چار رکعت کی جماعت سے دو رکعت رہ جائیں تو کیسے پڑھیں؟

چار رکعات والی نماز کی جماعت میں دو رکعت رہ گئی، تو کس طرح ادا ہوں گی؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اگر چار رکعت والی نماز ہو، آخری دو رکعت یا 1 رکعت امام کے پیچھے پڑھیں تو باقی کی رکعتوں کو کس طرح پڑھیں گے؟ ان میں الحمد شریف کے بعد سورہ ملانی ہوگی ؟ اور کیا تعوذ اور تسمیہ بھی پڑھنی ہو گی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر دو رکعتیں رہ گئی ہیں تو امام کے سلام کے بعد کھڑے ہوں اور پہلی رکعت تعوذ، تسمیہ، فاتحہ، سورت کے ساتھ ادا کرے، امام کے ساتھ شامل ہوتے وقت ثناء نہیں پڑھی تھی تو شروع میں ثناء بھی پڑھے، پہلی رکعت پڑھ کر دوسری کے لئے کھڑا ہوجائے اور دوسری رکعت تسمیہ، فاتحہ، سورت کے ساتھ ادا کرے اور سجدے کے بعد بیٹھ کر التحیات و درود شریف و دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

اگر ایک رکعت امام کے ساتھ ادا کی ہے تو کھڑا ہوکر پہلی رکعت کی طرح (تعوذ، تسمیہ، فاتحہ اور سورت کے ساتھ) ایک رکعت ادا کرے، امام کے ساتھ شامل ہوتے وقت ثناء نہیں پڑھی تھی تو رکعت کی ابتدا میں ثناء بھی پڑھے اور رکعت مکمل کر کے قعدہ کرے، یہ قعدہ اولی ہوگا، اس میں صرف التحیات پڑھنی ہے، پھر کھڑا ہوکرایک رکعت تسمیہ، فاتحہ اور سورت کے ساتھ پڑھے، اس میں قعدہ نہیں کرے گا پھر اس کے بعد ایک اور رکعت صرف فاتحہ یا تین دفعہ سبحان اللہ پڑھ کررکوع وغیرہ کرکے نماز مکمل کرے۔

بہار شریعت میں ہے: ”تعوذ صرف پہلی رکعت میں ہے اور تسمیہ ہر رکعت کے اوّل میں مسنون ہے“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 523، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

بہار شریعت میں ہے: ”مسبوق شروع میں ثنا نہ پڑھ سکا تو جب اپنی باقی رکعت پڑھنا شروع کرے، اس وقت پڑھ لے۔“ (بہار شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 524، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2150

تاریخ اجراء: 13 رجب المرجب 1446ھ / 14 جنوری 2025ء