضاحت
سوال: بخاری شریف میں حدیث پاک موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم پر ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا کچھ قرض تھا، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے قرض ادا کیا، تو کچھ زیادہ دیا۔ اس حدیث پاک کی روشنی میں کچھ وضاحت فرما دیں، میں نے سنا ہے کہ آپ علیہ الصلوۃ و السلام نے جس سے قرض لیا اور واپسی میں اضافی رقم دینا طے نہیں کیا بلکہ اسے اپنی خوشی سے اوپر پیسے دے دیے، تو یہ سود نہیں، کیا واقعی ایسا ہے؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟