
وتر کو مغرب کی طرح نہ پڑھو حدیث کا مطلب؟
جواب: چار رکعت نفل نماز پڑھ لیا کرو، تاکہ مغرب کی نماز کے مشابہ نہ ہو، کیونکہ مغرب کے تین فرائض سے پہلے نفل نماز نہیں پڑھی جاتی۔ یا مراد یہ ہے کہ جس طرح نم...
فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھولے سے تیسری رکعت ملا لی تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کوئی شخص فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور سجدہ بھی کرلے، پھر اسے یاد آئے کہ میں نے نمازِ فجر کی تین رکعتیں ادا کرلی ہیں، تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے کہ وہ نماز توڑ دے، کیونکہ فجر کے فرض پڑھنے کے بعد نوافل پڑھنا مکروہ ہیں یاپھر ایک اور رکعت ملا کر چار پوری کرلے،اگر ایک رکعت اور ملاتا ہے، تو یہ چار رکعت ہو جائیں گی اور فجر کے بعد تو نفل نہیں پڑھے جاتے ،اس بارے میں کیا کیا جائے؟
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
جواب: چار رکعت پڑھنے کے معاملے میں اس وقت کا اعتبار ہوتا ہے، جس وقت میں وہ نماز ادا کررہا ہے کہ وہ مسافر ہے یا مقیم؟ مسافر ہونے کی صورت میں فرضوں کی چار رکع...
چار رکعت والی نماز میں دو پر سلام پھیر دیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کسی نے چار رکعت والی فرض نماز میں بھول کر دو رکعت کے بعد سلام پھیرلیا، تو اب وہ کیا کرے؟
اوابین کے لیے مغرب کی سنتوں کے علاوہ 6 نفل پڑھنے ہیں یا سنتوں کو شامل کر سکتے ہیں؟
جواب: چار رکعت نفل یعنی کم از کم چھ رکعتیں پڑھنا مستحب ہے، اسی کو نماز اوابین کہتے ہیں، جس کی فضیلت احادیث طیبہ میں بیان کی گئی ہے۔ ان چھ رکعتوں پر مزید نو...
فرض کی پہلی رکعت میں قراءت نہ کرنے کا حکم
جواب: چار رکعت والی ،اور برابر ہے کہ وہ قراءت شروع کی دو رکعتوں میں ہو یا آخری دو رکعتوں میں یا مختلف دو رکعتوں میں ،یونہی شیخ ابن مکارم کی شرح نقایہ میں...
مسافر کے لئے جمعہ کی نماز میں قصر کا حکم
جواب: چار رکعت فرض نماز یعنی ظہر،عصر اور عشا کی فرض رکعتوں میں قصر کرنا یعنی چار رکعت کی جگہ دو رکعت پڑھنا واجب ہے۔دو رکعت والی نماز اور اسی طرح مغرب کی تی...
سنتِ مؤکدہ میں قعدہ اولیٰ بھول گئے تو کیا سنتیں دوبارہ پڑھنا ہوں گی؟
سوال: نمازی اگر چار رکعت والی سنتِ مؤکدہ میں قعدہ اولیٰ کرنا بھول جائے اور آخر میں سجدہ سہو کرلے تو کیا وہ سنتیں درست ادا ہوں گی ؟ یا انہیں پھر سے ادا کرنا ہوگا؟حوالے کے ساتھ رہنمائی فرمائیں۔
مسافر92 کلو میٹر سے پہلے ہی واپسی کا ارادہ کر لے تو مسافر نہیں رہتا، مقیم ہوجاتا ہے
سوال: میرا گھر چکوال میں ہے، عید کی چھٹیوں کے بعد بسلسلہ ملازمت لاہور جانے کے لئے شام تقریبا 5 بجے جب اڈے پر پہنچا ،تو معلوم ہوا کہ سواریاں زیادہ ہونے کی وجہ سے ساری گاڑیاں وقت سے پہلے ہی چلی گئی ہیں ،مزید معلومات کرنے پرمعلوم ہوا کہ اب صبح ہی گاڑی ملے گی ،لیکن میری کوشش تھی کہ میں آج ہی واپس اپنی ڈیوٹی پر پہنچ جاؤں، لہٰذا میں بلکسر انٹر چینج پر چلا گیا ،جوتقریبا 25 کلومیٹر چکوال سے دور ہے، وہاں تقریبا 1 گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد بھی گاڑی نہ ملی، تو میں واپس چکوال اپنے گھر کی طرف چل پڑا ۔ اس وقت تقریبا ًساڑھے چھ ہو چکے تھے اور عصر کے وقت میں تقریباً آدھا گھنٹہ باقی تھا، اب اگر میں چکوال جا کر نماز پڑھتا، تو قضا ہونے کا غالب گمان تھا اس لئے میں نے واپسی آتے ہوئے راستے میں عصر کی نماز دو رکعت ادا کی ۔ جس پر میرا اور میرے دوست کا اختلاف ہو گیا، میرا کہنا تھا کہ میں مسافر ہوں اس لئے دو رکعت پڑھوں گا، جبکہ دوست کا کہنا تھا کہ آپ نے 92 کلو میٹر سفر نہیں کیا اس لئے آپ مقیم ہیں۔اب پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ اس صورت حال میں میرے لیے دو رکعت پڑھنا لازم تھا یا چاررکعت ؟
سنتوں کی تیسر ی یا چوتھی رکعت میں فاتحہ کے بعد سورت ملانا بھول جانا
سوال: چار سنتوں والی نماز میں تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھنا بھول جائیں اور رکوع میں چلے جائیں، تو کیا حکم ہے؟ واپس پلٹ کر سورت پڑھیں یا آخر میں سجدہ سہو کرلینا کافی ہوگا؟