
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
جواب: قسم اور قتل کے روزے وغیرہ کہ ان میں اصل فدیہ اور دیت ہے ،روزے ان کا بدل ہیں) اور اس کی ادئیگی کا اسے حکم دیا ہو۔ درِ مختار کی عبارت (اصلاً بنفسه)ک...
بیماری کے سبب منت کے روزے نہ رکھ سکیں تو فدیہ دینا جائز ہے؟
جواب: قسم کی منت میں روزہ نہ رکھنا اور اس کے عوض میں کفارہ دینا جائز نہیں ۔“(فتاوٰی فیض الرسول،ج02،ص340-339، شبیر برادرز، لاہور ) عورت نے حیض کے سبب منت...
ماں کے روزوں کا فدیہ اُن کی بہو کو دینا
جواب: قسم کا صدقہ واجبہ بھی نہیں دے سکتے۔ پوچھی گئی صورت میں اگر بہو سیدہ یا ہاشمیہ نہ ہو اور ساتھ میں شرعی فقیر بھی ہو یعنی مالکِ نصاب نہ ہو تو ایسی صورت ...
منت کے الفاظ بار بار دہرانے سے ایک ہی منت لازم ہوگی یا ہر دفعہ الگ منت؟
جواب: قسم کے الفاظ کہنے کے بعد دوبارہ وہی الفاظ دہرائے جائیں، جن سے مقصود دوسری منت یا قسم نہ ہو، بلکہ پہلی کی ہی خبر دینا ہو، تو شرعاً اس بات کا اعتبار کیا...
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
جواب: قسم کے لوگ وہ ہیں جو ایک ہاتھ سے معذور ہوں تو ان کے لئے بغیر لاسٹک والی چادر پہننے میں سخت آزمائش ہے، اور عملاًایسی کوئی صورت بھی نظر نہیں آتی جس ...
پیاس لگنے پر روزہ چھوڑنا اور روزوں کا فدیہ دینا
جواب: قسم کا نقصان،یا نا قابل برداشت تکلیف پہنچنے کاصحیح اندیشہ ہوتا ہے ،توایسی صورت میں فی الحال آپ کو روزہ چھوڑنے کی اجازت ہوگی،مگر اس صورت میں ا...
منت کے نوافل ادا کرنے سے پہلے انتقال ہوگیا، تو اس کا فدیہ ادا کرنا
جواب: قسموں کے کفارے، ہر قسم کے لیے دس مسکین جدا جدا درکار ہیں ایک کو دس بار دینا کافی نہ ہوگا (۶) ہر سجدہ تلاوت کے لیے بھی احتیاطاً ایک فدیہ مثل ایک نماز ک...
جنون کی حالت میں جو نمازیں رہ گئیں، ان کے فدیہ کا حکم
جواب: قسم تو جنون ہے،والعیاذباللہ منہ۔۔۔ شریعت مطہرہ اس کے اوپر سے اپنی تکلیفیں اٹھالیتی ہے اور نماز وروزہ تک اس کے اوپر فرض نہیں رہتا۔" (فتاوی رضویہ، جلد 1...
بیماری کی وجہ سے کئی سالوں کے روزے نہیں رکھے تو فدیہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی عمر تقریبا65 سال کے قریب ہے، وہ شوگر، بلڈپریشر وغیرہ بیماریوں کے مریض ہیں، وہ اسی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے،سال کے کسی حصے میں بھی روزہ نہیں رکھ سکتے، میں نے سنا ہے کہ جو مرض کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اس کا فدیہ نہیں ہوتا،بلکہ وہ بیماری کے دور ہونے کا انتظارکرے اورجب بیماری دورہوجائے تو ان چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرے، یا سال کے ان دنوں کا انتظار کرے جن دنوں میں یہ بیماری کے باوجود روزوں کی قضا کرسکے ،سوال یہ ہے کہ اگرمیرے والد صاحب انہیں بیماریوں کی وجہ سے سال کے کسی حصے میں بھی روزے نہ رکھ سکیں اور اسی حالت میں شیخ فانی کے درجے تک پہنچ جائیں یا ان کا انتقال ہوجائے، تو کیا اب ان کے پچھلے چھوٹے ہوئے روزوں کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
والدین کی قضا نمازوں اور روزوں کی ادائیگی کرنے کا حکم
جواب: فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے۔ ہر نماز اور ہر روزے کا فدیہ، ایک صدقہ فطر کی مقدار برابر ہے کہ اتنی مقدار کسی فقیر شرعی کو میت کی نماز یا اس کے روزے کی طرف سے...