سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 923 results

1

روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟

جواب: قسم اور قتل کے روزے وغیرہ کہ ان میں اصل فدیہ اور دیت ہے ،روزے ان کا بدل ہیں) اور اس کی ادئیگی کا اسے حکم دیا ہو۔ درِ مختار کی عبارت (اصلاً بنفسه)ک...

1
2

بیماری کے سبب منت کے روزے نہ رکھ سکیں تو فدیہ دینا جائز ہے؟

جواب: قسم کی منت میں روزہ نہ رکھنا اور اس کے عوض میں کفارہ دینا جائز نہیں ۔“(فتاوٰی فیض الرسول،ج02،ص340-339، شبیر برادرز، لاہور ) عورت نے حیض کے سبب منت...

2
3

ماں کے روزوں کا فدیہ اُن کی بہو کو دینا

جواب: قسم کا صدقہ واجبہ بھی نہیں دے سکتے۔ پوچھی گئی صورت میں اگر بہو سیدہ یا ہاشمیہ نہ ہو اور ساتھ میں شرعی فقیر بھی ہو یعنی مالکِ نصاب نہ ہو تو ایسی صورت ...

3
4

جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟

جواب: قسم کے لوگ وہ ہیں جو ایک ہاتھ سے معذور ہوں تو ان کے لئے بغیر لاسٹک والی چادر پہننے میں سخت آزمائش ہے، اور عملاًایسی کوئی صورت بھی نظر نہیں آتی جس ...

4
5

پیاس لگنے پر روزہ چھوڑنا اور روزوں کا فدیہ دینا

جواب: قسم کا نقصان،یا نا قابل برداشت تکلیف پہنچنے کاصحیح اندیشہ ہوتا ہے ،توایسی صورت میں فی الحال آپ کو روزہ چھوڑنے کی اجازت ہوگی،مگر اس صورت میں ا...

5
6

منت کے نوافل ادا کرنے سے پہلے انتقال ہوگیا، تو اس کا فدیہ ادا کرنا

جواب: قسموں کے کفارے، ہر قسم کے لیے دس مسکین جدا جدا درکار ہیں ایک کو دس بار دینا کافی نہ ہوگا (۶) ہر سجدہ تلاوت کے لیے بھی احتیاطاً ایک فدیہ مثل ایک نماز ک...

6
7

جنون کی حالت میں جو نمازیں رہ گئیں، ان کے فدیہ کا حکم

جواب: قسم تو جنون ہے،والعیاذباللہ منہ۔۔۔ شریعت مطہرہ اس کے اوپر سے اپنی تکلیفیں اٹھالیتی ہے اور نماز وروزہ تک اس کے اوپر فرض نہیں رہتا۔" (فتاوی رضویہ، جلد 1...

7
8

عام بول چال میں جو لفظ "قسم سے" بولا جاتا ہے، کیا اس سے شرعاً قسم منعقد ہوجائے گی؟

سوال: عام بول چال میں کسی اہم بات میں لفظ "قسم سے" بولتے ہیں۔جیسا کہ کوئی شخص کہے کہ” قسم سے میں آپ سے کبھی بات نہیں کروں گا۔“ تو کیا اس صورت میں یہ شرعاً قسم ہوگی؟ توڑنے پر کفارہ لازم ہوگا؟

8
9

بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔

9
10

فدیہ دینے کے بعد طاقت لوٹ آئی مگر روزہ نہ رکھا اور انتقال ہوگیا، تو اب کیا حکم ہے؟

سوال: ہندہ نے زندگی میں ہی اپنے قضا روزوں کا فدیہ دے دیا، لیکن ہندہ کی نیت یہ تھی کہ اگر میں صحت یاب ہوگئی تو میں ان روزوں کی قضا کرلوں گی۔ پھر جب وہ صحت یاب ہوئی تو اس نے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا نہیں کی یہاں تک کہ اس کا انتقال ہوگیا۔ اورفدیہ دینے کی کوئی وصیت بھی نہیں کی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ہندہ نے پہلے جو روزوں کا فدیہ دیا تھا کیا وہ فدیہ ان روزوں کی طرف سے شمار ہوجائے گا؟ یا پھر ہندہ کے ورثاء نئے سرے سے ان روزوں کا فدیہ ادا کریں؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائلہ: فائزہ (via،میل)

10